
آن لائن (Online)خرید و فروخت سے متعلق اہم مسئلہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلےکےبارےمیں کہ اَشْیاء کی تَشْہِیر(Advertisement) کرتے وقت پہلے انٹرنیٹ پر مصنوعات (Products)کی تصاویر لگائی جاتی ہیں پھر ان کو دیکھ کرپسند آنے کی صورت میں خریدو فروخت کی جاتی ہے اور اس کے بعد گاہک آن لائن(Online) رقم ادا کردیتا ہے۔بسا اوقات بیچی گئی چیز سودا ہونے تک پراڈکٹ (Product) تشہیر کرنے والے کی ملکیت میں نہیں ہوتی البتہ سودا ہونے کے بعد وہ کسی اور سے خرید کراس کو بھجوا دیتا ہے جس نے پہلے سے رقم دے دی تھی تواس کا کیا حکم ہے؟
آن لائن اشیاء بیچتے وقت چیز اپنی ملک میں نہ ہو تو کیا حکم ہے ؟
سوال: میں آن لائن چیزیں فروخت کرتا ہوں،میں نے جو لسٹ میں چیزیں لگائی ہیں وہ میرے پاس تو نہیں ہوتیں لیکن جب مجھے آرڈر آتا ہے اس وقت چیز خرید کر کسٹمر کو بیچ دیتا ہوں،تو اس طرح بیع کرنا درست ہے؟
زمین بیچ کر کاروبار کرنا کیسا ؟ ایک حدیثِ پاک کی شرح
جواب: خریدنے کے بجائے زمین ہی خریدنے کی ترغیب دی ہے۔ اس کے علاوہ زمین کے مقابل دیگر چیزیں خریدنے کی جو آفات شارحین حدیث نے بیان فرمائیں، وہ جدا ہیں یعنی چور...
جاندار کی تصویر والی پراڈکٹس بیچنے کا شرعی حکم
جواب: خریدنا، شرعاًجائزہے،کیونکہ ایسی صورت میں مقصودچیزکی خریدو فروخت ہوتی ہے،تصویر کی نہیں۔جیسا کہ مفتی وقار الدین رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہ تصویر وال...
رَدِّی کاغذات کی خرید و فروخت کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مُفتیانِ شرع ِمَتین اس مسئلے کے بارے میں کہ اُردو یا اور زَبان میں لکھے ہوئے کاغذ یا اخبارات کی دکانداروں کے ہاتھ خرید وفروخت کرنا اور اس سے مُنافع حاصل کرنا کیسا ہے؟
آن لائن خریداری پر ملنے والے ڈسکاؤنٹ کوپن (Coupon) کی شرعی حیثیت اور متعلقہ مسائل
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل مختلف آن لائن پلیٹ فارمز (جیسے دراز Daraz، ٹیمو Temuوغیرہ)پر شاپنگ کرنے کی صورت میں مختلف اوقات میں مختلف اقسام کے ڈِسکاؤنٹ کوپنز (Coupons) ملتے ہیں ۔ کوپن کی ایک صورت یہ ہوتی ہے کہ آن لائن پلیٹ فارم کی طرف سے آفرہوتی ہے اگر آپ ہمارے پلیٹ فارم سے ایک مخصوص رقم تک کی خریداری کرتے ہیں، تو آپ کو ایک مقررہ رقم کا کوپن ملے گا ،جس سے آپ اگلی خریداری پر ڈسکاؤنٹ حاصل کرسکتے ہیں ، کوپن کی ایکسپائری ڈیٹ سے پہلے اگر تین دن کے اندر اندرہم سے دوبارہ کوئی خریداری کریں گے، تو اس کوپن پر لکھا ہوا کوڈ استعمال کرنے پر آپ کو اس خریداری پر ڈسکاؤنٹ مل جائے گا۔کوپن کی ایکسپائری ڈیٹ کبھی تین دن اور کبھی ایک ہفتہ بھی ہوتی ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ بعض اوقات یوں ہوتا ہے کہ میری فیملی میں سے کوئی فرد مجھے کہتا ہے کہ آپ مجھے فلاں چیز فلاں آن لائن پلیٹ فارم سے منگوادیں، میں قیمت دیکھ کر اسےبتا دیتا ہوں کہ یہ چیز اتنے یورو کی مل رہی ہے۔ مثال کے طور پر اس چیز کی قیمت 30 یورو ہے ،تو جب میں وہ چیز 30 یورو کی خریدتا ہوں، تو اس خریداری پر کمپنی 10 یورو کا کوپن دیتی ہے۔اس کوپن کو میں رکھ لیتا ہوں اور پھر جب اپنی کوئی چیز خریدتا ہوں ،تو اس کوپن سےاس چیز کی قیمت پر ڈسکاؤنٹ حاصل کرلیتا ہوں۔میرا سوال یہ ہے کہ آیا یہ کوپن جوکہ میری آئی ڈی پر دیا جاتا ہے، میرا اسے اپنے لیے استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں؟
اپنی پروڈکٹ پر دوسری کمپنی کا لیبل لگا کر بیچنا اور دکاندار کا اس سے خریدنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ (1) ایک شخص مارکیٹ میں مشہور و معروف اور رجسٹرڈ کمپنی کے نام کے ٹشو (Tissue) اور وائپس (Wipes) ہول سیل ریٹ پر مختلف دکانوں پرفروخت کرتا ہے، لیکن حقیقت میں اس معروف کمپنی کے نہیں ہوتے، بلکہ وہ شخص یہ چیزیں خود تیار کر کے اس کمپنی کا نام اور اس کے ریپر کی مثل پیکنگ اور مونوگرام وغیرہ استعمال کرتے ہوئے خود پیک کر کے مارکیٹ میں فروخت کرتا ہے، اس طرح اسے کم خرچ میں زیادہ پرافٹ مل جاتا ہے، تو اس شخص کا اس طرح اپنے ٹشو اور وائپس بیچنا کیسا ہے؟ (2) نیز اگر وہ دکانداروں کو واضح طور پر بتا کر بیچے، تو اس سے ٹشو اور وائپس خریدنا کیسا ہے؟
خیارِ شرط کی تعریف نیز اسکی مدّت اور اسباب
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ خرید و فروخت (بیع و شراء) کے معاملات میں "خیار" یعنی کسی چیز کو قبول کرنے یا رد کرنے کا اختیار حاصل ہوتا ہے۔ اُن خیارات میں سے ”خیارِ شرط“ بھی ہے۔ اِس کی تعریف کیا ہے؟ اِس کی مدت کتنی ہوتی ہے؟ اور کن وجوہات یا اسباب کی بنیاد پر یہ خیار ختم یا ساقط ہو جاتا ہے؟
جواب: خریدو فروخت باطل ہے کیونکہ بیع کا رکن یہ ہے کہ مال کا مال سے تبادلہ کیا جائے، جب کہ مردار مال نہیں ہے، تو یوں بیع کا رکن نہ پائے جانے کی وجہ سے مردار ...
دوسرے شہر میں موجود سامان پر قبضہ کس طرح ہو سکتا ہے ؟
سوال: میں نے ایک شخص سے فون کال پردال کی بوریاں خریدیں اور اسے بینک کے ذریعے پیمنٹ کردی۔جس پر بائع (Seller) نے مجھے کہا کہ گودام (Warehouse)میں آپ کی دال الگ سے رکھی ہوئی ہے، جب آپ کا دل چاہے گاڑی لگا کر اٹھا لیجیے گا۔کیا بائع کےاس انداز سے تخلیہ کر دینے سے میرا قبضہ ہوگیا یا مجھے اس پر الگ سے قبضہ کرنا ہوگا؟جبکہ میں نے خود یا اپنے نمائندے کے ذریعے اس پر قبضہ نہیں کیا۔ کیا میں اسی کنڈیشن میں اس دال کو آگے بیچ سکتا ہوں؟ سائل:فیاض میمن