
غلطی سے بغیر وضوکیے جماعت میں شامل ہوگیا
جواب: رقم الحدیث 666، ج 1، ص 178، المكتبة العصرية، بيروت) فتاوی رضویہ میں ہے”دربارۂ صُفوف شرعاً تین باتیں بتاکیدِ اَکید مامور بہ ہیں اورتینوں آج کل معاذ ا...
عمرہ کر کے حدود حرم سے باہر حلق کروایا تو حکم؟
سوال: میرے ایک دوست پاکستان سےعمرہ کرنےگئے،انہوں نےعمرہ کرنےکےبعدحلق یاقصرنہیں کروایا،بلکہ مقام تنعیم میں مسجدعائشہ زیارت کےلیےچلےگئے اوروہیں تنعیم کے مقام پرہی عدم علم کی وجہ سےعمرےکاحلق کروالیا، دریافت طلب امریہ ہے کہ اس طرح کرنےسےان پردم لازم ہےیانہیں؟اگردم لازم ہو،تودم کےبجائےاس کی رقم یہاں پاکستان میں ہی شرعی فقیر کودے سکتےہیں یانہیں؟
بیل دوڑ کے مقابلے کروانا، اس میں شریک ہونا اور دیکھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے علاقہ میں’’بیل دوڑ‘‘ کے مقابلے بہت زیادہ ہوتے ہیں، جس کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ اولاً مخصوص افراد یا پارٹیاں اس مقابلے کا اہتمام کرتی ہیں اور بیل رکھنے والے کئی افراد اس میں حصہ لیتے ہیں،جس کے بیل جیت جائیں، انہی پارٹیوں کی جانب سے اسے بھاری رقم اور مختلف انعامات دئیے جاتے ہیں۔ پھر جب بیل دوڑانے کی باری آتی ہے،تو عموماً اکٹھے دو بیلوں کے پیچھے مخصوص انداز میں ایک نشست باندھی جاتی ہے، اس پر ایک شخص کیل لگی چھڑی ہاتھ میں لئے بیٹھ جاتا ہےاور دوڑ کے دوران جو بیل تیز نہ دوڑے، اسے کیل چبھوتا رہتا ہے، جس کی وجہ سے بیل زخمی ہوجاتا اور بسا اوقات اس کا خون بھی نکل آتا ہے۔ ان بیلوں نے ایک مخصوص جگہ تک دوڑنا ہوتا ہے، کئی مرتبہ یہ بیل بے قابو ہوکر اس جگہ سے ہٹ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے کافی نقصان ہوتا ہے، مثلاً بیلوں کا کسی اونچی جگہ سے گِر جانا،مجمع میں آکر لوگوں کو زخمی کرنا اور ان کا مالی نقصان کر دینا وغیرہ، پھر بیل جیتنے پر خوشی میں خوب ڈھول، گانے باجے اور ڈانس/ ناچنا بھی ہوتا ہے، نیز اس میں نمازوں کی بھی پرواہ نہیں کی جاتی۔ براہِ کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ مذکورہ طریقہ کار کے مطابق بیلوں کی دوڑ کے مقابلے کروانا اور اس میں شریک ہونا شرعاً کیسا؟
قربانی سے پہلے ہی جانور ذبح کر دیا تو اس کے گوشت اور دوبارہ قربانی کا حکم؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں اور میرے بھائی دونوں نے مل کر قربانی کے لیے ایک گائے خریدی۔ لیکن چند دنوں بعد وہ گائے اتنی بیمار، کمزور اور لاغر ہوگئی کہ اس سے کھڑا بھی نہیں ہوا جارہا تھا، جس وجہ سے ہمیں خدشہ تھا کہ کہیں مر نہ جائے، تو ہم نے وہ گائے ذبح کر دی اور اس کا سارا گوشت بانٹ دیا۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اب ہمارے لیے کیا حکمِ شرعی ہے؟ کیا ہم دوبارہ قربانی کریں یا ہم پر مزید قربانی کرنا لازم نہیں ہے؟ نوٹ: سائل سے صاحبِ نصاب ہونے سے متعلق وضاحت لی ہے، جس کے مطابق دونوں بھائی صاحبِ نصاب نہیں بنتے یعنی دونوں بھائیوں کی ملکیت میں حاجتِ اصلیہ سے زائد ساڑھے باون تولے چاندی، یا حاجتِ اصلیہ سےزائد اتنی مالیت کا اور بھی کوئی مال نہیں ہے۔ دونوں نے کچھ سالوں سے قربانی کے لیے تھوڑی تھوڑی رقم کے جوڑی ہوئی تھی، جس سے جانور خریدا تھا، باقی وہ دونوں صاحبِ نصاب نہیں ہیں۔
کیا ایک سید دوسرے سید کو زکوۃ دے سکتا ہے ؟
جواب: زکوٰۃ نہیں دے سکتے۔ بنو ہاشم سے مراد پانچ خاندان ہیں:آلِ علی،آلِ عباس ، آلِ جعفر، آلِ عقیل، آلِ حارث بن عبدالمطلب ۔ اب خواہ دینے والا سید ہو یا بنو ہ...
صف کے درمیان میں دیوار یا ستونوں کے درمیان نماز پڑھنا
جواب: رقم الحدیث: 1002، دار إحياء الكتب العربية) نبی کریم ﷺ کے زمانے میں ستونوں کے درمیان کھڑے ہوکر نماز پڑھنے سے اجتناب کیا جاتا تھا، چنانچہ جامع ترمذی کی...
نبی پاک ﷺ خود مدد کرتے ہیں یا اللہ سے دعا کرتے ہیں؟
جواب: رقم الحدیث5652،دار طوق النجاۃ) صحابی رسول حضرت ربیعہ بن کعب اسلمی رضی اللہ عنہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے جنت مانگی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے...
اذان کے وقت دعا قبول ہوتی ہے، اس سے کون سا وقت مراد ہے؟
جواب: رقم الحدیث 2540، المکتبۃ العصریہ ، بیروت) علامہ طیبیرحمۃ اللہ علیہ مشکوٰۃ شریف کی شرح میں فرماتے ہیں : ”أقول: قرن الدعاء بين الأذإنين عند حضور الش...
کیا بہنوں اور بیٹیوں کو عشر دے سکتے ہیں؟
جواب: زکوٰۃ دی جاسکتی ہے۔ بیٹی کو چونکہ زکوٰۃ نہیں دے سکتے لہذا بیٹیوں کو عشر دینا بھی جائز نہیں۔ البتہ بہن اگر مستحق ہو تو اسے زکوٰۃ دی جاسکتی ہے بلکہ غیرو...
بیچی ہوئی چیز کی مکمل قیمت وصول کرنے سے پہلے بیچنے والا شخص خرید سکتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میرا کپڑے کا کام ہے، اس میں خرید و فروخت کی ایک صورت اس طرح ہوتی ہے کہ مثلاً میں نے بکر کو دس لاکھ کا ایک ہزار کلو مال بیچا اور ادائیگی کیلئے 3 مہینے کی مدت مقرر ہوگئی، اب وہ مال لے کر چلاجاتا ہے اور وہ اس میں سے تھوڑا تھوڑا کرکے آگے مال بیچتا رہتا ہے اور مجھے رقم کی ادائیگی کرتا رہتا ہے، لیکن ادائیگی مکمل نہیں ہوئی ہوتی اور ادائیگی کی مدت بھی باقی ہوتی ہے، اسی دوران میرے پاس کوئی گاہک ایسا ہی مال لینے آتا ہے جس میں مجھے کافی اچھا پرافٹ ملنے کی امید ہوتی ہے تو میں اسی دوست سے باقی ماندہ مال پہلے والے ریٹ سے کم میں خریدلیتا ہوں اور اس گاہک کو بیچ دیتا ہوں اور اس کے بعد اپنے دوست سے جتنے میں خریدا تھا اتنی رقم اس دوست کو ادا کرتا ہوں۔ كيا یہ صورت شرعی اعتبار سے جائز ہے؟ اس صورت میں کم ریٹ میں بیچنے پر دوست پر کوئی جبر نہیں ہوتا، وہ اپنے مرضی سے دیتا ہے۔