
تنخواہ لینے والے امام کو قربانی کی کھالیں دینا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک امام مسجد ہیں جو خود صاحب نصاب ہیں، وہ نماز پنجگانہ، نماز جمعہ اور نماز جنازہ بغیر کسی اجرت یا تنخواہ کے پڑھاتے ہیں اور مسجد میں آنے والے بچوں کو ناظرہ بھی مفت میں پڑھاتے ہیں، البتہ عیدین کے موقع پر تقریباً تین چار ہزار روپیہ ان کو دیا جاتا ہے، یہ امام صاحب تقریباً پچھلے پندرہ سال سے یہ خدمت کر رہے ہیں، پوچھنا یہ ہے کہ ان امام صاحب کو قربانی کی کھالیں دی جا سکتی ہیں یا نہیں؟ شرعاً اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
قرض دینے کے بعد اگلے دن اس میں زکوٰۃ کی نیت کرنا کیسا؟
جواب: نصاب ہے ،تو اگلے دن ان پیسوں میں زکوٰۃ کی نیت کی جاسکتی ہے ، اگر لینےو الی خاتون وہ رقم خرچ کر چکی یا وہ مستحق زکوٰۃ ہی نہیں ،تو نیت نہیں کر سکت...
زکوٰۃ کی رقم مدرسے کے کاموں میں خرچ کر سکتے ہیں؟
جواب: نصاب نہ ہو،پھر وہ شخص مدرسے میں دیدے،تو اب وہ رقم مدرسے کی ہر ضرورت پر خرچ ہوسکتی ہے۔‘‘(فتاوی فیض الرسول،جلد1،صفحہ489،شبیر برادرز،لاھور) وَاللہُ اَع...
کام آنے کی نیت سے رکھے ہوئے سامان پر زکوٰۃ کا حکم
جواب: نصاب نامیا‘‘ترجمہ:زکوۃ کی شرائط میں مال کا نامی ہونا بھی ہے۔ (الفتاوی الھندیۃ،جلد1،صفحہ192،دار الکتب العلمیہ ،بیروت) مبسوط سرخسی میں ہے: اللؤلؤ و...
نابالغ اولاد دوسرے ملک میں ہو، تو والد پر کس ملک کی قیمت کے اعتبار سے صدقہ فطر لازم ہوگا؟
جواب: نصاب نہ ہو ،تو ان کا فطرہ باپ پر تابع ہونے کی وجہ سے لازم ہوتا ہے، تو اصل چونکہ اس کی اپنی ذات ہے ،لہٰذا اسی جگہ کا اعتبار ہوگا کہ جہاں وہ خود مو...
عمل کرنے کے لئے علم کا سیکھنا فرض ہے یا بالذات ایک الگ فرض ہے؟
جواب: نصاب نامی ہو تو مسائلِ زکوٰۃ، صاحبِ استطاعت ہو تو مسائلِ حج، نکاح کیاچاہے تو اس کے متعلق ضروری مسئلے، تاجر ہو تو مسائلِ بیع و شراء، مزارع پرمسائلِ زرا...
کسی کی زکوٰۃ کی رقم خود استعمال کر لی تو کیا اپنے پاس سے اتنی رقم زکوٰۃ میں دینی ہوگی؟
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرے ایک عزیز نے اپنی ایک سال کی پیشگی زکوۃ کی رقم مجھے دے دی اور اپنا وکیل بناتے ہوئے کہا کہ پندرہ شعبان کو میرا سال ختم ہوجاتا ہے، لہذا اس سے پہلے آپ کے پاس جو بھی کوئی زکوۃ کا مستحق شخص آئے اس کی ان پیسوں سے مدد کردینا۔ دورانِ سال مجھے پیسوں کی ضرورت پڑ ی، اس وقت میرے پاس وہی زکوۃ کے پیسے پڑےتھے، تو میں نے ان پیسوں میں سے کچھ پیسے ذاتی کام کے لیے اس نیت سے خرچ کردیے کہ بعد میں اپنے پیسوں سے اتنے پیسے اپنے عزیز کی زکوۃ کے ادا کر دوں گا۔مجھے یہ رہنمائی چاہیے تھی کہ میرا اس طرح کرنا کیسا ہے؟نیز بعد میں جب میں اتنے پیسے ادا کر دوں گا، تو کیا میرے عزیز کی زکوۃ ادا ہوجائے گی یا نہیں؟ نوٹ: میرے عزیز کو اس بات کا علم نہیں ہے اور نہ ہی اس کی طرف سے ایسی کوئی اجازت تھی، نیز میں خود صاحب نصاب ہوں۔
ایک عورت کے دعوے سے وصیت کا ثبوت
جواب: نصاب کے متعلق ہدایہ میں ہے”و ما سوى ذلك من الحقوق يقبل فيها شهادة رجلين أو رجل وامرأتين سواء كان الحق مالا أو غير مال مثل النكاح والطلاق والعتاق والعد...