
مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-966
تاریخ اجراء:23ذو القعدۃلحرام1444 ھ/13جون2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر دو ماشہ سونے اور 15000پاکستانی روپےدونوں کی
مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہو، تو قربانی واجب ہوگی
اور شرائط پائے جانے کی صورت میں زکوۃ بھی واجب ہوگی
اور اگر ان دونوں کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی سے کم ہے، تو
پھر زکوۃوقربانی واجب نہ ہوں گے جبکہ زکوۃ کے لئے اس کے
علاوہ کوئی اور مالِ نامی
(کرنسی، مال تجارت ، پرائز بانڈ)حاجتِ اصلیہ سےزائدملکیت میں نہ ہو ، اور قربانی
کے لئے اس کےعلاوہ کوئی بھی مال (اگرچہ وہ مال غیر نامی
ہو جیسے گھر کے اضافی برتن وسامان وکپڑے وغیرہ )حاجتِ اصلیہ
سے زائدملکیت میں نہ ہو ۔
فائدہ: آج 17 جون 2023
پاکستان میں دو ماشہ سونے کی
قیمت (36,849) پاکستانی ہے اس
کےساتھ 15000 نقدی ملانے کے بعد کل رقم (51,849) بنتی ہے، جوکہ تنہا قربانی واجب ہونے کے لئے مقررہ نصاب سے کم ہے کیونکہ آج نصاب یعنی
ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت تقریبا 136000ہے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم