Besan Muh Par Lagana Kaisa?

 

بیسن وغیرہ کھانے کی چیز کو منہ پہ لگانا

مجیب:ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-3513

تاریخ اجراء: 22رجب المرجب 1446ھ/23جنوری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا  سوال یہ کہ بیسن وغیرہ کھانے کی چیز کو منہ پہ لگانا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بیسن،وغیرہ کھانےکی اشیاءکوصحیح مقصد،مثلاً:جائز مقاصد کے پیش نظر چہرہ نکھارنے کے لیے چہرہ پر لگانا اسراف  اور فضول خرچی میں نہیں آئے گا،لہٰذا اس کا چہرے کے لیے استعمال شرعاًجائز ہے،جبکہ ممانعت کی کوئی اور وجہ نہ پائی جائے،اس کی فقہی نظیر یہ ہے کہ زیتون کا تیل کھایا بھی جاتا ہے اور بدن پر لگایا بھی جاتا ہے، لہٰذا جیسے اسراف سے بچتے ہوئے یہ لگانا ،جائز ہے،یونہی بیسن،وغیرہ بھی بقدرِ ضرورت لگانا،جائز  ہے۔فتاوی رضویہ میں ہے "ابٹن ملنا جائز ہے۔"(فتاوی رضویہ،ج22،ص245،رضافاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم