
پندرہ ہزار روپے اور دو ماشہ سونا ہو تو زکوٰۃ و قربانی کا حکم
جواب: سونے اور 15000پاکستانی روپےدونوں کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہو، تو قربانی واجب ہوگی اور شرائط پائے جانے کی صورت میں زکوۃ بھی واجب ہوگی او...
موتیوں والا بریسلٹ نظر بد سے حفاظت کے لئے بچے کو پہنانا
جواب: بلایا اور فرمایا: "سبحان اللہ! تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو کیوں قتل کرتا ہے؟ جب تم کسی چیز کو پسند کرو تو اس کے لیے برکت کی دعا کرو۔" کہتے ہیں: پھر ن...
دس تولہ زیور جس میں پانچ تولہ والدہ کا اور پانچ تولہ بیٹی کا ہو تو زکوۃ کا حکم
جواب: سونے پر زکوٰۃ اس وقت واجب ہوتی ہے کہ جب ساڑھے سات تولہ مکمل ہو ۔لہٰذا پوچھی گئی صورت میں اگر آپ، یا آپ کی والدہ کی ملکیت میں یہی 5۔5 تولہ سونا ...
سبیکہ نام کا مطلب اور سبیکہ نام رکھنا کیسا ہے؟
جواب: سونے یا دھات کا کسی شکل میں ڈھالا ہوا ڈلا یا ٹکڑا ۔اور یہ نام رکھنا درست ہے، البتہ! بہتریہ ہے کہ بچی کا نام نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی ازواج...
2010 میں سونے پر زکوۃ لازم ہوئی لیکن ادا نہیں کی، تو اب کس ریٹ سے ادا کرے ؟
سوال: اگر کسی شخص کے پاس 2010 میں نصاب کے برابر سونا موجود تھا، لیکن اس نے زکوۃ ادا نہیں کی، بعد میں اس کو بیچ دیا، اب وہ اس سال کی زکوۃ ادا کرنا چاہتا ہے، تو سونے کی قیمت آج کے حساب سے لگائے گا یا 2010 کے حساب سے جب زکاۃ لازم ہوئی تھی؟
بیوی کے ذاتی مکان کی وجہ سے اس پر حج لازم ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرا 40 گز کا ایک مکان ہے جو کہ میں نے اپنےمیکے کی طرف سے ملنے والے سونے کو بیچ کر لیا ہے۔ اس مکان کو میں نے کرائے پر دیا ہوا ہے، جس کا کرایہ میں رکھتی ہوں، لیکن اس پر ہمارا گزر بسر موقوف نہیں،میں خود اپنے خاوند کےساتھ ان کےگھر میں رہتی ہوں۔ پوچھنا یہ تھا کہ اس مکان کی وجہ سے مجھ پر حج فرض ہوگا یا نہیں؟ اس گھر کی مالیت تقریبا 25 لاکھ کے آس پاس بنتی ہے۔ نیز یہ بھی بتادیں کہ میرے شوہر کہتے ہیں:تم اپنا گھر بیچ کر مجھے دکان دلا دو، میں کاروبار کروں گا، ایسی صورت میں مجھ پر گھر بیچ کر شوہر کو دکان دلانا لازم ہے یا نہیں؟
جواب: بلکہ تمام کا تمام سونا،اُس بڑے بھائی ہی کی مِلک رہا،لہذا سال پورا ہونےپر زکوۃ واجب ہونے کی دیگر شرائط پائے جانے کی صورت میں اُس بڑے بھائی پر ہی اُس کی...
جواب: بلکہ دھو کر پاک کرنا ضروری ہوگا۔ (ب) نجاست صاف کرنے کے لیے جب ایک بار گیلے کپڑے کو استعمال کر لیا، تو دوسری بار اسی سے پونچھنے کی اجازت نہیں، بلکہ یا ...
جواب: بلند شان والا، عظمت والا ہے۔ (القرآن، پارہ 3، سور ۂ بقرہ، آیت 255) صحیح بخاری کی حدیث میں ہے:عن أبي هريرة رضي اللہ عنه قال: وكلني رسول اللہ صلی اللہ...
کیا والد اپنے مال سے تمام گھر والوں کی زکوٰۃ ادا کر سکتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم فیملی ممبرز میں سے اکثر صاحبِ نصاب ہیں، سب کا زکوۃ کا سال رمضان میں مکمل ہوتا ہے اور ہماری طرف سے والد صاحب کو ہماری زکوٰۃ ادا کرنے کی اجازت ہے، جو وہ اپنے مال سے ادا کرتے ہیں۔ والد صاحب تھوڑی تھوڑی کر کے زکوۃ نکالتے رہتے ہیں، جس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ سال کے شروع میں حساب کرتے ہیں کہ سال بعد مجموعی طور پر سب پر اندازاً کتنی زکوٰۃ فرض ہو گی، تاکہ ایڈوانس زکوٰۃ نکالنے میں آسانی ہو۔ پھر جب وہ کسی جگہ زکوٰۃ خرچ کرنے کی ضرورت محسوس کرتے ہیں، تو فیملی میں سے کسی بھی ایک فرد کو خاص کر کے زکوٰۃ نہیں نکالتے کہ یہ فلاں کی طرف سے زکوٰۃ ہے، بلکہ مجموعی طور پر پوری فیملی کے ہر صاحبِ نصاب فرد کی طرف سے زکوٰۃ کی نیت سے رقم دے دیتے ہیں۔ اس بارے میں ایک سوال تو یہ ہے کہ کیا اس طرح فیملی کے ہر صاحبِ نصاب فرد کی زکوٰۃ ادا ہوجاتی ہے؟ اور دوسرا سوال یہ ہے کہ کبھی کسی فیملی ممبر کے پاس دورانِ سال مزید قابلِ زکوٰۃ مال (سونا وغیرہ) آ جاتا ہے، جو سال کے آخر میں بھی باقی ہوتا ہے، اس طرح اُس کی زکوٰۃ پہلے لگائے گئے حساب سے زیادہ بن جاتی ہے۔ یونہی کبھی والد صاحب بھی سال کے آخر میں فیملی کی بننے والی مجموعی زکوٰۃ سے زیادہ زکوٰۃ دورانِ سال ادا کر چکے ہوتے ہیں، تو اس زیادتی کو اس فیملی ممبر کی طرف سے زکوٰۃ میں شمار کر سکتے ہیں، جس کے پاس مال زیادہ ہو گیا تھا؟ یا شمار نہیں کر سکتے؟ جبکہ والد صاحب کو زکوۃ نکالنے کی اجازت میں ہمارا مقصد یہی ہوتا ہے کہ والد صاحب ہمارے کُل مال کی مکمل زکوۃ ادا کر دیں، چاہے وہ مال شروعِ سال میں موجود ہو یا دورانِ سال بڑھ جائے اور سال کے اختتام تک موجود رہے۔