
حلی(حدودِ حرم سے باہر میقات کے اندر رہنےوالا)شخص حجِ تمتع یا قران کر سکتا ہے ؟
جواب: آن مجید میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا : ﴿وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَةَ لِلّٰهِ-فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْهَدْیِۚ-وَ لَا ...
واقعہ معراج کہاں سے ثابت ہے اور اس کے منکر کا کیا حکم ہے ؟
جواب: آن پاک میں ارشادخداوندی میں ہے :﴿ سُبْحٰنَ الَّذِیۡۤ اَسْرٰی بِعَبْدِہٖ لَیۡلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَی الْمَسْجِدِ الۡاَقْصَا الَّذِیۡ بٰر...
کسی ایپلی کیشن میں رقم انویسٹ کر نے کے بعد ایڈ دیکھ کر اور لائک کر کے پیسے کمانا
جواب: انویسٹمنٹ کرکے نفع کمانے کیلئے شرعاً ضروری ہے کہ کسی عقد شرعی کے تحت انویسٹمنٹ ہو ،یعنی شرکت یا مضاربت اور و ہ نفع نقصان دونوں کی بنیاد پر ہوتی ہ...
ملازم کے لیٹ آنے پر جرمانہ لینا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید ایک شخص کے پاس پانچ گھنٹے کا ملازم ہے اور وہ اس وقت میں مالک(جس کا ملازم ہے،اس ) کے کہنے کے مطابق بچوں کو آن لائن قرآن پاک پڑھاتا ہے۔کبھی ایسا ہوتا ہے کہ زید وقتِ اجارہ میں سو جاتا ہے یا اجارہ ٹائم شروع ہوجانے کے بعد تاخیر سے آتا ہے،تو اس وجہ سے مالک زید سے جرمانہ وصول کرتا ہے۔سوال یہ ہے کہ مالک کا اس طرح زید سے جرمانہ وصول کرنا کیسا ؟ نوٹ:اجارہ ٹائم میں سونے یا لیٹ آنے کی وجہ سے جتنی کٹوتی بنتی ہے،اس سے ہٹ کر کچھ رقم بطورِ جرمانہ زید سے وصول کی جاتی ہے۔
ویڈیو ایڈیٹنگ اور گرافک ڈیزائننگ کا کام کرنا اور اجرت لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میرا سوال یہ ہے کہ ویڈیو ایڈیٹنگ اور گرافک ڈیزائننگ کی نوکری آن لائن کام کرسکتے ہیں ؟ان دونوں شعبوں میں کلائنٹ ہمیں کام کرنے کےلیے دے گااور ہم اسے ایڈیٹ کریں گے ۔ ہماری طرف سے اس میں کوئی غیر شرعی چیز استعمال نہیں ہوتی جیسا کہ میوزک اوربے پردگی وغیرہ ، لیکن یہ ویڈیوز ہم سےلے لینے کے بعدکلائنٹ ان کو گنا ہ کے کام میں استعمال کرے یا نہ کرے ، اس کی مرضی ہے مثلاً میوزک ایڈ کرے یا یوٹیوب پر مونوٹائزوالے چینل پر اپ لوڈ کرے ، لیکن ہم سے لے لینے کے بعد ۔ یہ بات یاد رہے کہ دنیا جہاں سے کلائنٹس ہماری سی وی دیکھنے کے بعد ہم سے رابطہ کر تے ہیں اوریہ رابطہ فقط کام کرنے تک ہوتا ہے اور ہمیں یہ معلوم نہیں ہوتا ، کہ ہمارا کلائنٹ ان کو گناہ کے کام میں استعمال کرے گا بھی یا نہیں ! بلکہ کئی ویڈیوز ہمارے کام کے بعد بغیر کسی چیز کے ایڈ کیے ہی استعمال ہوتی ہیں مارکیٹ سے ہمیں اندازہ ہوجاتاہے ۔تو کیا اس کام سے کمائے گئے پیسے حلال ہوں گے یا نہیں ؟کیونکہ ہماری طرف سے کوئی غیر شرعی غلطی نہیں ہوتی؟
مردانہ لاکٹ یا انگوٹھی آن لائن بیچنا
سوال: ہم آن لائن سیلنگ کا کام کرتے ہیں، بعض لوگ ہم سے جینٹس کے لئے بنے ہوئے آرٹیفیشل لاکٹ یا رنگ خریدتے ہیں جن پر اپنا نام بھی لکھواتے ہیں، ہمیں یہ معلوم ہے کہ مرد کے لئے ان کا پہننا جائز نہیں ، تو اگر ہم یہ چیزیں ان کو بیچیں گے تو ہم بھی گناہ گار ہوں گے؟
مقدمے کے زور پر دوسروں کا مال ناحق کھانا کیسا؟
جواب: آن وحدیث میں ممانعت فرمائی گئی ہے ۔نیز زیدکامسلمانوں کے جائزکام میں رکاوٹ ڈالنابھی ناجائزہے کہ اس میں بلاوجہ شرعی مسلمان کوایذاء وضرردیناہے جس سے شریع...
Loan apps کے ذریعے قرض لینا کیسا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ آج کل کچھ اس طرح کی موبائل ایپلی کیشنز آئی ہوئی ہیں جن کے ذریعے کوئی بھی آسانی سے قرض حاصل کر لیتا ہے ۔ طریقہ یہ ہوتا ہے کہ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کر کے اپنی پرسنل انفارمیشن جمع کروا کے اکاؤنٹ بنایا جاتا ہے اور پھر قرض کی درخواست دے دی جاتی ہے۔ عموما پہلی مرتبہ کم مقدار میں قرض ملتا ہے ، پھر اگر بروقت واپس ادا کر دیا جائے تو دوسری بار زیادہ مقدار میں قرض ملتا ہے۔ قرض کی رقم آپ کے کسی اکاؤنٹ مثلا بینک اکاؤنٹ یا جاز کیش اکاؤنٹ وغیرہ میں آجاتی ہے اور اسی طرح آن لائن رقم بھیجنے کے ذرائع استعمال کر کے آپ وہ رقم واپس بھیج سکتے ہیں۔ قرض کے طور پر جتنی رقم دی جاتی ہے واپسی میں ا س سے کچھ نہ کچھ زیادہ رقم دینی ہوتی ہے۔ بعض ایپلی کیشنز قرض پر اضافی رقم الگ سے لیتی ہیں اور سروس چارجز کے نام پر رقم الگ لیتی ہیں۔ مثلا آپ نے بارہ ہزار قرض کی درخواست کی ہے تو آپ کے اکاؤنٹ میں 9 ہزار آئیں گے۔ یعنی 5 سو روپے سروس چارجز کے اور پچیس سو (2500) روپےقرض پر جو اضافہ لینا ہے وہ پہلے ہی کاٹ لئے جائیں گے اور اب رقم واپس کرنی ہے تو پورے 12 ہزار واپس کرنے ہیں۔ اس تفصیل کے مطابق سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح کی ایپلی کیشنز کے ذریعے قرض لینا جائز ہے یا نہیں؟
آن لائن چیز دیکھ کر واپسی نہ ہونے کی شرط کے ساتھ خریدنا کیسا؟
سوال: زید نے کپڑے کے ایک بڑے برانڈ کے اسٹور کی ویب سائٹ سے ایک سوٹ پسند کر کے اس کا آرڈر دیا اور اگلے دن بذریعہ کوریئر وہ سوٹ اس کے گھر پہنچ گیا۔تصویر میں سوٹ دیکھ کر پسند کیا تھا لیکن جب سوٹ سامنے آیا تھا ،تو وہ زید کو پسند نہیں آیا۔ اسٹور نے اپنی سائٹ پرواضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ سوٹ ڈِلیوَر ہونے کے بعد صرف ڈفیکٹو (یعنی عیب دار) ہونے کی صورت میں واپس ہو گا ۔ پسند نہ آنے کی صورت میں ڈلیور ہونے کے بعد واپس نہیں ہو گا ۔ اس لیے پکچر تمام اینگلز سے اچھی طرح دیکھ لیں۔ اسے قبول کرنے کے بعد ہی خریداری کا آپشن مکمل ہوتا ہے۔اس صورت میں زید کو سوٹ واپس کرنے کا شرعاً اختیار ہو گا یا نہیں؟ نیز اسٹور پر فون کر کے معلومات کی تھی۔ہمارا مطلوبہ سوٹ اسٹور پر موجود تھا۔ تب ہی ڈلیوری کا آرڈر دیا تھا۔ مزید یہ کہ واپس بھیجنے پر کورئیر کے جو اخراجات آئیں گے وہ زید کے ذمہ ہوں گے یا اسٹور کے؟