
اجرت میں کچھ پیسے زکوٰۃ کے شامل کر کے دینا کیسا؟
موضوع: تنخواہ میں زکوۃ کے پیسے شامل کر کے دینا کیسا؟
صدقہ کی رقم شجر کاری مہم میں دینا
جواب: زکوۃ،صدقہ فطر،عشر،منت کی رقم وغیرہ۔ صدقہ واجبہ کو شجرکاری مہم میں جمع نہیں کروا سکتے کہ اس میں تملیک نہیں پائی جاتی،جبکہ صدقات واجبہ کی ادائیگی کے لئ...
شوہر مقروض ہو تو بیوی پر زکوٰۃ فرض ہوگی یا نہیں ؟
جواب: زکوۃ اپنے مال سے ادا کر دی اور بعد میں اس دوسرے نے اس کو جائز قرار دے دیا،تو یہ جائز نہیں (یعنی زکوۃ ادا نہیں ہوگی) اور دوسرے کی اجازت سے زکوٰۃ دی ، ت...
سونا چاندی اور رقم مل کر نصاب کے برابر ہوں تو زکوٰۃ و قربانی کا حکم
جواب: زکوۃ فرض ہے اور اگر ساڑھے باون تولے چاندی کی قیمت سے کم ہے، تو اس پر زکوۃ فرض نہیں ہوگی۔‘‘(وقارالفتاوی، جلد2،ص387، مطبوعہ کراچی) سیدی اعلیٰ حضرت م...
بیٹیوں کی شادی کے لئے جمع کئے گئے پیسوں پر زکوٰۃ لازم ہوگی؟
جواب: زکوۃ فرض ہوگی۔ یعنی اگروہ رقم قرض اور حاجت اصلیہ سے فارغ ہو کرخودیادوسرے مال زکاۃ سے مل کر نصاب کے برابر پہنچے تو نصاب کا سال پورا ہونے پراس کی زکوۃ ا...
بیٹی کو ابھی جہیز نہیں دیا تو اس کی وجہ سے باپ غنی شمار ہوگا یا نہیں؟
جواب: زکوۃ نہیں لے سکتا۔ یا مال نصاب کے برابرنہیں ہے لیکن وہ ہاشمی یاسید ہے، تب بھی زکوۃ نہیں لے سکتا۔ در مختار میں ہے”تجب۔۔۔ علی کل۔۔۔ مسلم۔۔۔ ذی نصاب فاض...
اگر کسی صاحبِ نصاب نے قربانی نہیں کی تو کیا کرنا ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ (1)اگر کسی شخص نے گزشتہ پانچ سال کی قربانیاں نہ کی ہوں جبکہ وہ اس پر واجب تھیں تو اب ہر قربانی کے بدلہ ایک بکرے کی ہی قیمت صدقہ کرے یا گائے کے حصوں کے حساب سے 5حصوں کی رقم صدقہ کرنا بھی جائز ہے ؟قربانی واجب تھی لیکن جانور یا حصہ وغیرہ نہیں خریدا تھا ۔ (2)جس طرح زکوۃ کی رقم شرعی حیلہ کرنے سے مدرسہ کی تعمیر میں لگائی جاسکتی ہے کیا اسی طرح پچھلی قربانیوں کی جو رقم ادا کرنا لازم ہے وہ حیلہ کے ذریعہ مدرسہ کی تعمیر میں لگاسکتے ہیں ؟ سائل:محمد شکیل ساجد(ساہیوال )
نماز استخارہ پڑھ کر کی جانے والی دعا
جواب: زکوۃ کی ادائیگی، رمضان المبارک کے روزے وغیرہ کے بارے میں استخارہ نہیں کیا جائے گا کہ میں نماز پڑھوں یا نہ پڑھوں؟ زکوۃ ادا کروں یا نہ کروں؟ اسی طرح جھو...
چندے کی رقم سے قبرستان کے لیے جگہ خریدنا کیسا؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےکرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ ہمارےہاں اعوان ٹاؤن لاہورمیں ایک سوسائٹی نےاپنانجی بیت المال قائم کیاہےجس میں زکوۃ وصدقات نافلہ،قربانی کی کھالوں کی رقوم مستحق افرادکےلیےاکٹھاکرکےساراسال تقسیم کی جاتی ہیں۔بیت المال اعوان ٹاؤن سوسائٹی کاایک ذیلی ادارہ ہے۔ان دنوں سوسائٹی قبرستان کےلیےجگہ خریدنےکےپروگرام بنارہی ہےجس کےلیےممبران سوسائٹی سےرقم کامطالبہ کیاگیاہےیہی مطالبہ انتظامیہ نےبیت المال کمیٹی سےبھی کیاہے۔آپ سےگزارش ہےکہ شریعت کی روشنی میں ہمیں اس معاملہ میں جواب عنایت فرمائیں کہ بیت المال کی وہ رقم جوزکوۃ وصدقات نافلہ اورقربانی کی کھالوں کی قیمت کی صورت میں ہمارے پاس موجودہےآیاہم اس رقم کوقبرستان کےلیےجگہ خریدنےمیں استعمال کرسکتےہیں؟ سائل :ذوالفقارعلی(لاہور)