
جواب: حج کا سفر اور جدیدسائنسی ہتھیاروں سے جہاد وغیرہ، اور دنیا کی تمام چیزیں پلاؤ، زردے، ڈاک خانہ، ریلوے وغیرہ سب بدعتیں ہیں جوحضور کے بعدایجاد ہوئیں حرام ...
والد نے حج نہ کیا ہو، تو بیٹے کے حج کا حکم نیز بیوی کے پیسوں سے شوہر کا حج کرنا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے والد صاحب اور میری ملکیت میں اتنا مال نہیں ہے کہ جس کی وجہ سے ہم پر حج فرض ہو۔ میری زوجہ مالدار ہیں، ان پر حج فرض ہے اور ان کے پاس اتنا مال مزید بھی ہے کہ وہ کسی مَحرم وغیرہ کو اپنے ساتھ حج کے لیے لے جا سکتی ہیں۔ تو میرے سارے اخراجات میری بیوی برداشت کر رہی ہیں اورہم دونوں حج پر جارہے ہیں۔ کچھ سوالات درپیش ہیں جن کے جوابات عطا فرما دیجیے۔ (1) اگر میں اپنی بیوی کے اخراجات سے حج کروں، تویہ جائز ہے یا نہیں؟ (2) میرا یہ حج فرض ادا ہوگا یا نفل؟ (3) بعض لوگ کہتے ہیں کہ جب تک والد نے حج نہ کیا ہو، تو بیٹے کا حج ادا نہیں ہوتا۔ اس حوالے سے بھی رہنمائی فرما دیں کہ میرے والد صاحب نے حج نہیں کیا ہوا، تو کیا میرا حج ادا ہوجائے گا یا نہیں؟
بیٹی کو حج کروانے کی منت مانی تو اس کے علاوہ کو بھیج سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے منت مانی کہ میرا فلا ں کام ہوگیا، تو میں اپنی شادی شدہ بیٹی ہندہ کو حج کرواؤں گا۔ اب اس کا وہ کام ہوگیا ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اس کے پاس صرف بیٹی کو بھیجنے کے اخراجات ہیں، جبکہ بیٹی محرم کے بغیر جا نہیں سکتی اور محرم کے اخراجات اِس کے پاس موجو د نہیں، تو سوال یہ ہے کہ اس پر حج کروانا لازم ہے؟ اور جب بیٹی کے ساتھ محرم کے اخراجات موجود نہیں، تو بیٹی کے علاوہ کسی اور کو حج پر بھیج سکتا ہے؟
گھر بنانے کے لیے رکھی رقم اور پلاٹ کی وجہ سے حج فرض ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے یہاں گورنمنٹ کی طرف سے حج 2025 کی رقم 4 لاکھ ہے، میرےپاس تین لاکھ نوے ہزار کی رقم تو بینک اکاؤنٹ میں ہے، یہ رقم میں نے گھر خریدنے کیلئے رکھی ہے کیونکہ ابھی میں والد صاحب کے ساتھ ان کے گھر میں رہتا ہوں جو کہ چھوٹا ہے،اسی کے ساتھ میرا ایک پانچ لاکھ کا پلاٹ بھی ہے جس کو میں نے گھر بنانے کیلئے ہی خرید اہے یعنی اس پلاٹ کی رقم اور بینک میں رکھی اماؤنٹ سے میں اپنا گھر خرید کر بناؤں گا، اب ایسی صورت میں کیا مجھ پر حج فرض ہوگا یا نہیں؟
جس نے پہلے حج نہ کیا ہو ، اسے حجِ بدل کے لیے بھیجنا کیسا ؟ نیز حجِ بدل والا نیت کیا کرے گا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین درج ذیل سوالات کے بارے میں: (1)جس شخص نے اپنا حج نہیں کیا اور اس پر حج فرض بھی نہیں،تو کیا اسے حجِ بدل کے لیے بھیج سکتے ہیں؟ (2) حجِ بدل کرنے والا کس کی طرف سےحج کی نیت کرے گا،اپنی طرف سے یا حج کروانے والے کی طرف سے؟
حج فرض ہونے کے بعد مال نہ رہے تو حج کا شرعی حکم کیا ہے؟
سوال: آج سے تقریبا آٹھ ، دس سال پہلے ایک عورت کی ملکیت میں اتنی مالیت کا سونا(Gold)موجود تھا کہ وہ محرم کے ساتھ حج پر جا سکتی تھی ، لیکن کوئی بھی محرم اس کے ساتھ جانے کے لئے تیار نہ ہوا،پھر وہ سونا سال بہ سال زکاۃ دینے ، قربانی کرنےاور دیگر اخراجات کی وجہ سےکم ہو گیا اور حج بھی مہنگا ہو گیا ہے ،اب اس عورت کے پاس حج کرنے کے اسباب نہیں ہیں۔ اس صورت میں اس عورت کے لئے کیا حکم ہے؟
مرحوم کی وصیت کے بغیر اس کی طرف سے حج بدل کروانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے والد صاحب پر حج فرض تھا، لیکن انہوں نے حج نہیں کیا اور فوت ہو گئے اور حج کے لیے وصیت بھی نہیں کی۔ اب کیا ورثا ان کی طرف سے حجِ بدل کر سکتے ہیں یا کسی کے ذریعے کروا سکتے ہیں؟
ذاتی مکان کے لئے رقم رکھی ہو، تو اس کی وجہ سے حج فرض ہوگا یا نہیں؟
سوال: جس کے پاس اپنا ذاتی مکان نہیں ہے، وہ خود کرائے کے مکان میں رہتا ہے، کیا اُس پر حج فرض ہوگا جبکہ اتنے پیسے اُس کے پاس موجود ہوں مگر یہ مکان خریدنے کے لئے رکھے ہوں؟
حج کی ادائیگی میں تاخیر کرنے کا حکم نیز حجِ بدل کروانے کی اجازت کس کو ہے؟
سوال: میرے والد صاحب کے پاس اتنی رقم تقریباً چار پانچ سال سے موجود ہے کہ جس سے وہ حج کر سکیں اور اُن پر حج فرض تھا، مگر ابھی تک انہوں نے حج نہیں کیا اور اب اُن کی عمر تقریباً 70 سال ہے اور شوگر، بلڈ پریشر اور ٹانگوں کے درد کی وجہ سے زیادہ پیدل نہیں چل سکتے، البتہ تھوڑی دیر چل سکتے ہیں اور خود سے سواری وغیرہ پر بھی بیٹھ سکتے ہیں، تو کیا وہ اپنی طرف سے حجِ بدل کروا سکتے ہیں یا ان پر خود حج کرنا ضروری ہے ؟
شوہر بیوی کو فرض حج کے لیے جانے سے روک سکتا ہے؟
سوال: ہندہ کی ملکیت میں اتنا مال ہے کہ جس بنا پر حج فرض ہوتا ہے، اس کا بالغ بھائی حج پر جا رہا ہے، ہندہ اس کے ساتھ حج پر جانا چاہتی ہے، لیکن اس کا شوہر خالد اسے فرض حج کی ادائیگی کے لئے جانے کی اجازت نہیں دے رہا، کہتا ہے کہ تم پر میری اطاعت لازم ہے، اگر تم میری اجازت کے بغیر حج کے لئے گئی، تو گنہگار ہو گی، شرعی رہنمائی فرمائیں کہ ایسی صورت میں ہندہ شوہر کی اجازت کے بغیر حج پر جا سکتی ہے؟ اور اگر جائے، تو کیا گنہگار ہو گی؟