
سوال: اگر کوئی بیمار ہو اور اس کے لیے اس کے گھر والے صدقہ کرنا چاہتے ہیں تو رقم صدقے میں دینا افضل ہے یا جانور؟
انشورنس کی قیمت کم کروانے کے لیے ڈاکومنٹس میں جھوٹ لکھنا
سوال: کیا انشورنس کی قیمت کم کر نے کےلیے معلومات تبدیل کرنے کی اجازت دی جائے گی؟ مثال کے طور پر کار انشورنس کی قیمت کم کرنے کےلیے شادی شدہ حیثیت کا انتخاب کریں ، جبکہ شادی شدہ نہ ہو ۔
مسجد سے متصل مدرسے میں پڑھانے والے کو مسجد کے چندے سے تنخواہ دینا کیسا؟
جواب: شدہ مدرسے کے مدرس کی تنخواہ میں دینا جائز نہیں۔ مسجد میں اجرت پر تعلیم دینے کے ناجائز ہونے سے متعلق، حاشیہ شلبی علی تبیین الحقائق میں ہے:’’قال قاضي خ...
غیر مسلم کے بینک سے کریڈٹ کارڈ لینا کیسا ؟
جواب: شدہ مدت سے تاخیر ہوئی تو اضافی رقم دینی پڑے گی۔ اور قرض کی ادائیگی میں تاخیر پر اضافی رقم کا لین دین حرام و سود ہوتا ہے۔ لیکن جب یہ عقد باہم دو مسلم...
عصر کا وقت شروع ہونے کے بعد اور جماعت سے پہلے ظہر کی قضا نماز پڑھنا
جواب: شدہ کی مثل بلکہ محققین علماء کے ہاں عین نماز ہوتی ہے، ہاں فوت ہونے کے بعد جس کا وقت خود رسالت مآب صلی اﷲ علیہ وسلم نے معین فرمادیا وہ ادائیگی سنت ہوگی...
ایک بکرے میں دو بچوں کا عقیقہ کرنا کیسا؟
جواب: جانور (یعنی بکرا، بکری) دو یا دو سے زیادہ افراد کی طرف سے قربان نہیں ہوسکتا، چھوٹے جانور میں حصے نہیں ہوسکتے، بالکل اسی طرح عقیقے کے بکرے میں بھی ا...
مسافر امام کے مقیم مقتدی کے لئے آخری دو رکعتوں کے احکام
جواب: شدہ پڑھے گا، تو اس میں نہ قراء ت کرے گا، نہ سہو سے سجدۂ سہو کرے گا۔“ (بہارِ شریعت، جلد 1، حصہ 3، صفحہ 588، 589، مکتبۃ المدینۃ، کراچی) وَ اللہُ اَعْل...
کیا توبہ کے ارادے سے گناہ کرنا کفر ہے؟
جواب: شدہ ہو،تو تجدید نکاح بھی کرے۔ وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم...
جواب: جانور بھی نہیں خریدا، وہ فقیر اگر قربانی کرے تو نفل کہلائے گی۔ (فتاوی ہندیہ، ج 5، ص 291، دار الفکر، بیروت) اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرح...
چیز خرید کر خود قبضہ کیے بغیر ڈیلیوری بوائے کے ذریعے آگے بیچنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ میں نے آن لائن کاروبار شروع کیا ہے جس میں مجھے مختلف اشیاء کے آرڈرز موصول ہوتے ہیں،وہ اشیاء آرڈر کے وقت میرے پاس موجود نہیں ہوتیں، اس لیے میں آرڈر بیع کے طور پر نہیں بلکہ وعدۂ بیع کے طور پر قبول کرتا ہوں، جس کی میں آرڈر لیتے وقت ہی صراحت کر دیتا ہوں۔ پھر متعلقہ دکاندار سے وہ چیز ادھار خرید کر، اسی سے اپنے گاہک کے پتے پر ڈیلیور کرواتا ہوں، یعنی دکاندار میری طرف سے کسی ڈیلیوری والے کو ہائر کرکے، اس کے ذریعے یہ سامان فلاں ایڈریس پر پہنچا تا ہے، اور ڈیلیوری چارجز بھی میں خود ادا کرتا ہوں۔ جب وہ چیز گاہک کو موصول ہوتی ہے تو وہ وہی قیمت ادا کرتا ہے جو پہلے سے طے شدہ ہوتی ہے، ڈیلیوری والا رقم وصول کر کے دکاندار کو دے دیتا ہے، جو اپنی قیمت منہا کر کے باقی رقم مجھے واپس کر دیتا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا شرعی اعتبار سے آن لائن خرید و فروخت کا یہ طریقہ درست ہے؟ اگر اس میں کوئی شرعی خرابی ہو تو مہربانی فرما کر اس کی جائز صورت بیان فرما دیں۔