
والدہ کے انتقال کے بعد نانا نانی نے پرورش کی، تو ان کے انتقال کے بعد جائیداد میں حصہ بنے گا یا نہیں؟
سوال: زید کی والدہ کا انتقال اس وقت ہوا جب زید کی عمر صرف سات ماہ تھی ان کی والدہ کے انتقال کے بعد سے زید کو اس کے نانا نانی نے ہی پالا پوسا، حتی کہ زید کی شادی بھی اس کے نانا نانی نے ہی کی۔ اب جب کہ زید کے نانا نانی کا انتقال ہو چکا ہے، تو کیا زید کو اس کے نانا نانی کی وراثت میں سے ان کی والدہ کا حصہ کچھ ملے گا؟
جمعہ یا کسی نماز کی سنتِ قبلیہ و فرضوں کے مابین نفل نماز ادا کرنا کیسا؟
جواب: عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا: ” لا صلاۃ بعد الفجر الا سجدتین۔۔۔وھو ما اجمع علیہ اھل العلم کرھوا...
نکاح نامے میں بیوی کوحج کروانے کی شرط لکھنا
جواب: عمرہ کرا دے گا یا مسلمان مرد کا نکاح مسلمان عورت سے ہوا اور مہر میں خون یا شراب یا خنزیر کا ذکر آیا یا یہ کہ شوہر اپنی پہلی بی بی کو طلاق دے دے تو ان ...
طلاق رجعی کے بعد رجوع کا طریقہ
جواب: عمر ہونے کی وجہ ) حیض نہ آتا ہو ، تو تین مہینہ۔۔۔ اور طریقِ رجعت یہ ہے کہ مطلّقہ سے ایامِ عدت میں یہ الفاظ کہے کہ میں نے تجھے پھیر لیا یاردکیا یا روک ...
اپنی ساس سے زنا کرنے سے بیوی حرام ہوجاتی ہے
جواب: عمران بن الحصين في الرجل يقع على أم امرأته؟ قال: «تحرم عليه امرأته »“ترجمہ:حضرت قتادہ ،حضرت حسن سے روایت کرتے ہیں،اور وہ حضرت عمران بن حصین سے کہ ان س...
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کو کس معنی میں مولی کہا جاتا ہے ؟
سوال: حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے متعلق فرمایا : جس کا میں مولی ہوں ، علی بھی اس کے مولی ہیں ۔ اور مولی کا معنی ہوتا ہے "آقا " سردار وغیرہ تو اب سوال یہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم تو حضرت ابوبکرو عمر رضی اللہ عنھما کے بھی مولی ہیں تو کیا حضرت علی ان حضرات کے بھی سردار اور آقا ہیں ؟
جواب: عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے:”کان النبی صلَّی اللہ علیہ وسلَّم اذا ودع رجلا اخذ بیدہ فلا یدعھا حتی یکون الرجل ھو یدع ید النبی صلَّی اللہ علیہ وسلَّم ...
جواب: عمروں میں مولیٰ علی رضی اللہ عنہ نے، عورتوں میں اُمُّ المؤمنین حضرتِ سیدتنا خدیجۃ الکبری رضی اللہ عنہا نے، آزاد کردہ غلاموں میں حضرتِ سیّدُنا زید بن ح...
امانت رکھوانے والے کا انتقال ہو جائے، تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میری بڑی بہن کی عمر 58 سال تھی، انہوں نے میرے پاس 2 لاکھ روپے اور 1 زیور بطورِ امانت رکھوایا تھا تاکہ جب ان کی بیٹیوں کی شادی ہو، تو وہ اس کو استعمال کرسکیں، پھر اچانک ہارٹ اٹیک کے سبب ان کا انتقال ہوگیا، میں ان چیزوں کے متعلق ان سے کوئی بات نہ کرسکا، اب شریعت ان چیزوں کے متعلق کیا حکم دیتی ہے؟ یعنی میں یہ دو لاکھ روپے اور زیور ان کے شوہر و بچوں کو دوں یا مرحومہ بہن کے نام پر صدقہ کردوں؟ میری بہن پر کسی قسم کا کوئی قرضہ نہیں تھا، نہ ہی ابھی تک کسی نے کچھ مطالبہ کیا ہے۔
خود کشی کرنے والے کی بخشش کے متعلق تفصیل
جواب: عمر بن محمد بن احمد نسفی رحمہ اللہ ( المتوفٰی 687 ھ) فرماتے ہیں: ”والکبیرۃ لا تخرج العبد المؤمن من الإیمان ولا تدخلہ في الکفر“ ترجمہ : اور گناہ کبیر...