
بیچنے کی نیت سے پلاٹ لیا، پھر نیت بدل گئی توکیا مالِ تجارت رہے گا؟
جواب: زکوۃ لازم ہوگی ، لیکن اگر بعد میں تجارت کے علاوہ کوئی اور نیت مثلا ً: خود رہائش رکھنےوغیرہ کی نیت کر لے ، تو پھر وہ مالِ تجارت نہیں رہے گا اور اس کی...
عشر کی رقم سے قبرستان کے لئے جگہ خریدنے کا حکم
جواب: زکوۃ کے مصارف ہیں، جس طرح زکوۃ میں شرعی فقیر کو مالک بنانا ضروری ہے یونہی عشر میں بھی ضروری ہے۔ البتہ قبرستان کے لئے زمین خریدنے کی واقعی حاجت ہو او...
امام کا رکوع و سجود کے لیے جھک جانے کے بعد تکبیر کہنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ بعض اما م صاحبان تکبیرِ انتقال رکوع یا سجدے کے لیے آدھا جھک جانے کے بعد اور کبھی تو رکوع اور سجدے میں پہنچنے کے بعد کہتے ہیں اور وجہ یہ بیان کرتے ہیں کہ اس طرح کرنے سے مقتدی امام سے پہلے رکن کی طرف نہیں جا پاتے، اگر ہم ساتھ ساتھ تکبیر کہیں تو کئی مرتبہ مقتدی ہم سے پہلے رکن میں چلے جاتے ہیں۔ کیا امام صاحبان کا ایسا کہنا صحیح ہے؟ اگر نہیں تو ایسی صورتحال میں اگر ہمارے سامنے امام کے انتقالات واضح ہوں مثلا ً ہم پہلی صف میں نماز ادا کر رہے ہیں اور امام کو رکوع و سجود میں آتا جاتا دیکھ رہے ہیں تو امام کو دیکھ کر ہم بھی دوسرے رکن کی طرف منتقل ہوسکتے ہیں یا امام کے تکبیر کہنے کے بعد ہی دوسرے رکن کی طرف انتقال ضروری ہے؟ برائے مہربانی اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمادیں۔
اجرت میں کچھ پیسے زکوٰۃ کے شامل کر کے دینا کیسا؟
جواب: ساتھ یہ نیت بھی ملالیتے، تو بیشک زکوٰۃ ادا نہ ہوتی۔ اما علی الاوّل فلعدم النیۃ و اما علی الثانی فلعدم الاخلاص۔ پہلی صورت (بقصدِ معاوضہ و اجرت) میں نی...
جواب: سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے بقدر رقم یا کوئی سامان حاجتِ اصلیہ اور قرض کے علاوہ موجود ہو) اس پر واجب ہ...
طواف وداع سواری پر کیا تو کیا حکم ہے؟
جواب: ساتھ، تو اس سے وہی طواف ادا ہوگا جس کا شرعی ترتیب کے مطابق وقت حقدار ہے، کوئی دوسرا طواف نہ ہوگا۔ (لباب المناسک مع شرحہ، باب انواع الاطوفۃ، صفحہ 161، ...
کسی آدمی کی وجہ سے کوئی چیز حرام کردی جانے کے متعلق حدیث کی وضاحت
جواب: ساتھ مذکور ہے : "وَعَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صلى الله عليه وسلم: «أَن أعظم الْمُسلمين فِي المسلمين جُرْمًا مَنْ سَ...
قرض وقت پر واپس نہ کرنے کی وجہ سے نقصان لینے کا حکم
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ تین ماہ پہلے میرے ایک دوست کی والدہ نے مجھ سے پندرہ لاکھ روپے لئے جس کی وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ ہم نے کچھ مشینیں اپنے کاروباری معاملات کے لیے ڈسکاؤنٹ پر منگوائی ہیں جس کی وجہ سے پندرہ لاکھ روپے کی اشد ضرورت ہے ، آپ ہمیں دے دیں بطور ضمانت آپ ہمارے فلیٹ کی فائل رکھ لیں جس کی مالیت 45 لاکھ ہے۔ چاہیں تو آپ یہ فلیٹ رکھ لیجئے گا باقی رقم آپ بلڈر کو ادا کر دیجئے گا جس پر میں نے صاف منع کر دیا کہ فلیٹ سے میرا کوئی لینا دینا نہیں ہے ، میں آپ کو رقم دے رہا ہوں، تین ماہ بعد رقم ہی واپس لوں گا اور میں نے کوئی فائل وغیرہ بطور ضمانت بھی نہیں رکھی تو انہوں نے کہا ٹھیک ہے ہم آپ کو تین ماہ بعد اصل رقم کے ساتھ کچھ نہ کچھ نفع بطور مٹھائی آپکو دیں گے ( نفع کی رقم طے نہیں کی گئی کہیں سود کے زمرے میں نہ آئے) جب ادائیگی کا وقت نزدیک آیا تو میں نے پیغام بھیجا کہ میری رقم وقت پر مل جائے گی؟ جس پر مجھے یقین دہانی کروائی کہ رقم مقررہ وقت پر ادا کر دی جائے گی۔ اس کے بھروسے میں نے ایک پلاٹ کا سودا کیا اور بیعانہ کی مد میں ایک لاکھ روپے دے دئیے پھر جب مقررہ وقت پر میں نے اپنی رقم واپس لینے کے لیے ان سے تقاضہ کیا تو انہوں نے مجھ سے ایک ماہ کا وقت مزید مانگ لیا اور میری رقم ادا نہیں کی جس کی وجہ سے دوسری جگہ دیا گیا ایڈوانس ضائع ہو گیا ۔ میں نے ان سے کہا : میری جو رقم آپ کی وجہ سے ضائع ہوئی ہے یہ آپ ادا کریں تو ان کا کہنا ہے کہ یہ تو سود میں آجائے گا آپ بھی اس سے بچیں اور ہمیں بھی سودی معاملات میں نہ لائیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ سارا معاملہ سود ہوگا ؟ کیا میرے مطالبہ کے بغیر جو رقم وہ اپنی خوشی سے دیں گی وہ بھی سود کے زمرے میں آئے گی ؟ کیا میں اضافی رقم کے بجائے کسی اور چیز کی ڈیمانڈ کر سکتا ہوں مثلاً کوئی بائیک یا دیگر اشیاء؟ واضح رہے مجھ سے رقم انہوں نے اپنے پارلر اور جم کی مشینری ٪50 ڈسکاؤنٹ پر خریدنے کے لیے لی تھی تو کیا اس سے ہونے والے نفع میں میرا حصہ جائز ہے ؟ برائے کرم میری رہنمائی فرمائیں۔
کرائے پر لیا ہوا گھر آگے کسی اور کو کرائے پر دینا کیسا ؟
جواب: ساتھ کوئی اور چیز بھی ملا کر دیں مثلاً کرسی، میز یا بیڈ وغیرہ اور سب کا کرایہ مجموعی طور پر ایک ہی بتائیں۔ ان تین صورتوں کے علاوہ دوسرے کو زیادہ کرائ...
کھانا کھاتے وقت جو لقمہ یا نوالہ گر جائے اسے دوبارہ کھانا
جواب: پر یا زمین پر گرجائے تو اس کو اٹھا کر اس پر لگی ہوئی مٹی، کنکر یا غبار وغیرہ کو صاف کرلیا جائے پھر اس کو کھالیا جائے، اس کو بلا وجہ ایسے ہی نہ چھوڑ دی...