
سوال: کیا کوئی شخص عقیقہ کی نیت کرکے،قصاب سےبکرا کٹواکر، اس کاگوشت اہلسنت کے مدرسہ میں دے سکتاہے؟
بچے کی پیدائش کے بعد اس کا نام کب رکھا جائے ؟
جواب: عقیقہ کیا جائے اور بالوں کا وزن کر کے اتنی چاندی یا سونا صدقہ کیا جائے۔‘‘(بہارِشریعت،جلد3،صفحہ355،مکتبۃ المدینہ، کراچی) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ...
اللہ تعالیٰ کو طبیب کہنا کیسا؟ تفصیلی فتویٰ
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ اللہ پاک کو طبیب کہنا کیسا ؟اور جن بعض روایتوں میں یہ لفظ ذکر ہوا اُن سے کیا مراد ہے؟ آفاق احمد (فیصل آباد)
”تم مسلمان ہو یا پٹھان“ پوچھنے پر ”پٹھان“ کہنا کفر؟
موضوع: تم مسلمان ہو یا پٹھان پوچھنے پر جواب میں پٹھان کہنا کیسا؟
جواب: جانور بھی نہیں خریدا، وہ فقیر اگر قربانی کرے تو نفل کہلائے گی۔ (فتاوی ہندیہ، ج 5، ص 291، دار الفکر، بیروت) اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرح...
نابالغ سے پانی بھروانے کا حکم؟ تفصیلی فتویٰ
جواب: جانوروں کوبھی پلانے کاکہ جسے کسی برتن یامٹکے کے ذریعے محفوظ نہیں کیاگیا۔ اس کے تحت ردالمحتارمیں ہے "(قوله لم يحرز بإناء) ۔۔۔ فلو أحرزه في جرة أو ح...
گائے کی ایک آنکھ میں موتیا ہو تو اس کی قربانی کا حکم
جواب: جانور کی تہائی سے زیادہ نظر جاتی رہی اوس کی بھی قربانی ناجائز ہے اگر دونوں آنکھوں کی روشنی کم ہو تو اس کا پہچاننا آسان ہے اور صرف ایک آنکھ کی کم ہو تو...
قربانی کے جانور کا خون ہاتھ پر لگا کر دیوار پر لگانا کیسا؟
سوال: قربانی کے جانور کا خون ہاتھ پر لگا کر دیواروں پر چھاپہ لگاتے ہیں ایسا کرنا کیسا؟
قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور یہ طے پایا کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور وہ اس میں اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے اور ہر ماہ زید کو دکان کی قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں آپ کو مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان گزشتہ مہینوں میں اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر وہ سب ہمیں دے دو ،تو آپ کو اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟