
اسٹام لکھنے والے اکٹھی تین طلاق کا اسٹام لکھ سکتے ہیں؟
سوال: ہم اسٹام تیارکرتے ہیں،ہمارے پاس طلاق کااسٹام تیارکروانے کے لیے آنے والے عموماًاکٹھی تین طلاقوں کااسٹام تیار کرواتے ہیں ،شرعی رہنمائی فرمائیں کہ ہمارااکٹھی تین طلاقوں کااسٹام تیارکرناکیساہے؟نیزاس وقت اس کی بیوی ماہواری کی حالت میں ہے یاپاکی کی حالت میں ،اس کابھی ہمیں علم نہیں ہوتا،توایسی صورت میں طلاق کاپیپرتیارکرناکیساہے؟
سوال: (1) قربانی کے وقت کے بارے میں معلوم کرنا ہے کہ عید کے تیسرے دن یعنی ذو الحج کی بارہ تاریخ کو کتنے بجے تک قربانی کی جاسکتی ہے اور عوام میں یہ جو مشہور ہے کہ قربانی کا وقت عید کے تیسرے دن 10 بجے تک یا ظہر تک ہے، اس کی کیا حقیقت ہے؟ (2) اور مزید یہ بھی ارشاد فرما دیں کہ ایک شخص اگر جان بوجھ کر بغیر کسی وجہ کے قربانی کے پہلے اور دوسرے دن قربانی نہیں کرتا اور تیسرے دن مغرب سے کچھ دیر پہلے قربانی کا جانور ذبح کرتا ہے تو کیا اس کی قربانی ہو جائے گی؟
نئی گاڑی کی بکنگ کے وقت قیمت لاک(فِکس) نہ ہونے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جب کوئی نئی گاڑی بُک کروانے کے لیے کمپنیوں کی ڈیلر شپس(Dealerships)پہ جاتے ہیں، تو بعض کمپنیوں کے معاہدے میں یہ آپشن موجود ہوتا ہے کہ اگر آپ بکنگ کے وقت گاڑی کی پوری قیمت ادا کر دیں، تو آپ کی گاڑی کی قیمت لاک ہو جائے گی، یعنی مارکیٹ میں اگرچہ گاڑی کی قیمت بڑھ جائے، تب بھی آپ کو اسی قیمت پر گاڑی ملے گی، لیکن اگر پوری قیمت ادا نہیں کرتے،تو گاڑی کی قیمت لاک نہیں ہوگی، یعنی اگر مارکیٹ میں گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو ڈیلیوری کے وقت جو قیمت ہو گی، اسی حساب سے آپ کو قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ پوچھنا یہ ہے کہ ڈیلر شپ کے معاہدے میں یہ شرط لگانا کیسا کہ اگر گاڑی کی قیمت بڑھ گئی، تو اسی حساب سے قیمت ادا کرنی ہوگی؟ نوٹ: گاڑی کی بکنگ سے لے کر ڈیلیوری تک کمپنی کا جو پراسس ہوتا ہے، اس بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اولاً کمپنی نئی گاڑی بنانے کا اعلان کرتی ہے اور اس کا ڈیزائن اور فیچرز وغیرہ متعارف کرواتی ہے، جسے دیکھ کر لوگ اس کمپنی کی مختلف ڈیلر شپ پہ جا کر گاڑیاں بک کروانا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ بکنگ مخصوص مدت تک جاری رہتی ہے، اس کے بعد بند کر دی جاتی ہے۔ بکنگ کے لیے درکار رقم کمپنی کی طرف سے مقرر ہوتی ہےاور وہ گاڑی کی قیمت کم زیادہ ہونے کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے، یعنی اگر گاڑی کی قیمت کم ہے، تو اس کی بکنگ کے لیے کم از کم مثلاً پانچ لاکھ روپے جمع کروانے ہوں گے اور قیمت زیادہ ہونے کی صورت میں دس لاکھ اور بقیہ رقم گاڑی ڈیلیور ہونے سے ایک ماہ پہلے جمع کروانی ہو گی۔ جس شخص نے بھی گاڑی بک کروانی ہو، وہ بکنگ کی رقم ڈیلر شپ کی بجائے بینک کے ذریعےکمپنی کے اکاؤنٹ میں جمع کرواتا ہے، کمپنی کے پاس رقم پہنچ جانے کے بعد وہ گاڑیاں بنانا شروع کرتی ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ کمپنی اپنا سرمایہ لگا کر پہلے گاڑیاں بنا لے اور بعد میں بیچتی رہے، کیونکہ ایک گاڑی کی قیمت بھی ملین میں ہوتی ہے، لہذا کمپنی اپنی طرف سے اتنا سرمایہ لگانے والا رِسک کبھی نہیں لیتی، بلکہ گاڑیوں کی بکنگ اتنا عرصہ پہلے شروع کرنے کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ کمپنی لوگوں کی رقم سے کاروبار کر سکے۔
جس کا ذہنی توازن کبھی خراب اور کبھی صحیح ہوجاتا ہو، اس کو زکوٰۃ دینا کیسا؟
جواب: وقت سمجھدار تھا ، پھر مجنون یا معتوہ ہوگيا ، تو ہمارے تینوں فقہائے کرام کے نزدیک باپ کی ولایت پھر عود کر آئے گی ، یونہی ذخیرہ میں ہے۔(الفتاویٰ الھندی...
امام حسین اور حضرت عبد اللہ بن عمر کے ایک ساتھ کھیلنے والا واقعہ درست ہے؟
جواب: وقت معروف تابعی امام مجاہد رضی اللہ عنہ کی تصریح کے مطابق آپ کی عمر مبارک بیس سال تھی اور فتح مکہ آٹھ ہجر ی میں ہوا، تو ظاہر ہےکہ جب آٹھ ہجر...
ٹینکی میں مرا ہوا کوا ملے ، تو پہلے کی نمازوں کا حکم؟
جواب: وقت ٹینکی کے اندر مرا ہوا کوا دیکھا گیا، اس وقت سے اس ٹینکی کا پانی ناپاک قرار دیا جائے گا اور اس سے پہلے جو نمازیں ادا کی گئیں ، وہ ادا ہو گئیں ہیں، ...
سودا ہونے کے بعد کرنسی کی قیمت میں کمی زیادتی کا شرعی حکم
سوال: ہمارا ایکسپورٹ کا کام ہے۔ آج سے دو ماہ پہلے یورپ کی ایک پارٹی سے ہمارا یورو (Euro) میں سودا ہوا، اس وقت ایک یورو(Euro)پاکستانی 237 روپے کا تھا ، اس پارٹی نے آدھی پیمنٹ (Payment) یورو(Euro) کی صورت میں اسی وقت بھیج دی اور آدھی پیمنٹ (Payment) مال کی ڈیلیوری مل جانے کے بعد بھیجنے کا طے ہوا۔ مال کی ڈیلیوری مل جانے کے بعد جب وہ پارٹی پیمنٹ بھیجنے لگی تو ایک یورو (Euro) پاکستانی 276 روپے کا ہوگیا تھا ۔ مجھے اس پارٹی سے یورو(Euro) طے شدہ مقدار میں ہی وصول کرنے چاہیے یاکم وصو ل کرنے چاہیے تھے؟ میں نے طے شدہ مقدار میں ہی یورو (Euro) وصول کیے البتہ جب میں اسے پاکستانی کرنسی میں تبدیل کروانے گیا تو مجھے اب ایک یورو (Euro) کے پاکستانی 237 روپے کی بجائے276 روپے ملے ۔اس صورت میرے لیے کیا حکم ہے؟
قصر اور پوری نماز پڑھنے میں کون سے وقت کا اعتبار ہے ؟
سوال: میرا گھر سرگودھا ہے۔ مجھے کاروباری سلسلے کی وجہ سے لاہور جانا پڑتا ہے، کئی مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ میں جب لاہور کے لیے سرگودھا سے نکلتا ہوں، تونکلتے نکلتے عشاء کا وقت شروع ہو چکا ہوتا ہے، کئی مرتبہ میں نماز پڑھے بغیر لاہور روانہ ہو جاتا ہوں اور وہاں جاکر نماز ادا کرتا ہوں۔ اس نماز کے متعلق مجھے تشویش ہے کہ میں یہ نماز دو رکعت ادا کروں گا یا مکمل، کیونکہ جب نماز کا وقت شروع ہوا تھا، تو میں مقیم تھا ، پھر میں مسافر ہوگیا، کیونکہ وہاں جا کر مجھےصرف دو تین دن ہی رہنا ہوتا ہے۔ برائےکرم شریعت اسلامیہ کی روشنی میں میری رہنمائی کی جائے کہ میں عشاء مکمل پڑھوں گا یا قصر؟سرگودھا سے لاہور کا فاصلہ ڈیڑھ سو کلو میٹر سے زائد ہے۔
جواب: وقت بھی سدرۃ المنتہی پر موجود ہوتے تھے۔ (3) دیدار کرنے والاشخص نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے جسم مثالی کی زیارت کرتا ہے،جس کے ساتھ آپ صلی...
جماعت کھڑی ہونے میں کچھ وقت باقی ہو تو اس وقت سنتیں پڑھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ عمومًا مساجد میں یہ دیکھا ہے کہ کچھ لوگ جب نماز کے لیے آتے ہیں اور اب جماعت کھڑی ہونے کچھ ہی منٹ باقی رہتے ہیں تو وہ سنتیں پڑھنا شروع کردیتے ہیں جس کے سبب ان کی ایک دو رکعت چھوٹ بھی جاتی ہیں، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں کہ بالخصوص ظہر میں جب جماعت کھڑی ہونے میں اتنا وقت باقی نہ ہو کہ مکمل چار سنتیں پڑھی جاسکیں تو کیا سنتیں پڑھنا شروع کرنی چاہیے یا جماعت کے بعد اسے ادا کریں، اسی طرح عصر اور عشاء کی سنت قبلیہ اگر چھوٹ جاتی ہیں تو اس کو ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟