
عورت کے سمٹ کر سجدہ کرنے پر حدیث
جواب: بن أبي حبيب، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم مرّ على امرأتين تصليان فقال: إذا سجدتما فضما بعض اللحم إلى بعض فإن المرأة ليست في ذلك كالرجل لأنھا عورۃ م...
رمضان کی تشریف آوری کے وقت پڑھی جانے والی دعا
جواب: بنا کر) سلامتی والا بنا، اور اسے سلامتی کے ساتھ میرے اعمال کی قبولیت والا بنا۔ حديث مبارك میں ہے:عن عبادة بن الصامت قال: كان رسول اللہ صلی اللہ علیہ ...
احرام کی حالت میں خواتین کا موزے پہننا
جواب: بن أبي وقاص- رضي الله عنه - أنه كان يلبس بناته القفازين في الإحرام“ ترجمہ:حالتِ احرام میں عورت کے لئے دستانے پہننے میں کوئی حرج نہیں ،جیسا کہ حضرت سع...
جواب: بن عباس رضي الله عنهما، أن رسول الله صلی اللہ علیہ و سلم قال: "يا بني عبد المطلب، إني سألت الله لكم ثلاثا: أن يثبت قائمكم، و أن يهدي ضالكم، و أن يعلم ...
جواب: بن عمرو: عن النبي صلى الله عليه و سلم قال "الكبائر الإشراك بالله و عقوق الوالدين و قتل النفس و اليمين الغموس“ ترجمہ: حضرتِ عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ ع...
کیا چچازاد بہن کی بیٹی سے نکا ح جائز ہے؟
جواب: بن جاتے کہ اس وجہ سے نکاح کی حرمت کے احکام لاگوہوں ۔ چچا ،زاد بھائی بہن آپس میں نامحرم ہی ہوتے ہیں اور ان کی آپس میں ایک دوسرے سے شادی ہوسکتی ہے اسی...
شوہرکی شرمگاہ چھونے سے شوہرکے وضو کا حکم
جواب: بن طلق، عن أبيه قال: سأل رجل رسول الله صلى الله عليه و سلم أيتوضأ أحدنا إذا مس ذكره؟ قال: إنما هو بضعة منك أو جسدك‘‘ ترجمہ: حضرت قیس بن طلق اپنے والد ...
عین مسجد کو وضو خانے میں شامل کرنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہم نے ایک مسجد بنائی ہے جس کی ایک طرف وضوخانہ بنوایا ہے ،اب وضوخانے میں توسیع کی حاجت ہے ،وضوخانے کے ساتھ تھوڑی سی جگہ ہے جہاں پر نماز تو نہیں پڑھتے لیکن اسے بھی عین مسجد ہی قرار دیا ہوا ہے ، کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ وضوخانے کے ساتھ والی جگہ کو وضوخانے میں شامل کر لیں کہ وہاں کون سی نماز پڑھتے ہیں ۔اگر اس جگہ کو وضوخانےمیں شامل کرتے ہیں تو کیا حکم ہے؟
گھر سے نکلتے وقت یہ دعا پڑھی جائے
جواب: بن مالك، أن النبي صلی اللہ علیہ وسلم قال: إذا خرج الرجل من بيته فقال: بِسْمِ اللّٰهِ تَوَكَّلْتُ عَلَى اللّٰهِ لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّ...
مسجد کےپلاٹ کے نیچے استنجاخانے بنانا جائز ہے یا نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے علاقے میں کسی شخص نے ایک پلاٹ مسجد کے لیے دیا ہے، وہ پلاٹ ایک طرف سے اونچا دوسری طرف سے نیچے ہے، انتظامیہ والے یہ چاہتے ہیں کہ نیچے والی جانب پہلے بیسمنٹ میں وضو خانے ، استنجا خانے اور مسجد کا سامان رکھنے کے لیے ایک چھوٹا سا کمرہ بنا دیا جائے اور پھر اس کی چھت کو باقی زمین کے برابر کر کے اس پر مسجد بنا دی جائے ، اس طرح مسجد کے ایک حصے کے نیچے وضو خانے اور استنجا خانے ہو جائیں گے ، کیا اس طرح کرنا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟ سائل: خضر محمودعطاری(وارڈ نمبر 12،کہوٹہ، راولپنڈی)