
مسلمان کو کافر کہنا کیسا؟ کہنے والا کافر ہوجائے گا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ اگر کوئی شخص کسی مسلمان کو کافر و غیر مسلم کہے، اس کے متعلق کیا حکمِ شرع ہے؟ کیا قائل کافر ہو جائے گا یا نہیں؟ اس حکم میں مرد و عورت دونوں برابر ہیں یا دونوں کے لیے الگ الگ حکم ہے؟ اور کیا قائل پر کوئی حد بھی لگے گی؟
کیا سعی کے ساتوں پھیرے لگاتار کرنا ضروری ہے؟
جواب: فصل: فی سننہ) ای سنن السعی، و ھی خمس۔۔۔۔۔۔(و الموالاۃ بین اشواطہ) “یعنی سعی کی سنتوں کا بیان اور وہ پانچ سنتیں ہیں:۔۔۔۔ انہی میں سے ایک سنت سعی کے پھ...
جواب: پر تقسیم کریں تو سب کو نصاب سے کم ملتا ہے تو یہ مکروہ بھی نہیں ۔ فتاوٰی اہلسنت میں اسی سوال کے جواب میں ہے :”زکوٰۃ کے پیسے سے کسی کو عمرہ نہیں کر...
قربانی واجب ہے یا سنت؟ ایک اعتراض کا جواب
جواب: پر قربانی واجب ہے۔ اس کے وجوب پر قرآن و حدیث میں متعدد دلائل موجود ہیں، جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں: قربانی کے لئے امر کاصیغہ : قرآنِ کریم و احاد...
جس کام کا جائز یا ناجائز ہونا معلوم نہ ہو، اس کے متعلق فوراً پوچھنا ضروری ہوگا یا نہیں ؟
جواب: پر ادا کرسکے، پھر جب رمضان المبارک کى تشرىف آورى ہو تو روزوں کے مسائل ،نصابِ نامی(یعنی مالِ زکوۃ) کامالک ہوجائے،تو زکوة کے مسائل،صاحبِ استطاعت ہو، تو ...
حالت احرام میں سر یا چہرہ چھپانے سے دم یا کفارہ لازم ہوگا؟ تفصیلی فتوی
جواب: فصل الثانی فی اللبس، جلد1،صفحہ242،مطبوعہ کوئٹہ) سخت گرمی وسردی اور زخم وغیرہ عذر شرعی بنتے ہیں، چنانچہ تنویر الابصار مع درالمختار و رد المحتار میں شر...
کیا صرف سات تولہ سونے پر زکوٰۃ فرض ہوگی؟
سوال: کیا صرف سات تولہ سونے پر زکوٰۃ فرض ہوگی؟ جبکہ اس شخص کی ملکیت میں سونے کے علاوہ اور کچھ بھی نہ ہو ؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور یہ طے پایا کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور وہ اس میں اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے اور ہر ماہ زید کو دکان کی قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں آپ کو مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان گزشتہ مہینوں میں اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر وہ سب ہمیں دے دو ،تو آپ کو اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟
گیم کھیلنے والوں کو تلاش کرنے کا کام سکھانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ ایک پاکستانی شخص نےکمپنی بنائی ہے، جس کے لئے وہ لوگوں کو تیارکر رہا کہ لوگ ہمارے پاس آئیں،ہم لوگوں کو بیرون ملک گیمز کھیلنے والے لوگوں کو تلاش کرنا سکھائیں گے۔ کمپنی یہ کام فری سکھائےگی،اس کام کو سیکھنے کے بعد سیکھنے والےکو ایک لنک دیا جائے گا، جس کے ذریعہ سے وہ بیرون ملک گیمز کھیلنے والے لوگوں کو تلاش کرےگا اور جتنے لوگ اس شخص کے لنک کے ذریعہ سے گیمز کھیلیں گے،کمپنی ہر شخص کے بدلے ساڑھے پانچ ڈالر( 5.50 ڈالر) اس شخص کو دے گی ، اب سوال یہ ہے کہ کمپنی کا یہ کام سکھانا کیسا؟اور لوگوں کا ان لنکس کے ذریعہ سے کمائی کرنا کیسا ؟ نوٹ:سائل نے بیان کیا کہ یہ گیمز بے پردگی،میوزک ،جوا ،وغیرہ غیر شرعی اُمور پر بھی مشتمل ہوتی ہیں؟