
مجیب: ابو الحسن جمیل
احمد غوری العطاری
فتوی نمبر:Web-609
تاریخ اجراء: 15ربیع لاول1444 ھ /12اکتوبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
بچےکی
پیدائش کےساتویں دن اس کا نام رکھنا اور سر مونڈ کر بالوں کے وزن کے
برابر چاندی یا سونا صدقہ کرنا چاہیے،اور اگر چاہیں تو
ساتویں دن سے پہلے یا بعد میں بھی نام رکھ سکتے ہیں۔
بہارِ شریعت میں ہے:’’ساتویں دن اس
کا نام رکھا جائے اور اس کا سر مونڈا جائے اور سر مونڈنے کے وقت عقیقہ کیا
جائے اور بالوں کا وزن کر کے اتنی چاندی یا سونا صدقہ کیا
جائے۔‘‘(بہارِشریعت،جلد3،صفحہ355،مکتبۃ
المدینہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم