Sab Se Pehle Sahabi Kaun?

 

سب سے پہلے صحابی کون ہیں؟

مجیب:ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3531

تاریخ اجراء: 02شعبان المعظم 1446ھ/01فروری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اسلام کے پہلے صحابی کون ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سب سے پہلے کس نے اسلام قبول کیا اور رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پہلے صحابی ہونے کا شرف حاصل کیا، اس حوالے سے مختلف اقوال موجود ہیں،تاہم صحابہ کرام،تابعین عظام ومحدثین کرام کی کثیر تعداد  کا موقف یہی ہےکہ  سب سے پہلے اسلام لانے والے اورسب سےپہلے صحابی حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں۔

   البتہ بعض روایات میں حضرت علی  کرم اللہ وجہہ الکریم کا ذکر ملتا ہے، جبکہ بعض میں حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ عنہا اور بعض میں حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کا بھی ذکر ملتا ہے،توعلمائے کرام نے ان تمام اقوال میں مطابقت وموافقت یہ بیان کی کہ مردوں میں سب سے پہلے حضرت ابو بکر صدیق ،عورتوں میں سب سے پہلے حضرت خدیجۃ الکبری،بچوں میں سب سے پہلے حضرت مولی علی شیر خدا اور  آزاد کردہ غلاموں میں سے سب سے پہلے حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہم نے اسلام قبول کیا۔

   مقدمہ ابن الصلاح  میں شيخُ الاسلام حضرتِ ابنِ صلاح عثمان  علیہ الرحمہ ( متوفی 643ھ)فرماتے ہیں:” أول من أسلم من الرجال الأحرار أبو بكر، ومن الصبيان أو الأحداث علي، ومن النساء خديجة، ومن الموالي زيد بن حارثة، ومن العبيد بلال“ترجمہ:آزاد مردوں میں سب سے پہلے حضرت سیّدُنا ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ نے، بچوں یا نو عمروں میں مولیٰ علی رضی اللہ عنہ نے، عورتوں میں اُمُّ المؤمنین حضرتِ سیدتنا خدیجۃ الکبری رضی اللہ عنہا نے، آزاد کردہ غلاموں میں حضرتِ سیّدُنا زید بن حارثہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اور غلاموں میں حضرتِ سیّدُنا بلال حبشی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اسلام قبول کیا۔(مقدمۃ ابن الصلاح،النوع التاسع والثلاثون،ص 300،دار الفکر،بیروت)

   چنانچہ اس کے بارے میں جامع کلام کرتے ہوئے صدرالافاضل مفتی سیّدمحمد نعیم الدّین مرادآبادی رحمۃ اللہ علیہ  لکھتے ہیں:”محدّثین کی جماعتِ کثیرہ اس پرزور دیتی ہے کہ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سب سے پہلے اسلام لائے۔ابن عسا کرنے حضرت علی مرتضیٰ کرم اللہ وجہہ سے روایت کی ہے کہ مردوں میں سب سے پہلے حضرت ابوبکر ایمان لائے۔ اسی طرح ابن سعد نے ابو اَرویٰ دوسی سے اسی مضمون کی حدیث روایت کی۔ طبرانی نے معجم کبیر میں اور عبداللہ بن احمد نے زوائد الزہد میں شعبی سے روایت کی کہ انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سوال کیا کہ صحابہ کرام میں اول الاسلام کون ہیں۔فرمایا:ابوبکر صدّیق اورحضرت حسّان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے وہ اشعار پڑھے جو حضرت صدّیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مدح میں ہیں اور ان میں آپ کے سب سے پہلے اسلام لانے کا ذکر ہے۔ ابو نعیم نے فرات بن سائب سے ایک روایت کی ہے اس میں ہے کہ میں نے میمون بن مہران سے دریافت کیا کہ ابوبکر پہلے اسلام لائے یاعلی؟ انہوں نے جواب دیا کہ ......حضرت ابو بکر بَحِیریٰ راہب کے زمانہ میں ایمان لائے۔ اس وقت تک حضرت علی مرتضیٰ پیدا بھی نہ ہوئے تھے۔صحابہ و تابعین وغیرہم کی ایک جماعت کثیرہ اس کی قائل ہے کہ سب سے پہلے مومن حضرت ابوبکر صدیق ہیں اور بعضوں نے اس پر اجماع کیاہے۔ذَکَرَہُ الْعَلَّامَۃُ جَلاَلُ الدِّیْن اَلسُّیُوْطِیُّ رَحِمَہُ اللہُ فِیْ تَارِیْخِ الْخُلَفَاءِ اگرچہ صحابہ کرام و تابعین وغیر ہم کی کثیر جماعتوں نے اس پر زوردیا ہے کہ صدیق اکبر سب سے پہلے مومن ہیں۔ مگر بعض حضرات نے یہ بھی فرمایا کہ سب سے پہلے مومن حضرت علی ہیں۔ بعض نے یہ کہا کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سب سے پہلے ایمان سے مشرف ہوئیں ۔ان اقوال میں حضرت امام عالی مقام اما م الائمۃ سراج الامۃ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس طرح تطبیق دی ہے کہ مردوں میں سب سے پہلے حضرت ابوبکر مشرف بایمان ہوئے اور عور توں میں حضرت ام المومنین خدیجہ اور نو عمر صاحبزادوں میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین۔(سوانح کربلا ، صفحہ 37 ، 36 ، مکتبۃ المدینہ ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم