|
سیہہ اور مور حلال ہے یا حرام؟ |
|
مجیب:مولانا شاکرصاحب زید مجدہ |
|
مصدق:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی |
|
فتوی نمبر:Sar:5196 |
|
تاریخ اجراء:21محرم الحرام1438ھ/23اکتوبر2016ء |
|
دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت |
|
(دعوت اسلامی) |
|
سوال |
|
کیا
فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ سیہہ (وہ
جانور ہے جس کی پشت پر نوکدار کانٹے موجود ہوتے ہیں)اورمورکھاناحلال
ہے یاحرام؟ سائل:محمدطارق(فیصل آباد) |
|
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ |
|
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ |
|
سیہہ کھاناحرام ہے،جب کہ مور حلال ہے۔
سیہہ کھاناحرام ہے،جب کہ مور حلال ہے۔ سیہہ
کھاناحرام ہے،جب کہ مور حلال ہے۔ سیہہ کھاناحرام
ہے،جب کہ ۔ |
|
وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم |
Dar-ul-IftaAhlesunnat (Dawat-e-Islami)