
کیا حسنین کریمین رضی اللہ عنہما مرتبہ صحابیت پر فائز تھے؟
سوال: کیا حضرت سیدنا امام حسن اور حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہما مرتبہ صحابیت پر فائز تھے؟
طواف وداع سواری پر کیا تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے طواف زیارہ کے بعد نفل کی نیت سے سواری پر طواف کیا، اور اس کے بعد کوئی طواف نہیں کیا، اب اس نفل طواف کو طواف وداع کا بدل شمار کیا جاتا ہے جو کہ واجب ہے، تو کیا ایسی صورت میں سواری پر طواف کرنے کا دم لازم آئے گا؟
کسی آدمی کی وجہ سے کوئی چیز حرام کردی جانے کے متعلق حدیث کی وضاحت
جواب: پر ظاہر کی جائیں تو تمہیں بُری لگیں اور اگر انہیں اس وقت پوچھو گے کہ قرآن اتر رہا ہے تو تم پر ظاہر کردی جائیں گی اللہ انہیں معاف فرماچکا ہے اور اللہ ب...
قرض وقت پر واپس نہ کرنے کی وجہ سے نقصان لینے کا حکم
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ تین ماہ پہلے میرے ایک دوست کی والدہ نے مجھ سے پندرہ لاکھ روپے لئے جس کی وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ ہم نے کچھ مشینیں اپنے کاروباری معاملات کے لیے ڈسکاؤنٹ پر منگوائی ہیں جس کی وجہ سے پندرہ لاکھ روپے کی اشد ضرورت ہے ، آپ ہمیں دے دیں بطور ضمانت آپ ہمارے فلیٹ کی فائل رکھ لیں جس کی مالیت 45 لاکھ ہے۔ چاہیں تو آپ یہ فلیٹ رکھ لیجئے گا باقی رقم آپ بلڈر کو ادا کر دیجئے گا جس پر میں نے صاف منع کر دیا کہ فلیٹ سے میرا کوئی لینا دینا نہیں ہے ، میں آپ کو رقم دے رہا ہوں، تین ماہ بعد رقم ہی واپس لوں گا اور میں نے کوئی فائل وغیرہ بطور ضمانت بھی نہیں رکھی تو انہوں نے کہا ٹھیک ہے ہم آپ کو تین ماہ بعد اصل رقم کے ساتھ کچھ نہ کچھ نفع بطور مٹھائی آپکو دیں گے ( نفع کی رقم طے نہیں کی گئی کہیں سود کے زمرے میں نہ آئے) جب ادائیگی کا وقت نزدیک آیا تو میں نے پیغام بھیجا کہ میری رقم وقت پر مل جائے گی؟ جس پر مجھے یقین دہانی کروائی کہ رقم مقررہ وقت پر ادا کر دی جائے گی۔ اس کے بھروسے میں نے ایک پلاٹ کا سودا کیا اور بیعانہ کی مد میں ایک لاکھ روپے دے دئیے پھر جب مقررہ وقت پر میں نے اپنی رقم واپس لینے کے لیے ان سے تقاضہ کیا تو انہوں نے مجھ سے ایک ماہ کا وقت مزید مانگ لیا اور میری رقم ادا نہیں کی جس کی وجہ سے دوسری جگہ دیا گیا ایڈوانس ضائع ہو گیا ۔ میں نے ان سے کہا : میری جو رقم آپ کی وجہ سے ضائع ہوئی ہے یہ آپ ادا کریں تو ان کا کہنا ہے کہ یہ تو سود میں آجائے گا آپ بھی اس سے بچیں اور ہمیں بھی سودی معاملات میں نہ لائیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ سارا معاملہ سود ہوگا ؟ کیا میرے مطالبہ کے بغیر جو رقم وہ اپنی خوشی سے دیں گی وہ بھی سود کے زمرے میں آئے گی ؟ کیا میں اضافی رقم کے بجائے کسی اور چیز کی ڈیمانڈ کر سکتا ہوں مثلاً کوئی بائیک یا دیگر اشیاء؟ واضح رہے مجھ سے رقم انہوں نے اپنے پارلر اور جم کی مشینری ٪50 ڈسکاؤنٹ پر خریدنے کے لیے لی تھی تو کیا اس سے ہونے والے نفع میں میرا حصہ جائز ہے ؟ برائے کرم میری رہنمائی فرمائیں۔
استحاضہ کی حالت میں عمرہ کرنا کیسا ؟
جواب: وضو ٹوٹ جاتا ہے اورعمرہ میں چونکہ طواف بھی کرنا ہوتا ہے اورطواف چاہے وہ کسی قسم کا ہواُس کیلئے طہارتِ حکمیہ کا پایا جانا یعنی غسل اوروضو سے ہونا واج...
اذان کہتے ہوئے وضو ٹوٹ جائے تو کیا حکم ہے ؟
سوال: اگر دورانِ اذان وضو ٹوٹ جائے تو کیا کرنا چاہیے؟
کھانا کھاتے وقت جو لقمہ یا نوالہ گر جائے اسے دوبارہ کھانا
جواب: پر یا زمین پر گرجائے تو اس کو اٹھا کر اس پر لگی ہوئی مٹی، کنکر یا غبار وغیرہ کو صاف کرلیا جائے پھر اس کو کھالیا جائے، اس کو بلا وجہ ایسے ہی نہ چھوڑ دی...
غیر مسلم سے جوئے کی مشین والا ریسٹورنٹ کرائے پر لینے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے غیر مسلم سے ریسٹورنٹ کرائے پر لیا، اس نے یہ شرط رکھی کہ جوئے والی مشین اس سے ہٹائی نہیں جائے گی، یہ یہیں رکھی رہے گی کیونکہ اس مشین کا مخصوص کنٹریکٹ ہوا ہوتا ہے۔ کرایہ دار کا اس مشین کے چلانے میں کوئی دخل نہیں ہوگا کیونکہ یہ آٹومیٹک ہے جس میں پیسے ڈال کر جوا کھیلا جاتا ہے اور مشین خود ہی کام کرتی ہے، اس سے پیسے نکالنے اور ڈالنے کا کام بھی مالک ہر ماہ خود دیکھے گا۔ اب یہ ریسٹورنٹ ٹھیک چل رہا ہے اور ظاہر ہے غیر مسلم اس مشین پر جوا بھی کھیل جاتے ہیں۔ مہینے کے بعد اس مشین سے نکلنے والے پیسوں میں سے مالک اس کا حصہ تقریباً 60 - 65 یورو رکھتا ہے جو کہ ہر ماہ اسے دے جاتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس کا اس شرط کو قبول کرتے ہوئے کنٹریکٹ کرنا جائز تھا؟ نیز ان پیسوں کا کیا کیا جائے جو مالک اسے دیتا ہے؟ کیا انہیں لینا جائز ہے؟ نوٹ: کرایہ دار کا مشین کے ساتھ تو تعلق نہیں، البتہ جوا کھیلنے والے اکثر اپنے کیش کا چینج اس سے لیتے ہیں تاکہ مشین میں ڈال کر جوا کھیل سکیں۔
قرض معاف کرنے کے بعد دوبارہ مطالبہ کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے اپنے ایک دوست کو کچھ رقم قرض دی تھی۔ بعد میں ایک موقع پر میں نے اس سے کہا: ”مجھے پیسوں کی ضرورت نہیں، میں نے اپنا قرض معاف کردیا“، اور اس وقت میرے دوست نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اب کچھ عرصے بعد مجھے پیسوں کی اشدضرورت ہے، تو کیا شرعاً میرے لیے دوبارہ اس قرض کا مطالبہ کرنا جائز ہے؟ اور اگر میں مطالبہ نہ کروں اور وہ خود رقم واپس کردے، تو کیا ایسی صورت میں میرے لیے وہ رقم لینا جائز ہوگا؟ برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں۔
انسانی بالوں کی خرید و فروخت کا حکم
جواب: پر نامحرم کی نظر نہ پڑے ، لہٰذا جب بال بیچے جائیں گے تو خریدار اور بعد کے مراحل میں جتنے نامحرم اُن بالوں کو دیکھیں اور چھوئیں گے، اُن سب کا وَبال ا...