
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمیں اپنی مسجد پر سیکنڈ فلور بنانے کی حاجت تھی اس لئے اس کی تعمیر شروع کروادی مگر ابھی دیواریں بھی پوری نہیں ہوئی اورمسجد کا فنڈ ختم ہو گیا ہے اوروقف کی کوئی ایسی شی بھی نہیں جسے کرایہ پر دے کر ضرورت پوری کی جا سکے کیا ایسی صورت میں ہم کسی شخص سے مسجد کے لیے قرض لے سکتے ہیں پھر جیسے جیسے چندہ آتا جائے گا قسط وار قرض کی ادائیگی کر دی جائے گی۔ سائل:سید احسان(لاہور)
ناپاکی کی حالت میں دکھاوے کے لیے نماز پڑھنا کیسا؟
جواب: ادائیگی کے ساتھ اس سے توبہ کرنا بھی لازم ہے۔ ناپاکی کی حالت میں نماز کی نیت کے بغیر اور کچھ پڑھے بغیر صرف نماز کی ہیئت اختیار کرنا کفر نہیں، چنانچہ ب...
امام مسجد کی رہائش کے بجلی گیس کے بلز کس پر لازم ہیں؟
جواب: ادائیگی کی جاتی ہے، البتہ جہاں یہ سہولیات نہ ہوں یا نہ دینی ہوں، تو وہاں پہلے ہی امام کو صراحتاً بتادیا جاتا ہے۔ خلاصہ یہ کہ پوچھی گئی صورت میں جب ام...
پیاس لگنے پر روزہ چھوڑنا اور روزوں کا فدیہ دینا
جواب: ادائیگی سے برئی الذمہ نہیں ہوسکتیں،لہذا آپ اس بیماری کے جانےکا انتظار کریں،اگر بیماری ختم ہوجائے یا کم ہوجائے جس کی وجہ سے اُن ادویات کے بغیر بھ...
مہر کی ادائیگی سے پہلے بیوی کا انتقال ہوگیا تو مہر کا حکم
سوال: اگر شوہر نے مہر ادا نہیں کیا اور بیوی کا انتقال ہو گیا، تو اب شوہر مہر کی ادائیگی کیسے کرے گا؟
جواب: ادائیگی کے طریقہ کے حوالے سے کئی چیزوں میں اختلاف ہے مثلا عورت تکبیر میں ہاتھ کندھوں تک اٹھائے گی اور مرد کانوں تک اٹھائے گا،عورت قیام میں ہاتھ سینے پ...
قرض وقت پر واپس نہ کرنے کی وجہ سے نقصان لینے کا حکم
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ تین ماہ پہلے میرے ایک دوست کی والدہ نے مجھ سے پندرہ لاکھ روپے لئے جس کی وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ ہم نے کچھ مشینیں اپنے کاروباری معاملات کے لیے ڈسکاؤنٹ پر منگوائی ہیں جس کی وجہ سے پندرہ لاکھ روپے کی اشد ضرورت ہے ، آپ ہمیں دے دیں بطور ضمانت آپ ہمارے فلیٹ کی فائل رکھ لیں جس کی مالیت 45 لاکھ ہے۔ چاہیں تو آپ یہ فلیٹ رکھ لیجئے گا باقی رقم آپ بلڈر کو ادا کر دیجئے گا جس پر میں نے صاف منع کر دیا کہ فلیٹ سے میرا کوئی لینا دینا نہیں ہے ، میں آپ کو رقم دے رہا ہوں، تین ماہ بعد رقم ہی واپس لوں گا اور میں نے کوئی فائل وغیرہ بطور ضمانت بھی نہیں رکھی تو انہوں نے کہا ٹھیک ہے ہم آپ کو تین ماہ بعد اصل رقم کے ساتھ کچھ نہ کچھ نفع بطور مٹھائی آپکو دیں گے ( نفع کی رقم طے نہیں کی گئی کہیں سود کے زمرے میں نہ آئے) جب ادائیگی کا وقت نزدیک آیا تو میں نے پیغام بھیجا کہ میری رقم وقت پر مل جائے گی؟ جس پر مجھے یقین دہانی کروائی کہ رقم مقررہ وقت پر ادا کر دی جائے گی۔ اس کے بھروسے میں نے ایک پلاٹ کا سودا کیا اور بیعانہ کی مد میں ایک لاکھ روپے دے دئیے پھر جب مقررہ وقت پر میں نے اپنی رقم واپس لینے کے لیے ان سے تقاضہ کیا تو انہوں نے مجھ سے ایک ماہ کا وقت مزید مانگ لیا اور میری رقم ادا نہیں کی جس کی وجہ سے دوسری جگہ دیا گیا ایڈوانس ضائع ہو گیا ۔ میں نے ان سے کہا : میری جو رقم آپ کی وجہ سے ضائع ہوئی ہے یہ آپ ادا کریں تو ان کا کہنا ہے کہ یہ تو سود میں آجائے گا آپ بھی اس سے بچیں اور ہمیں بھی سودی معاملات میں نہ لائیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ سارا معاملہ سود ہوگا ؟ کیا میرے مطالبہ کے بغیر جو رقم وہ اپنی خوشی سے دیں گی وہ بھی سود کے زمرے میں آئے گی ؟ کیا میں اضافی رقم کے بجائے کسی اور چیز کی ڈیمانڈ کر سکتا ہوں مثلاً کوئی بائیک یا دیگر اشیاء؟ واضح رہے مجھ سے رقم انہوں نے اپنے پارلر اور جم کی مشینری ٪50 ڈسکاؤنٹ پر خریدنے کے لیے لی تھی تو کیا اس سے ہونے والے نفع میں میرا حصہ جائز ہے ؟ برائے کرم میری رہنمائی فرمائیں۔
مسافر امام کے پیچھے مقیم مقتدی اور مسبوق باقی رکعتوں میں سورہ پڑھے گا؟
جواب: ادائیگی میں مطلقاً کچھ بھی قراءت نہیں کرے گا، بلکہ جتنی دیر میں سورہ فاتحہ پڑھی جاتی ہے، اُتنی دیر تک خاموش کھڑا رہے گا اور رکوع و سجدے کے ساتھ تیسری ...
کمر درد کی وجہ سے رکوع اور سجدے کے بغیر نماز پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: ادائیگی سے بری نہیں ہوگا (یعنی اس کا رکوع کا فرض ادا نہ ہوگا)۔ (حلبۃ المجلی شرح منیۃ المصلی، جلد 2، صفحہ 58،دار الکتب العلمیہ، بیروت) بیٹھ کر نماز پڑ...