سرچ کریں

Displaying 111 to 120 out of 1563 results

111

قسطوں پر پلاٹ خریدنے میں کن باتوں کا خیال رکھا جائے؟

جواب: ادائیگی کی مدت بیان کر دی جائے نیز خریدو فروخت کے قواعد و ضوابط کے خلاف کوئی ایسی بات نہ پائی جائے جو سودے کو ناجائز کرتی ہو۔یہ بات تو طے ہے کہ اسی ...

111
112

جانور کو ذبح کرتے وقت قبلہ رخ کرنے کا حکم

جواب: سنتِ متوارثہ ہے یعنی ایسا طریقہ ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارکہ سے اب تک چلا آ رہا ہے۔سنتِ متوارثہ پر عمل کرنے کی شرعاً تا...

112
113

نخاع الصلب (حرام مغز) کا حکم

جواب: سنت امام احمد رضا خان رحمہ اللہ نے اپنے دوفتاوی میں حرام مغز کی کراہت کا ذکر کیا ہے۔چنانچہ ایک مقام پر لکھتے ہیں :”حلال جانور کے سب اجزاء حلال ہیں مگر...

113
114

روزوں سے قسم کا کفارہ ادا کرنے کی صورت میں اگر بعد میں کبھی مال آ گیا تو کیا دوبارہ سے قسم کا کفارہ دینا ہوگا؟

جواب: ادائیگی سے عاجز ہوجائے تو اب اُس کے لیے حکمِ شرع یہ ہے کہ وہ بلا ناغہ لگاتار تین روزے رکھے، اس صورت میں بھی اُس کی قسم کا کفارہ ادا ہوجائے گا۔ ا...

114
115

اسٹیل مِلز اور ٹھیکیداروں میں رائج سریے کی خریداری کی ایک ناجائز صورت

سوال: اگر کسی بڑے ٹھیکیدار کو چند ماہ یا مخصوص مدت کے بعد سریا چاہئے ہوتا ہے،تو وہ اسٹیل مِل سے پہلے ہی خریداری کا معاہدہ کر لیتا ہے،تاکہ اسٹیل مِل اس وقت تک اتنا سریا تیار کر کے دیدےاور آئے روز مٹیریل کی جو قیمتیں بڑھ رہی ہیں،اس سے بھی بچت ہو جائے۔ٹھیکیدار اور اسٹیل ملز کے مابین جو معاہدہ ہوتا ہے،اس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اس میں سریے کی کوالٹی، موٹائی ،وزن ،ادائیگی کی مدت اور ادائیگی کا مقام وغیرہ سب کچھ اس طرح طے کر کے خریداری ہوتی ہے کہ کسی معاملہ میں کسی قسم کا کوئی ابہام باقی نہیں رہتا۔البتہ قیمت کے حوالہ سے یہ طے ہوتا ہے کہ وقتی طور پر سریے کا جو ریٹ چل رہا ہے،اس کے مطابق قیمت دیدی جائے،لیکن قیمت کا اصل فیصلہ ادائیگی کے وقت کی قیمت کو دیکھ کر کیا جائے گا اور وہ اس طرح کہ سریے کی ادائیگی کے وقت اگر ریٹ موجودہ ریٹ جتنا ہی رہا یا بڑھ گیا،تو ادا شدہ قیمت ہی کافی ہو گی، ہاں اگر قیمت کم ہو گئی،تواس وقت کی کم قیمت ہی فائنل ہو گی اور بقیہ رقم ٹھیکیدار کو واپس کر دی جائے گی۔کئی اسٹیل ملز اسی طرح کا معاہدہ کر رہی ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ خریدوفروخت کا یہ طریقہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟

115
116

کون سی سنت کو ترک کرنے سے شفاعت سے محرومی اور وعید ہے؟

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہم نے حدیث مبارک سنی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: جو میری سنت کو ترک کرےگا، اسے میری شفاعت نہ ملے گی، اس پر سوال یہ ہے کہ ہم نے کئی ایک سنتوں کے بارے میں علماء سے سنا ہے کہ یہ کام سنت تو ہے لیکن چھوڑنے پر گنا ہ نہیں، تو جب گناہ نہیں، اسے شفاعت سے محروم ہونے کا جو حدیث مبارک میں کہا گیا ہے یہ پھر کیوں کہا گیا ہے، اس حوالے سے درست رہنمائی کی جائے۔

116
117

اوابین کی نماز کی نیت

جواب: سنت و تراویح میں مطلق نماز کی نیت کافی ہے، مگر احتیاط یہ ہے کہ تراویح میں تراویح، سنت وقت یا قیام اللیل کی نیت کرے اور باقی سنتوں میں سنت يا نبی صلی ا...

117
118

ضامن فوت ہوجائے ، تو قرض کا ورثاء سے مطالبہ کرنا کیسا ؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے والد صاحب کا چند ماہ قبل انتقال ہوا ہے، انہوں نے اپنی زندگی میں ایک دوست کے قرض کی ضمانت دی تھی کہ اگر وہ قرض مقررہ وقت پہ ادا نہ کرے، تو میں ضامن ہوں۔والد صاحب کو کچھ اندازہ تھا کہ وہ قرض کی ادائیگی کے معاملے میں ٹھیک نہیں ہے، لیکن دوست نے اصرار کیا کہ اگر آپ ضمانت دیں گے، تو مجھے قرض مل جائےگا، تو ابو نے دوستی کی خاطر اس کی ضمانت دیدی تھی، اب قرض کی مقررہ تاریخ گزر چکی ہے، لیکن اس نے ابھی تک قرض ادا نہیں کیا، قرض خواہ نے ہم سے مطالبہ کیا ہے کہ آپ کے والد نے ضمانت دی تھی، ان کے انتقال کے بعد آپ اس معاہدے کو پورا کرتے ہوئے میر اقرض ادا کریں، تو کیا شرعی اعتبار سے ہم اس معاہدے کو پورا کرنے کے پابند ہوں گے یا نہیں؟ اور کیا قرض خواہ کا ہمارے والد کی ضمانت کو بنیاد بنا کر ہم سے قرض کا مطالبہ کرنا شرعاً درست ہے؟ (2) میرے ایک دوست نے بہار شریعت کا جزئیہ بھیجا تھا، اس کی عبارت یہ ہے کہ ’’ اگر کفیل مر گیا، جب بھی کفالت باطل ہو گئی، اس کے ورثہ سے مطالبہ نہیں ہو سکتا۔‘‘(حصہ 12، صفحہ 836)اس جزئیے کے مطابق کیا حکم ہو گا؟ نوٹ: سائل نے وضاحت کی ہے کہ ضمانت والی رقم ترکے میں سے بآسانی ادا کی جا سکتی ہے۔ نیز ابو نے اپنا کوئی وصی مقرر نہیں کیا۔

118
119

قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں  بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور  یہ طے پایا  کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور  وہ اس میں  اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے  اور ہر ماہ  زید کو  دکان کی  قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے  تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ  مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو  زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے  کہ  میں آپ کو  مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ   اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے  لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار  بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا  کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو  تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے  اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس  میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا  پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ  آپ نے ان گزشتہ  مہینوں میں  اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر  وہ سب ہمیں دے دو   ،تو آپ کو  اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ  کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا  شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح  مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟

119
120

کریڈٹ کارڈ استعمال کرنا کیسا ہے؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے میں کہ میں بینک کا کریڈٹ کارڈ استعمال کر رہاہوں۔ اگر میں چالیس دن کے اندر اس کی ادائیگی کر دیتا ہوں تو سود بھی نہیں دینا پڑتا تو کیا یہ کارڈ میں استعمال کر سکتاہوں؟ یہ سود کے زمرے میں تو نہیں آتا؟

120