
انگوٹھی کے حمل پر اثرات سے متعلق تفصیل
جواب: نکالنا) شیطانی کاموں میں سے ہے۔ (سنن ابی داؤد، رقم الحدیث 3907، جلد 4، صفحہ 16، مطبوعہ: بیروت) العقود الدریہ فی تنقیح الفتاوی الحامدیہ میں ہے: "و سئل...
IVF کے ذریعے اولاد حاصل کرنا کیسا؟
جواب: نکالنا شرعاً جائز ہے، چنانچہ رد المحتارعلی الدر المختار میں ہے:’’يجوز أن يستمني بيد زوجته أو خادمتہ‘‘ ترجمہ: اپنی بیوی یا لونڈی کے ہاتھ سے منی خارج ک...
کیا شعبان میں عرفہ کی فاتحہ دلانا درست ہے؟
جواب: نکالنا محض جہالت و حماقت وبدعت ہے، ہاں!فاتحہ دلانا اچھا ہے، شکر، چاول، مساکین کو تقسیم کرنا خوب ہے،مگر برادری میں موت کے لئے نہ بانٹا جائے،عرفہ تک یاب...
ایک ملک میں صدقہ فطر دے کر دوسرے ملک عید کی اور دونوں کے صدقہ فطر کی قیمت میں فرق ہو، تو حکم
جواب: نکالنا افضل ہے یا عین منصوص؟ تو میں کہتا ہوں: کہ فتاوی میں مذکور ہے کہ قیمت ادا کرنا افضل ہے اور اسی پر فتویٰ ہے کیونکہ یہ فقراء کی حاجت کو زیادہ پورا...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ صاحبِ نصاب کا سال مکمل ہونے سے پہلے زکوٰۃ نکالنا کیسا ہے؟ سائل:عبد العزیز(آفندی ٹاؤن،حیدرآباد)
کئی سالوں کے ایڈوانس کرائے میں دی ہوئی رقم کی زکوٰۃ کس پر ہوگی؟
جواب: نکالنا لازم ہوگا، کیونکہ عقد کے وقت سے ہی وہ ملکِ تام کے ساتھ اس رقم کا مالک ہوگیا تھا اور اس کی دلیل یہ ہے کہ اس رقم میں تصرف کرنا اس کے لیے جائز ہے۔...
مُردہ پیدا ہونے والے بچّے کی تجہیز و تکفین
جواب: نکالنا وغیرہ پائی جائے۔ اکثر کی مقدار یہ ہے کہ سر کی جانب سے ہو تو سینہ تک اکثر ہے اور پاؤں کی جانب سے ہو تو کمر تک اکثر ہے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّ...
غسل میں ناخنوں کے نیچے والے حصے کو دھونے کا حکم ؟
جواب: نکالنا ضروری نہیں ، اس کے اوپر سے پانی بہہ جائے ، تب بھی غسل ہوجائے گا۔ فتح القدیر میں ہے:”یجب ایصال الماء الی ما تحتہ ان طال الظفر “یعنی اگر ناخن ب...
حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا کا فرعون کے ساتھ نکاح قرآنی آیت کے خلاف ہے؟
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے:"اَلْخَبِیْثٰتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَ الْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثٰتِۚ- وَ الطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَ الطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبٰتِۚ-"ترجمہ کنز الایمان: گندیاں گندوں کے لیے اور گندے گندیوں کے لیے اور ستھریاں ستھروں کے لیے اور ستھرے ستھریوں کے لیے۔ (پارہ 18، سورہ نور، آیت 26) اس آیت مبارکہ سے بظاہر یہ بات پتہ چلتی ہے کہ گندی بد کردار عورت نیک صالح آدمی کی بیوی نہیں ہوسکتی، اسی طرح بدکردار گندہ شخص کسی صالحہ عورت کا شوہر نہیں ہوسکتا، مگر ہم اپنے اردگرد کئی ایسے نکاح دیکھتے ہیں جس میں معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے کہ یا تو عورت بظاہر صالحہ متقیہ ہوتی ہے مگر اس کا شوہر بدکردار ہوتا ہے، اسی طرح بعض اوقات مرد نیک صالح ہوتا ہے مگر اس کی عورت کا کردار اچھا نہیں ہوتا۔ اسی طرح اس آیت مبارکہ کے تناظر میں کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ فرعون کی بیوی حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا تھیں، جو کہ نیک صالحہ خاتون تھیں، جبکہ فرعون ایسا نہیں تھا۔ لہذا اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں کہ آیت مبارکہ کا مطلب و مفہوم کیا ہے؟ نیز لوگوں کا اپنی طرف سے قرآنی آیات کا معنی و مفہوم نکالنا کیسا؟