
خیار عیب کیا ہے؟ اس کی مدت کتنی ہے اور کس وجہ سے یہ ختم ہوجاتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ خرید و فروخت (بیع و شراء) کے معاملات میں "خیار" یعنی کسی چیز کو قبول کرنے یا رد کرنے کا اختیار حاصل ہوتا ہے۔ اُن خیارات میں سے ”خیارِ عیب“ بھی ہے۔ اِس کی تعریف کیا ہے؟ اِس کی مدت کتنی ہوتی ہے؟ اور کن وجوہات یا اسباب کی بنیاد پر یہ خیار ختم یا ساقط ہو جاتا ہے؟ اور اس کی کوئی عملی مثال بھی ہو تو بہت مفید رہے گا۔
جواب: بیع و شراوغیرہ کوئی عقد شرعی نہیں،بلکہ صرف طمع کے جال میں لوگوں کو پھانسنا اور ایک امید موہوم پر پانسا ڈالنا ہے اور یہی قمار ہے۔‘‘(فتاوی رضویہ، ج17، ص...
نقد اور اُدھار کے ریٹ میں فرق رکھنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارا تعلق غلّہ منڈی بصیر پور اوکاڑہ سے ہے،ہم کھاد، بیج، اسپرے وغیرہ کا کاروبار کرتےہیں۔ بعض اشیاء نقد اور بعض ادھار پر دیتے ہیں اور اس کی تعیین بھی شروع ہی میں کرلی جاتی ہے،ادھار کی قیمت نقد سے زیادہ ہوتی ہے۔ رقم کی ادائیگی کی مدت بھی شروع سے ہی طے ہوتی ہے اور رقم کی ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں کسی طرح کا جرمانہ بھی نہیں ہوتا۔ سوال یہ ہے کہ ادھار کی صورت میں قیمت زیادہ مقرر کرنا غیر شرعی عمل تو نہیں؟ بعض لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ ادھار میں زیادہ قیمت مقرر کرنا سُود ہے۔آپ اس معاملے میں ہماری شرعی رہنمائی فر مائیں۔سائل:نوید احمد قادری(غلّہ منڈی ضلع اوکاڑہ، پنجاب)
سیلری کی رقم لوگوں پر ادھار ہو تو زکوۃ کا کیا حکم ہے ؟
سوال: میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہوں، ہم لوگوں کا کام کرتے ہیں، تو ہماری اجرت لوگوں کے پاس ادھار رہتی ہے، کچھ مل جاتی ہے اور کچھ کافی عرصہ تک نہیں ملتی، تو جو لوگوں کے پاس ادھار ہو گی، اس پر زکوۃ کا کیا حکم لگے گا؟
کرائے پر دی ہوئی دوکانیں،مکان گفٹ کرنے کا شرعی طریقہ؟
جواب: بیع ( یعنی خرید و فروخت ) میں خریدار قبضہ کے بغیر بھی مالک ہوجاتا ہے اور خریدی گئی چیز بیچنے والے کی ملکیت سے نکل جاتی ہے ۔ چنانچہ قبضہ کے بغیر عقد...
جواب: بیع(خریدوفروخت) مبادلۃ المال بالمال (یعنی مال کے ساتھ مال کے تبادلے)کا نام ہے،جبکہ سوال میں مذکور طریقہ کارمیں کسی چیزکی بیع(خریدوفروخت) نہیں ہورہی(ی...
خیارِ تعیین کی تعریف نیز اسکی مدّت اور اسباب
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ خرید و فروخت (بیع و شراء) کے معاملات میں ”خیارِ تعیین“ سے کیا مراد ہے؟ اِس کی تعریف کیا ہے؟ اِس کی مدت کتنی ہوتی ہے؟ اور کن وجوہات یا اسباب کی بنیاد پر یہ خیار ختم یا ساقط ہو جاتا ہے؟ اور اس کی کوئی عملی مثال بھی بیان فرمائیں۔
خیارِ شرط کی تعریف نیز اسکی مدّت اور اسباب
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ خرید و فروخت (بیع و شراء) کے معاملات میں "خیار" یعنی کسی چیز کو قبول کرنے یا رد کرنے کا اختیار حاصل ہوتا ہے۔ اُن خیارات میں سے ”خیارِ شرط“ بھی ہے۔ اِس کی تعریف کیا ہے؟ اِس کی مدت کتنی ہوتی ہے؟ اور کن وجوہات یا اسباب کی بنیاد پر یہ خیار ختم یا ساقط ہو جاتا ہے؟
جواب: بیع یعنی خریدی بیچی جانے والی چیز معلوم ہونا ضروری ہے۔ پلاٹ کی خرید و فروخت ہو تو وہاں بھی یہ متعین ہونا ضروری ہے کہ پلاٹ کا ایریا نمبر اور سیکٹر یا ع...
خرید و فروخت میں یہ شرط لگانا قسط تین ماہ تک ادا نہ کی تو سودا کینسل ہوجائے گا
جواب: بیع ہی ہے اوربیع میں ایسی شرط لگانا جو عقد کے تقاضے کے خلاف ہو اور اس میں بیچنے یا خریدنے والے کا فائدہ ہو، تو ایسی شرط بیع کو فاسد کر دیتی ہے۔ پوچھی ...