
مرحوم کا قرض اتار نے سے متعلق تفصیلی فتویٰ
جواب: طریقہ کے مطابق تقسیم کیا جائے گا۔(السراجی فی المیراث،صفحہ11،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ ،کراچی) مرحوم کاقرض ادا کرنےکی کس قدر اہمیت ہے، اِس کا اندازہ اِ...
جائیداد میں لڑکیوں کو عاق کرنا کیسا؟
جواب: طریقہ ہے۔ کسی کا مال ناحق و باطل طور پر کھانا ، ناجائز و گناہ ہے۔چنانچہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:﴿ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَاۡکُلُو...
گانا سننے والے میں نفاق کیسے پیدا ہوتا ہے؟
جواب: طریقہ محمدیہ میں ہے”عدم موافقة الظاهر للباطن والقول للفعل هذا هو نفاق العمل“ ترجمہ: ظاہر کی باطن سے موافقت نہ ہونا اور قول کی فعل سے موافقت نہ ہونا،یہ...
کاروبار کے لیے پیسے دیے، تو نفع و نقصان کس طرح رکھنا ہوگا؟
موضوع: کاروباری شراکت میں نفع و نقصان کی تقسیم کا کیا طریقہ ہے؟
حضرت جبریل علیہ السلام نبی پاک ﷺ کے استاذ ہیں؟
جواب: طریقہ سکھایا، وہاں یہ انداز اختیار کرنا تعلیم امت کے لیے تھا، جیساکہ اس توجیہ اور محمل کے متعلق مرقاۃ المفاتیح میں ہے :”ولعله لتعليم الأمة“ ترجمہ :ح...
گائے کی ایک آنکھ میں موتیا ہو تو اس کی قربانی کا حکم
جواب: طریقہ بیان فرمایا ہے، جو نیچے بہارشریعت کے حوالے سے درج ہے، وہاں سے اچھی طرح سمجھ لیاجائے۔ تنوریر الابصار مع درمختار میں ہے"(و مقطوع أكثر الأذن أو ال...
مسجد کے واش روم کرائے یا ٹھیکے پر دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ ہماری مسجد میں تین بیت الخلاء (واش رومز) ہیں، مسجد کےقریب میں مارکیٹ ہونے کی وجہ سے یہ بہت کثرت سے استعمال ہوتے ہیں، اب اہل محلہ اور کمیٹی کے افراد نے باہمی مشورہ سے طے کیا ہے کہ ہم ایک خاک روب (Sweeper) کو یہ واشرومز ٹھیکے پر دے دیتے ہیں، یہ Sweeper جماعت کے اوقات کے علاوہ واشرومز استعمال کرنےوالوں سے بیس روپے وصول کرے گا، یہ ساری آمدنی Sweeper کی ہوگی اور وہ اس ٹھیکے کے بدلے مسجدکو ہر مہینے 3000 روپے کی فکس رقم بطور ٹھیکہ اداکرے گا۔ اسی طرح کاسلسلہ ہمارے علاقےمیں موجوداہل سنت کی تین مساجدمیں چل رہاہے، ابھی تک ہماری مسجدمیں ایسا سلسلہ شروع نہیں ہوا، ہم چاہتے ہیں کہ یہ کام شروع کرنے سے پہلے شرعی رہنمائی لے لیں، کیا مذکورہ طریقہ کارکے مطابق مسجد کے واش رومز کو ٹھیکے پر دینا جائز ہے؟
ادھار میں دی ہوئی چیز کو کم قیمت میں واپس خریدنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مارکیٹ میں کچھ لوگ ایسا بھی کرتے ہیں کہ جب کسی کو قرض لینا ہوتا ہے، تو وہ کسی دکاندار سے کہتا ہے کہ آپ کی دکان میں موجود یہ بائیک میں ادھار میں 60000کی خریدتا ہوں اور رقم آہستہ آہستہ چھ مہینے میں آپ کو دوں گا اور پھر بائیک پر قبضہ بھی کرلیتا ہے ،پھر دکاندار وہی بائیک اس آدمی سے نقد میں 45000 کی خرید لیتا ہے ،تو کیا یہ عمل جائز ہے؟ دکاندار اسے بغیر پرافٹ کے قرضہ نہیں دینا چاہتااوراس شخص کو 45000کی ضرورت ہوتی ہے ، تو یوں اسے اپنی مطلوبہ رقم مل جاتی ہے اور دکاندار کو نفع بھی مل جاتا ہے ، مگر یہ طریقہ کار شرعی طور پر درست ہے یا نہیں؟ اس کی راہنمائی فرمائیں۔
جواب: طریقہ سے پوری نہ ہوتی ہو مثلاً وقف کا کوئی ٹکڑا اجارہ پر دے کر کام نکال لینا،صورتِ مسئولہ میں یہ دونوں شرطیں پائی جا رہی ہیں لہٰذا متولی قرض لے سکتا ہ...