
نابالغ بچے کو ملنے والے گفٹ پر ماں کا قبضہ کافی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ میری والدہ نے میری نا سمجھ نابالغہ بیٹی کو سونے کی چوڑی گفٹ کی اور میری زوجہ نے مجھے بتائے بغیر بیٹی کی طرف سے اس پر قبضہ کر لیا، مجھے نہیں بتایا، میں فی الحال کافی مشکلات میں گھِرا ہوا ہوں، مجھے جب یہ معلومات ملی،تو میں نے گھر والی کو کہا کہ یہ چوڑی مجھے دے دو، تا کہ میں اس سے فی الحال اپنا مسئلہ حل کر سکوں، تو اس نے کہا کہ یہ ہماری نابالغ بچی کی مِلک ہے، ہم اس کو استعما ل نہیں کرسکتے، برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں کہ وہ چوڑی میری بیٹی کی مِلک ہو چکی یا نہیں؟ اور کیا میں اس کو اپنے کام میں لا سکتا ہوں؟
زمین کی وجہ سے زکوٰۃ اور صدقہ فطر لازم ہوگا؟
جواب: قربانی کے ایام میں قربانی بھی واجب ہوگی، لیکن اگر کھیتی باڑی والی زمین ،یا کرایہ پر دی جانے والی زمین ہی آمدنی کا ذریعہ ہو کہ اسی زمین پر اس کے، ...
قرض دی ہوئی رقم پر قربانی کا حکم ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید کے پاس ایک لاکھ روپے تھے ،رمضان المبارک میں اس نے وہ کسی کو بطور قرض دیے اور طے یہ پایا کہ قرض خواہ محرم الحرام میں واپس کرے گا،اب قربانی کے ایام قریب ہیں اور اس کے پاس کوئی اور مال نہیں اور اپنی رقم ان دنوں میں نہیں مل سکتی، کیا زید پر قربانی کرنالازم ہے یانہیں؟ سائل:عابد منان(جوہرٹاؤن،لاہور)
نابالغ بچے نے زمین پر پڑے ہوئے روپے اٹھا لیے، تو کیا حکم ہے؟
سوال: نابالغ سمجھدار بچے کو راستے سے پیسے ملے ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ اس کے متعلق کیا حکم ِشرعی ہوگا؟کیا اس پر بھی لقطہ کے احکام ہوں گے؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔
عمرے پر جانے والی عورت کو ماہواری شروع ہوجائے تو احرام کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے كے بارے میں کہ اگر کوئی عورت عمرے پر جا رہی ہو اور ان ہی دنوں میں اس کے ایام مخصوصہ شروع ہو جائیں تو وہ احرام باندھ کر میقات کراس کرے گی یا بغیر احرام کے گزرجائے اور جب ایام ختم ہوجائیں پھر احرام باندھے؟ اور اگر کوئی نابالغ بچہ میقات کراس کرے تو وہ بھی احرام باندھ کر کراس کرے گا یا بغیر احرام کے بھی گزر سکتا ہے؟
کیا قربانی کی نیت سے پالا ہوا بکرا بیچ سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے بھائی صاحب نصاب نہیں ہیں ،لیکن ان کے پاس ایک بکرا ہے۔انہوں نے نیت یہ کی تھی کہ اس سال اس بکرے کی قربانی کروں گا،لیکن اب وہ اس بکرے کو بیچنا چاہتے ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس نیت کی وجہ سے ان پر قربانی لازم ہو چکی ہے یا نہیں اوران کا اب اس بکرے کو بیچنا کیسا؟ نوٹ:سائل نے وضاحت کی کہ ان کے بھائی نے وہ بکرا خریدا نہیں تھا ،بلکہ وہ بکرا گھر کا ہی ہے،جس پر انہوں نے قربانی کی نیت کی تھی اورقربانی کی کوئی منت بھی نہیں مانی تھی۔
وراثت میں ملنے والے پلاٹ کی وجہ سے زکوٰۃ اور قربانی لازم ہو گی؟
سوال: میرے والد کی وراثت تقسیم ہوئی ہے ۔ان کی وراثت میں سے مجھے چار دُکانیں ، ایک پلاٹ اور ایک مکان ملا ہے، جس میں میری رہائش ہے۔ اس کے علاوہ میرے پاس رقم، سونا، چاندی وغیرہ کوئی اور مال موجود نہیں ۔ ترکہ سے ملنے والی چار دکانیں کرائے پر ہیں، جن کی مکمل آمدنی گھر کی ضروریات میں خرچ ہوجاتی ہے اور پلاٹ سے کوئی آمدنی نہیں ہے۔ میرے والد نے پلاٹ، مکان، دکانیں بیچنے کی نیت سے نہیں خریدی تھیں اور میرا بھی اسے بیچنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ پلاٹ کی مالیت تقریباً 30 سے 35 لاکھ کے درمیان ہے اور مجھ پر تین لاکھ کا قرض بھی ہے۔ اس صورت میں معلوم یہ کرنا تھا کہ مجھ پر زکوٰۃ یا قربانی لازم ہے یا نہیں؟
فقیر نے قربانی کے لئے جانور خریدا اور وہ عیب زدہ ہوگیا
سوال: اگر کوئی مسلمان، عاقل، بالغ، صاحب نصاب نہیں ہے لیکن اپنی خوشی سے جیسے بھی کر کے قربانی کا جانوار خرید لیتا، اور پھر عید سے دو دن پہلے اس کا جانور عیب دار ہو جاتا ہے تو اب وہ کیا کرے؟
حج کی قربانی اپنے ملک میں کرنا
سوال: جب بندہ حج تمتع کرتا ہے، تو دس ذی الحج کو اس نے سعودیہ میں قربانی کرنی ہوتی ہے، تو ایک ذہن یہ بنتا ہے کہ قربانی ہم اپنے ملک میں دس ذی الحج کو کرلیں، ویسے بھی نارملی تو عید کے دن قربانی ہوتی ہے، تو کیا ہم دس ذی الحج کی قربانی اپنے ملک میں کرسکتے ہیں؟
جانور کی حفاظت کی اجرت میں اسی جانور سے حصہ دینا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے قربانی کے لیے دوبیل خریدے،ا س کی نیت یہی تھی کہ وہ خود ان کی دیکھ بھال کرے گا،لیکن فی الحال زید کی کچھ مصروفیت ایسی بن گئی ہے کہ اس کے لیے بیلوں کی دیکھ بھال کرنا کافی مشکل ہے ،اب زید عمرو کو اس طور پر بیل دینا چاہتا ہے کہ چارے وغیرہ کے مکمل اخراجات زید ادا کرے گا اور دیکھ بھال کرنے کے بدلے رقم کی بجائے عمرو کو ایک معین بیل میں سے قربانی کے لیے ایک حصہ دے دے گا۔اس طرح کرنے سے زید کو بھی فائدہ ہو جائے گاکہ اس کی مشکل دور ہو جائے گی اور عمر و کو بھی کہ اسے الگ سے کسی جگہ حصہ ڈالنے کی مشقت برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔اب سوال یہ ہے کہ زید کا عمر و کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرنا درست ہے یا نہیں ،اگر درست نہیں ،تو اس کا درست طریقہ کار کیا ہو گا،کیونکہ زید کو ان بیلوں کی دیکھ بھال کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ نوٹ:زید صاحبِ نصاب ہے،ہر سال قربانی کے لیے بیل خریدتا ہے اور بیل خریدتے وقت اس کی نیت یہ ہوتی ہے کہ کچھ حصے خود رکھ لوں گا اور کچھ حصے فروخت کر دوں گا ۔اس سال بھی قربانی کے لیے بیل خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ دونوں بیلوں میں سے دو دو حصے خود رکھوں گا اور پانچ پانچ حصے بیچ دوں گا۔