کیا بیمار بچے کو بکری اور گدھی کا دودھ ملا کر پلایا جا سکتا ہے؟

 

بیمار بچے کو علاج کے لئے بکری و گدھی کا دودھ ملا کر پلانے کا حکم

دارالافتاء اھلسنت عوت اسلامی)

سوال

ایک بچہ بیمار ہے کسی نے کہا ہے کہ اس بچے کو بکری اور گدھی کا دودھ ملا کر پلاؤ، صحت یاب ہوجائے گا، کیا اس کو علاج کی غرض سے بکری اور گدھی کا دودھ ملا کرپلا سکتے ہیں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

بیماری کا علاج مقصود ہو یا عام حالات ہوں ، بکری کا دودھ پلانا تو جائز ہوگا مگر اس میں گدھی کا دودھ ملاکر پلانا ہرگز جائز  نہیں ۔ بیماری کے علاج کے لیے دوسری  حلال و جائز ادویات استعمال کی جائیں۔

سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فتاوی رضویہ میں  ہندیہ و قاضی خان  کے حوالے سے بیان کرتے ہیں:

”تکرہ البان الا تان للمرض وغیرہ وکذٰلک لحومھا وکذٰلک التداوی بکل حرام “

یعنی گدھی کا دودھ اور گوشت مرض وغیرہ کسی میں مباح نہیں اور ایسے ہی حرام چیز سے علاج ۔(الفتاوی الرضویہ،جلد23،صفحہ348،رضا فاونڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-2207

تاریخ اجراء:30شعبان المعظم1446ھ/01مارچ2025ء