
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
اگر کوئی برتن کے ذریعے آواز نکالتاہے یا جیسے انگوٹھی یا ایسی کوئی چیز کو بجا کر تو کیا وہ گناہ ہوتا ہے؟ جیسے مثلا انگوٹھی کسی سخت چیزپر مار رہے ہیں تو آواز پیدا ہورہی ہے۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
اگر قواعد موسیقی کے ساتھ مخصوص انداز میں بجایا تو ایسا کرنا، جائز نہیں اور اگر ایسا نہیں ہے ویسے ہی کسی چیز پر بلاوجہ ماررہے ہیں اور قواعد موسیقی کے طریقے پر نہیں ہے تو ایسا کرنا گناہ نہیں جبکہ ممانعت کی اور کوئی شرعی وجہ نہ ہو۔ البتہ اس سے بھی بچنا چاہیے کہ یہ فعل کم از کم لغو و فضول تو بہرحال ہوگا اور شور پیدا کرنے کا سبب بن کر دوسروں کے لیے تشویش کا باعث بھی ہو سکتا ہے۔
الہدایۃ فی شرح بدایۃ المبتدی میں ہے:
و دلت المسئلۃعلی أن الملاھی کلھا حرام حتی التغنی لضرب القضیب
یعنی یہ مسئلہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ گانے باجے کے آلات سب حرام ہیں، یہاں تک کہ کسی چیز پر لکڑی کی ضرب لگا کر موسیقی پیدا کرنا بھی۔ (الهدایۃ، جلد 4، صفحہ 365، دار احیاء التراث العربی، بیروت)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-2200
تاریخ اجراء: 23 شعبان المعظم 1446ھ / 22 فروری 2025ء