
شوہر ناراض ہو تو بیوی کی عبادات قبول ہوگی یا نہیں؟
جواب: پر لازم تھی جیسا کہ شوہر نے اسے اپنے پاس بلایا اور یہ بلا وجہ شرعی نہ گئی ، یا وہ شرعی پردے کا حکم دیتا ہے اور یہ نہیں کرتی وغیرہ تو ایسی صورت میں یقی...
قرآنی آیت والے فریم کو بغیر وضو چھونے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے كے بارے میں کہ ہمارے گھر کی دیواروں پر آیت قرآنیہ پر مشتمل کچھ پلیٹیں اور فریم آویزاں ہیں،جن پرصرف آیات قرآنیہ کندہ ہیں اوران کے ساتھ مزید کچھ نہیں لکھا ہوا، اب ہمیں صفائی ستھرائی کے لیے انہیں اتارنے کی ضرورت پیش آتی ہے اوربسا اوقات ہمارا وضو بھی نہیں ہوتا، ایسی صورت میں انہیں بلا حائل چھونا، جائز ہے یا نہیں؟ واضح رہے کہ مذکورہ فریم بلکل کَوَر ٹائپ ہے اوراس کےسامنے کی جانب شیشہ لگا ہواہے، نیز ان کے درمیان میں خالی جگہ بھی ہے، جہاں سے اس کے اندر صفحہ یا گتا ڈالا جاتا ہے، یہیں سے فریم کے اندر آیت سے کندہ گتّا ڈالا گیا ہے، اور اسے فریم کے کسی حصے کے ساتھ چپکایا نہیں گیا، اگر چاہیں تو اسے بآسانی نکال بھی سکتے ہیں۔ باقی پلیٹوں کا معاملہ اس سے بلکل جدا ہے، ان کے ساتھ کوئی کَوَر یا شیشہ نہیں لگا ہوا، لہذا اس تفصیل کو مد نظر رکھتے ہوئےدونوں چیزوں کے حوالے سے شرعی رہنمائی فرمادیں، نیز یہ بھی بتادیں کہ اگر انہیں چھونا منع ہے، تو صرف آیت لکھے ہوئےحصے کو نہیں چھوسکتے یا ہر حصے کوچھونا منع ہے؟
نو مولود لڑکے کو سونے چاندی کے کنگن پہنانا کیسا؟
جواب: پر سوائے چاندی کی ایک انگوٹھی کےجس کا وزن ساڑھے چار ماشہ سے کم ہو، بقیہ تمام سونے اور چاندی کےزیورات پہننا، ناجائز وحرام ہے، لہذا نومولود بچے کو ...
نمازِ فجر کے لیے نکلتے وقت کی دعا
جواب: پر نور کردے، اورمیرے نیچے نور کردے، اے اللہ! مجھے نور عنایت فرما۔(مشکاۃ المصابیح، جلد 1، صفحہ 374، مطبوعہ المکتب الاسلامی، بیروت)...
جواب: خون بیماری کی وجہ سے آتا ہے اور حدیث مبارکہ میں اس کی نسبت شیطان کی طرف فرمائی گئی ہے کہ یہ بیماری شیطان کے چوکھوں ہی سے ایک چوکھ ہے۔ چنانچہ حد...
گھٹنوں کی تکلیف کی وجہ سے کرسی پر نماز پڑھنا
سوال: ایک اسلامی بہن کے گھٹنوں میں سخت تکلیف ہے،جس کی وجہ سے وہ زمین پر بیٹھ کر بھی نماز نہیں پڑھ پاتیں ،تو وہ تکبیر کھڑے ہوکر کہیں اور بقیہ کرسی پر بیٹھ کر اشاروں سے پڑھ لیں،تو کیا یہ درست ہے؟
قرض معاف کرنے سے زکوٰۃ کا حکم اور مالِ تجارت کے بدلے خریدے گئے برتنوں پر زکوٰۃ کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میں بچوں اور بچیوں کے سوٹ بیچتا ہوں، بازاروں میں سوٹ بیچنے وا لے لوگ ہمارے پاس سے مال لے جاتے ہیں لیکن وہ ادائیگی بعد میں کرتے ہیں۔ اب اسی طرح میرے ایک پڑوسی نے مجھ سے 65 ہزار روپے کا مال اٹھایا تھا، لیکن کافی مہینے گزر گئے اس نے ابھی تک مجھے پیسے نہیں لوٹائے، وہ مالی اعتبار سے کافی کمزور ہے اور زکاۃ لینے کا مستحق بھی ہےاور اس نے مجھے مال کے متعلق بتایا کہ وہ اس نے بیچ تو دیا لیکن تمام رقم گھر کے اخراجات میں صرف ہوگئی اور اب وہ بہت پریشان ہے۔ اب مجھے یہ پوچھنا ہے کہ میری زکاۃ ٹوٹل ایک لاکھ پچاس ہزار روپے بنتی ہے جو میں 26 ویں روزے کو ادا کرتا ہوں، تو اگر میں میرےپڑوسی والے 65 ہزار روپے زکاۃ کی نیت کرکے معاف کردوں اور اس کے علاوہ صرف 85 ہزار روپے مزید ادا کردوں تو کیا میری زکاۃ ادا ہوجائے گی؟ اس طرح اس کا قرض بھی اترجائے گا۔ یہ بھی رہنمائی فرمادیں کہ دوران سال میں نے اپنے گھریلو استعمال کیلئے کچھ برتنوں کے سیٹ لئے تھے اور اس کے بدلے میں برتن والے نے مجھ سے اپنے بچوں اور بچیوں کے سوٹ لئے تھے، تو کیا سال کے آخر میں ان برتنوں کو بھی زکاۃ میں شامل کرنا ہوگا؟ جو برتن لئے تھے، وہ ابھی تک موجود ہیں اور زیر استعمال ہیں۔
کیا عورت کا سر سے لٹکتے بالوں کی چوتھائی مقدار پر مسح کرلینا کافی ہوگا؟
سوال: اگر کوئی عورت سر سے لٹکتے بالوں کی چوتھائی مقدار پر مسح کرلے، تو کیا اس سے مسح کا فرض ادا ہوجائے گا؟ اور لٹکتے بالوں کا جو جوڑا بنا لیتے ہیں سر کے پچھلے حصے پر، کیا اس پر مسح کرنا کافی ہوگا؟
نابالغ بچے کو ملنے والے گفٹ پر ماں کا قبضہ کافی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ میری والدہ نے میری نا سمجھ نابالغہ بیٹی کو سونے کی چوڑی گفٹ کی اور میری زوجہ نے مجھے بتائے بغیر بیٹی کی طرف سے اس پر قبضہ کر لیا، مجھے نہیں بتایا، میں فی الحال کافی مشکلات میں گھِرا ہوا ہوں، مجھے جب یہ معلومات ملی،تو میں نے گھر والی کو کہا کہ یہ چوڑی مجھے دے دو، تا کہ میں اس سے فی الحال اپنا مسئلہ حل کر سکوں، تو اس نے کہا کہ یہ ہماری نابالغ بچی کی مِلک ہے، ہم اس کو استعما ل نہیں کرسکتے، برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں کہ وہ چوڑی میری بیٹی کی مِلک ہو چکی یا نہیں؟ اور کیا میں اس کو اپنے کام میں لا سکتا ہوں؟
کرائے پر لی ہوئی دکان آگے کرائے پر دینے کا حکم
سوال: آج کل مارکیٹ میں کاروبار کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی رائج ہے کہ فریق اول اپنی دُکان فریق دوم کو مبلغ دس ہزار روپے ماہانہ کی بنیاد پر کرائے پر دیتا ہے۔ فریق دوم اس دُکان کے اندر خود کوئی کاروبار یا کام نہیں کرتا ، بلکہ اس کی تزئین و آرائش کرتا ہےمثلا اس میں رَیک بنواتا ہے، سیلنگ، پیلنگ یا سفیدی وغیرہ کرواتا ہے ۔یہ سب کرنے کے بعد فریق دوم وہی دُکان آگے فریق ثالث کو مبلغ پندرہ ہزار روپے کرائے پر دے دیتا ہے۔شرعی طورپر معلوم کرنا ہے کہ فریق دوم کا فریق ثالث کو دُکان کرائے پر دینا اور اس سے منافع کمانا ، جائز ہے یا نہیں؟