
حیض و نفاس کی حالت میں دلائل الخیرات پڑھنے اور چھونے کا حکم
جواب: والی جگہ کے علاوہ) چھونا جائز ہے، اور چونکہ حالت حیض و نفاس میں قرآن پاک کو بلا حائل چھونا حرام ہے، اس لئے دلائل الخیرات میں جہاں قرآنِ پاک کی آیت،...
تکبیر تحریمہ کے بعد پڑھی جانے والی ایک دعا
سوال: تکبیر تحریمہ کے بعد پڑھی جانے والی ایک دعا
نماز میں درود پاک کے بعد پڑھی جانے والی قرآنی دعا
سوال: نماز میں درود پاک کے بعد پڑھی جانے والی قرآنی دعا
مضاربت کو وقت سے مقید کرنا کیسا ؟
جواب: والی ہو تو وہ شرط مضاربت کو فاسد کر دے گی۔ خاتم المحققین علامہ شامی علیہ الرحمہ (فيه)کے تحت فرماتے ہیں: ”کما لو شرط لاحدھما دراھم مسماۃ“ یعنی : جیس...
گورنمنٹ کی طرف سے چھٹی ملنے کے باوجود چوری کام پر جانا
جواب: والی معلومات کے مطابق جب ایک شخص یہ چھٹیاں اور سبسڈی حاصل کرتا ہے تو قانونی طور پر اس کے لیے کوئی اور جاب کر کے اس سے تنخواہ حاصل کرنا منع ہو جاتا ہے،...
گاڑی ادھار بیچ کر واپس خریدنا جائز ہے یانہیں؟
جواب: چیز بیچی اورابھی پوری قیمت وصول نہیں ہوئی، توخریدنے والے سے وہی چیزکم قیمت میں خریدناجائز نہیں ہوتا جبکہ اسی جنس کے ثمن سے خریدا جائے جس سے بیچا گیاہے...
گاہک سوٹ سینے کے لئے د ے جائے لیکن واپس نہ آئے تو درزی کیا کر ے؟
جواب: چیزکا مالک نہیں آتا اس کی حفاظت کریں،اسے بیچنے یا صدقہ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں۔ نیز اسے اپنی اجرت میں شمارکرنا بھی آپ کے لئے جائز نہیں کیونکہ اجرت ک...
مسافر امام کے پیچھے مقیم مقتدی باقی رکعتوں میں قراءت کر لے تو کیا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے كے بارے میں کہ چار رکعت والی نماز میں امام مسافر اور مقتدی مقیم ہو، تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد تیسری اور چوتھی رکعت میں مقتدی کتنی دیر خاموش کھڑا رہے گا؟ اگر ان رکعتوں میں مقتدی نے قراءت کرلی، تو کیا حکم ہوگا؟
مسجد سے جنازہ گزارنا کیسا؟ نیز جنازہ مسجد میں رکھ کر میت کا چہرہ دیکھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ہمارے علاقے میں ایک مسجد عرصہ دراز سے قائم ہے، اس میں محراب کے باہر مسجد ہی کی ایک گیلری ہے، جو فنائے مسجد ہے، اس جگہ میں نمازِ جنازہ بھی ادا کی جاتی ہے، چونکہ مسجد کے محراب و قبلہ والی جانب سے یہاں آنے کا کوئی راستہ نہیں ہے بلکہ صرف مسجد کے پیچھے سے اور دائیں بائیں سے راستہ ہے، اس لئے جب جنازہ یہاں رکھنا ہوتا ہے تو عین مسجد سے جنازہ کو لے جایا جاتا ہے اور وہاں رکھ دیا جاتا ہے، پھر نمازِ جنازہ کا انداز کچھ یوں ہوتا ہے کہ امام صاحب اور ان کے ساتھ کچھ نمازی تو گیلری میں ہی ہوتے ہیں اور باقی سارے نمازی عین مسجد میں موجود ہوتے ہیں، اس طرح نمازِ جنازہ ادا کیا جاتا ہے، اس کے بعد چونکہ آگے سے باہر جانے کا راستہ نہیں تو آسانی کیلئے نمازِ جنازہ ادا کرنے کے بعد میت کا آخری بار چہرہ دکھانے کیلئے اس کو مسجد میں لایا جاتا ہے اور لوگ باری باری دیکھ کر باہر چلے جاتے ہیں، اس کے بعد اہل خانہ مسجد سے میت کو تدفین کیلئے لے جاتے ہیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ اس طرح میت کو مسجد سے گزارکر گیلری میں لے جانا اور ذکر کئے گئے انداز سے نمازِ جنازہ ادا کرنا شرعی اعتبار سے درست ہے یا نہیں؟ اور صرف چہرہ دکھانے کیلئے میت کو مسجد میں لانے کی اجازت ہے یا نہیں؟ برائے کرم رہنمائی فرمائیں۔