
سودا کینسل کرنے پر بیعانہ کی رقم ضبط کرنے کا حکم
جواب: لینا جیسا کہ جاہلوں میں رواج ہے ظلمِ صریح ہے۔قال اللہ تعالی:﴿ وَ لَا تَاْكُلُوْۤا اَمْوَالَكُمْ بَیْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ﴾ (اللہ تعالیٰ نے فرمایا:آپس می...
حرام مال سے بنائی گئی دکان سے خریداری کرنا
جواب: لینا کہ اس کا پیشہ حرام ہے، لہٰذایہ مال حرام ہی ہوگا، غلط ہےکہ ممکن ہےکہیں سےقرض لایا ہو، کیا جو لوگ حرام پیشےکرتےہیں،وہ قرض نہیں لیتے؟ یا انہیں کوئی ...
اخراجات کی شرط کے ساتھ ڈرائیور کو گاڑی کرائے پر دینا کیسا؟
جواب: لینا جائز ہے۔(الدر المختار مع رد المحتار، ج9، ص55، مطبوعہ کوئٹہ) صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ”چوپایہ، اونٹ، گھ...
جواب: لینا۔"مگر جتنا وہ چاہے"یعنی اللہ انہیں جتنا علم عطا کرے، وہی جانتے ہیں۔(تفسیر سمرقندی، جلد1، صفحہ223، دار الکتب العلمیہ بیروت) کفریہ کلمات کے بارے...
جواب: لینا کہ بندہ خاص اسی جگہ پر نماز پڑھے،اس کے علاوہ اور جگہ نہ پڑھے،تو یہ مکروہ ہے ۔البتہ اگر اس طرح باقاعدہ جگہ مخصوص کرنےکا کوئی معاملہ نہیں ہوتا،مثل...
جواب: لینا، جائز ہو، اس) کو اس پر قبضہ دے کر اس کا مالک کر دیا جائے، اگر اس کے بغیر ہی کسی دوسرے نیک کام میں رقم خرچ کر دی، تو زکوٰۃ ادا نہیں ہو گی۔ لہٰذا ز...
چاندی کا چمچ اور کانٹا استعمال کرنے کا حکم
جواب: لینا بغرضِ استعمال ہو جس طرح پیالی سے تیل لے کر سر یا داڑھی میں لگاتے ہیں، اس طرح کرنے سے ناجائز استعمال سے بچنا نہیں ہے کہ یہ بھی استعمال ہی ہے۔"(بہا...
نماز میں نزلہ بہہ رہا ہو تو اسے صاف کر سکتے ہیں؟
جواب: لینا اس کے قطروں کو زمین پر گرنے دینے سے بہتر ہے۔(فتاوی عالمگیری، جلد 1،صفحہ 105، مطبوعہ دار الفکر، بیروت) بہار شریعت میں ہے :”نماز میں ناک سے پ...
ایک کی رقم ، دوسرے کا کام اور سارا نفع رقم دینے والے کو ملے ، اس شرط پر پارٹنر شپ کرنا کیسا ؟
جواب: لینا، بالکل جائز ہے۔ لیکن یہاں اس بات کا خیال رہے کہ آپ چونکہ کزن کے وکیل بن کر ان کے مال میں خریدو فروخت کا تصرف کریں گے لہٰذا عقد بیع کے ...
پیسے اور دکان دے کر عقد مضاربت کی شرعی حیثیت
سوال: ایک شخص دوسرے شخص کے ساتھ اس طرح کام کرنا چاہتا ہے کہ دوکان بھی میری ہوگی اور پیسے بھی میں دوں گا ،تم میری دکان میں کریانہ کا کام کرو۔ جو شخص دکان دے رہا ہے وہ اس دکان کا کوئی معاوضہ (Compensation) نہیں لے گا۔ دکان دینےکی غرض (Purpose)یہ ہے کہ دوسری دکان کرایہ وغیرہ پرنہ لینی پڑے اور راس المال (Capital) کی بچت ہوسکے۔نفع کے متعلق اس طرح طے کرناہے کہ جو بھی نفع ہوگا اس کے تین حصے کریں گے، دو حصے کام کرنے والے کےہوں گے، اور ایک تہائی (One-third) مال اور دوکان کا مالک رکھے گا ۔ کیا یہ طریقہ اختیار کرتے ہوئے کاروبار کیا جا سکتا ہے؟کیا مال کے ساتھ دکان لینا اور پھر کام کرنے والے کا نفع زیادہ رکھنا جائز ہے؟