
فجر کی نماز میں قعدہ اخیرہ کے بعد ایک رکعت پڑھ لی تو؟
جواب: قسم کی قضا بھی لازم نہ ہوگی۔ درمختار میں ہے:”وان قعد فی الرابعۃ مثلا قدر التشھد ثم قام۔۔۔ وان سجد للخامسۃ ۔۔۔ ضم الیھا سادسۃ لو فی العصر وخامسۃ ف...
جواب: قسم کا مال ہو خواہ تنہا یا چند اموال کو ملا کر اتنی مالیت بن جائے تو اس پر قربانی واجب ہوگی جبکہ لزوم کی دیگر شرائط بھی مکمل ہوں، اور اگر حاجت اصلیہ ک...
غیر مسلم کو فاتحہ والی چیز کھلانا
جواب: قسم کا صدقہ دینا جائز نہیں نہ واجبہ نہ نفل، اگرچہ وہ دارالاسلام میں بادشاہِ اسلام سے امان لے کر آیا ہو۔ہندوستان اگرچہ دارالاسلام ہے مگریہاں کے کفّار ذ...
زکوٰۃ کے پیسوں سے جہیز کا سامان بنوانا
جواب: قسم کا مال ہے۔) فقیرِ شرعی کے معیار کے متعلق تنویر الابصار اور در مختار میں ہے"مصرف الزكوٰۃ و العشر۔۔۔ فقير، و هو من له أدنى شيء أي دون نصاب أو قدر...
ویڈیو ایڈیٹنگ اور گرافک ڈیزائننگ کا کام کرنا اور اجرت لینا کیسا؟
جواب: قسم کی غیر شرعی چیز شامل ہو انہیں ایڈیٹ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ قرآن کریم میں ارشاد ربانی ہے :﴿لَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى﴾ترجمہ کنز ال...
جواب: قسم کا حرج نہیں۔ اعلی حضرت رحمۃ اللہ علیہ سے عبد المصطفیٰ، عبد النبی وغیرہ نام رکھنے کے متعلق سوال ہوا تو جواباً ارشاد فرمایا: "فقیر کے اس بارے میں ت...
جواب: قسم مستحب ہے،(یعنی جن مواقع پر وضو کرنا مستحب ہے، ان میں سے ) میت کو غسل دینے اور جنازہ اٹھانے کے بعد (وضو کرنا ہے)۔ (نور الایضاح، کتاب الطھارۃ، فصل ف...
ویب ڈویلپنگ میں شرکت بالعمل کا حکم
جواب: قسم شرکت عمل سے ہے جس میں دو لوگ مل کر کام میں شرکت کرتے ہیں یعنی لوگوں سے کام وصول کرتے ہیں اور مل کر کام کرتے ہیں اور جو نفع ہوتا ہے وہ آپس میں طے...
سوال: قسم کے کفارے میں ہےکہ جو غریب شخص مساکین کو کھانا کھلانے یا انہیں کپڑا پہنانے پر قدرت نہ رکھتا ہوتو کیا وہ روزوں سے قسم کا کفارہ ادا کرسکتا ہے؟ اگر کرسکتا ہے تو روزوں کے بعد پھر اگر اس کے پاس کبھی مال آجائے تو کیا اب اُسے نئے سرے سے دوبارہ قسم کا کفارہ ادا کرنا ہوگا؟
شیئرز کی خرید و فروخت اور شیئرز کے کاروبار کی حیثیت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کمپنیوں کے شیئرز دو طرح کے ہوتے ہیں: ایک وہ جن پر نفع و نقصان ہوتا ہے۔ دوم وہ جن پر فقط نفع ہو ، جس کو ہم سود کہتے ہیں ۔جناب عالی مندرجہ بالا دوسری قسم تو مکمل حرام ہے ، کیونکہ یہ سود ہے۔مگر میراآپ سے سوال یہ ہے کہ پہلی قسم جس میں شیئرز ہولڈر اپنے حصے کے شیئرز پر نفع بھی لے رہا ہے اور نقصان بھی برداشت کررہا ہے ، کیا وہ جائز نہیں؟ علماء و مفتیان کرام پہلی قسم یعنی نفع و نقصان والے شیئرز کو بھی حرام قرار دیتے ہیں اور اس کی دلیل یہ دی جاتی ہے کہ ہر کمپنی چونکہ قرضہ لیتی یا دیتی ہے ، تو اس قرضہ کے لینے ،دینے پر وہ سود کماتی یا دیتی ہے ، لہٰذا چونکہ کمپنی کی کمائی میں سود شامل ہوگیا ، لہٰذا اس کمپنی کے شیئرز خواہ وہ مساواتی ہوں ، وہ حرام ہیں۔علماء کرام کے اس موقف پر مجھ ناچیز اور کم علم رکھنے والے شخص کا سوال ہے : جیسے میں ایک سرکاری ملازم ہوں اور میری تنخواہ بھی سرکاری خزانے سے میرے بینک اکاؤنٹ میں آتی ہے ،توکیا آپ اس سرکاری تنخواہ و پنشن کو بھی حرام قرار دیں گے؟کیونکہ سرکار بھی تو دوسرے ملکوں اور بینکوں سےقرضہ لیتی اور خزانے سے پرائیویٹ بینکوں اور کمپنیوں کو قرضہ دیتی ہے۔اگر سرکاری تنخواہ و پنشن حرام ہے ، تو بڑے بڑے علماء ومفتیان کرام بھی تو سرکارسے تنخواہ و پنشن لیتے ہیں ،تو کیا وہ بھی حرام کمارہے ہیں؟ میرا سوال آپ سے مندرجہ بالا سوالات و حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ہے کہ مساواتی شیئرز جائز ہیں یا نہیں؟