
ہاتھوں پر شاپر چپک گیا، تو وضو و غسل کا حکم
جواب: پانی بہانا ضروری ہے ۔ اگر بلا ضرر و مشقت اتارنا ممکن ہو ،تو اتارے بغیر وضو و غسل درست نہیں ہوں گے ۔ ہاں اگر واقعی مذکورہ شاپر کو ہاتھ سے اتارنا ضرر ...
جواب: پانی کھیتی کو اگاتا ہے ۔( شعب الایمان، فصل و مما ینبغی للمسلم المرء ان یحفظ اللسان عن الشعر الخ، جلد 7، صفحہ 108، مطبوعہ ریاض ) بہار شریعت میں ہے...
عورت کا بلند آواز سے نعت پڑھنا کیسا ؟
جواب: پانی پلایاجاتاہے ۔ (صحیح بخاری ، جلد2،ص270،مطبوعہ لاهور) صحیح بخاری کی اس روایت کے تحت شیخ عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہی...
کرامتِ ولی کا ثبوت اور اسکے منکر کا حکم
جواب: پانی صدہا سال تک زندہ رہنا کراماتِ اولیاء ہیں ، جو قرآن مجید سے ثابت ہیں ۔ حضور غوث پاک کی کرامات شمار سے زیادہ ہیں۔ ‘‘(مرأۃ المناجیح،جلد8،ص268،مطبوع...
ہائی نیک ،سویٹر، دوپٹہ وغیرہ فولڈ کر کے نماز پڑھنے کا حکم
سوال: نماز میں کپڑے فولڈ کرنا مکروہ تحریمی ہے۔ ہائی نیک کو گردن سے فولڈ کیا جاتا ہے ، اِسی طرح شلوار کے نیچے گرم پاجامے کو بھی پائنچوں سے فولڈ کرنا ، سویٹر وغیرہ کو نیچے سے فولڈ کرنا اور اسی طرح آج کل لڑکیاں حجاب بناتے ہوئے آگے سے دوپٹے کو فولڈ کرتی ہیں، تاکہ اچھا دِکھے، کیا یہ سب اُس فولڈنگ میں آئے گا، جو نماز میں منع ہے؟
جواب: پانی کھیتی کو اگاتا ہے ۔ ( شعب الایمان، فصل و مما ینبغی للمسلم المرء ان یحفظ اللسان عن الشعر الخ، جلد 7، صفحہ 108، مطبوعہ ریاض ) بہار شریعت میں ہے...
کیا مسجد کو آلودگی سے بچانے کے لیے پرندے کا گھونسلہ ہٹنا سکتے ہیں ؟
جواب: پانی سے مسجد کو آلودہ بھی نہ کرے تو کوئی حرج نہیں، لیکن اگر سر دھونے سے مسجد آلودہ ہوتی ہو تو اُسے سر دھونے سے منع کیا جائے گا، کیونکہ مسجد کو صاف س...
موزوں پر مسح جائز ہونے کے لئے وضو کے فوراً بعد موزے پہننے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین کہ ہم بسا اوقات وضو کے فورابعد چمڑے کے ایسےموزے پہنتے ہیں ،جن پر مسح کرنے کی مکمل شرائط پائی جاتی ہیں ،اور بسا اوقات وضو مکمل کرنےکےکچھ دیربعد، ضروریات سے فارغ ہونے کے بعد موزے پہنتے ہیں، میرا آپ سے سوال ہے کہ کیا وضو کرنے کے فوراً بعد موزے پہننا ضروری ہے یا دس ، پندرہ منٹ چھوڑ کر اس کے بعد پہن سکتے ہیں، کیا اس طرح درست ہوگا یا دوبارہ وضو کرنا ہوگا ؟
گھر یا مسجد کی دیوار پر ’’ یا محمد ‘‘ لکھنا کیسا ؟
جواب: پانی اس تختی سےلگ کرزمین پرنہ گرےاورجہاں یہ احتمال موجودہو،جیسےمکان کی باہروالی دیوارکہ جہاں اس مقدس تحریرپربارش کاپانی لگ کرزمین پر گرےگا،توایسی جگہ ...
پلاٹ کی خرید و فروخت کی چند صورتیں اور احکام؟
سوال: فی زمانہ پلاٹس کی خرید و فروخت بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے جس کی چند صورتوں سے متعلق رہنمائی مطلوب ہے : 1. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ ہمارے پاس اتنی ایکڑ زمین موجود ہے اور اس کا باقاعدہ نقشہ جاری کر دیا کہ یہاں روڈ، یہاں پلاٹ ہیں ،پلاٹ کے باقاعدہ نمبر بھی جاری کر دیے ،مگر ابھی وہاں کھیت یا کوئی اور چیز ہے ، فزیکلی طور پر باقاعدہ کٹِنگ یا مارکنگ نہیں کی گئی کہ کون سا پلاٹ نمبر کہاں ہے ؟ مگر نقشے میں سب کچھ موجود ہے ،اس نقشے کے مطابق ہی کالونی میں کام ہوگا ، نیز پلاٹ کی قیمت بھی گز یا مرلے کے حساب سے متعین ہے تو ایسا متعین پلاٹ خریدنا، جائز ہے، جبکہ مارکنگ نہیں کی ہوئی ؟ 2. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں علاقے میں فلاں نمبر متعین پلاٹ دیا جائے گا، مگر وہاں بجلی ، پانی ، گیس ، سیوریج وغیرہ بنیادی سہولیات کا کوئی انتظام نہیں۔ جس کی وجہ سے وہاں رہائش اختیار کرنا بہت مشکل ہے۔ یا جو پلاٹ خریدا ، وہ متعین ہے اور وہاں رہائشی سہولیات بھی موجود ہیں ،مگر فی الحال وہ جگہ باقاعدہ آباد نہیں ہوئی ۔ اس سوسائٹی کی طرف سے اس کے علاوہ کوئی ایسی شرط نہیں جس کو خرید و فروخت میں ناجائز کہا جا سکے ۔ صرف یہ ایک پہلو ہے جس سے یہ لگ رہا ہے کہ غیر آباد اور بنجر زمین کو خریدنے پر کوئی شرعی رکاوٹ تو نہیں ہوگی ؟ 3. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں ایریا ہے ، اس میں سے کوئی ایک پلاٹ آپ کو ملے گا یعنی ایک حد تک تو واضح ہو گیا کہ علاقہ کون سا ہے، مگر اس پلاٹ کی تعیین نہیں کہ پلاٹ نمبر کون سا ہو گا؟ کس جگہ ہوگا؟کچھ مہینے یا سال گزرنے کے بعد ہر ایک کا پلاٹ نمبر دے دیا جاتا ہے ۔ 4. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ آپ کو اتنی رقم میں پلاٹ دیں گے ،مگر ان کی مقرر کردہ کالونی کی جگہ ، پلاٹ کی قیمت ، خریدنے والوں کی تعداد وغیرہ کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ شاید ان کے پاس اتنے پلاٹ موجود ہی نہیں۔پلاٹ خریدنے کی صورت میں کوئی معین جگہ بھی نہیں بتائی جاتی، بلکہ صرف ایک فائل دے دی جاتی ہے ۔ کچھ عرصہ گزرنے کے بعد بعض لوگوں کو باقاعدہ پلاٹ دے دیا جاتا ہے، جبکہ بعض لوگوں کو جھوٹے آسرے دیے جاتے ہیں۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ مندرجہ بالا صورتوں میں پلاٹ خریدنے کے شرعی احکام کیا ہوں گے؟