دارالافتاء اہلسنت)دعوت اسلامی)
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا سی بی ڈی آئل (CBD OIL) کھانے پینے کے طور پراستعمال کرنا، جائز ہے؟یہ آئل، درد اور انزائٹی(anxiety) کے علاج اور دیگر طبی فوائد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ آئل کینابس پلانٹ(بھنگ کے پودے) سے حاصل کیا جاتا ہے۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
علاج وغیرہ کی غرض سے سی بی ڈی آئل(CBD Oil) کا استعمال کرنا شرعی طور پر جائز ہے۔
تفصیل کچھ یوں ہے کہ ہماری معلومات کے مطابق یہ آئل اگرچہ بھنگ کے پودے سے نکالا جاتا ہے، لیکن اس آئل میں پودے کے نشہ پیدا کرنے والے اجزاء THC (Tetrahydrocannabinol) بالکل شامل نہیں ہوتے یا اگر ہوں بھی تو بہت معمولی مقدار ( 0.3٪ ) میں ہوتے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ آئل نشہ آور نہیں ہوتا۔ اسی لئے بہت سے ممالک میں قانونی طور پر اس کی خریدو فروخت اور استعمال کو درست قرار دیا گیا ہے۔
اور قوانینِ شرعیہ کی رو سے نباتات یا اس سے حاصل ہونے والی ایسی اشیاء جو نہ تو مضِر (زہریلی /نقصان دہ) ہوں اور نہ نشہ آور ہوں وہ حلال ہوتی ہیں۔ لہذا یہ آئل اگرچہ بھنگ کے پودے سے حاصل کیا جاتا ہے لیکن چونکہ نہ تو نشہ آور ہے اور نہ ہی مضرِ صحت اس لئے اس کا استعمال جائز ہے۔ البتہ اگر کوئی کمپنی سی بی ڈی آئل میںTHC کی مقداراتنی بڑھا دے کہ جس سے یہ آئل نشہ آور بن جائے تو پھر اس کا مطلقاً استعمال ہی ناجائز ہو جائے گا۔
قرآن مجید میں رب ذو الجلال کا فرمان ہے:
﴿یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ كُلُوْا مِمَّا فِی الْاَرْضِ حَلٰلًا طَیِّبًا﴾
ترجمۂ کنز الایمان: ”اے لوگوں کھاؤ جو کچھ زمین میں حلال پاکیزہ ہے۔“ (سورۃ البقرۃ، پارہ 2، آیت168)
تفسیر ابن کثیر میں اس آیت کے تحت ہے:
" أنه أباح لهم أن يأكلوا مما في الأرض في حال كونه حلالا من الله طيبا، أي: مستطابا في نفسه غير ضار للأبدان ولا للعقول"
یعنی: اللہ تبارک وتعالی نے انسانوں کے لیے مباح قرار دیا جو کچھ زمین میں حلال و طیب ہے یعنی جو فی نفسہ پاکیزہ ہو اور انسانی بدنوں اور عقلوں کے لیے نقصان دہ نہ ہو۔ (تفسیر ابن کثیر، بقرۃ، تحت الآیۃ168)
قرآن مجید میں ایک اور جگہ اللہ تعالی کا فرمان ہے:
﴿فَاَخْرَجْنَا بِهٖۤ اَزْوَاجًا مِّنْ نَّبَاتٍ شَتّٰى(۵۳) کُلُوْا وَ ارْعَوْا اَنْعَامَکُمْ﴾
ترجمۂ کنزالایمان: تو ہم نے اس سے طرح طرح کے سبزے کے جوڑے نکالے، تم کھاؤ اور اپنے مویشیوں کو چراؤ۔ (پارہ16، سورۃ طہ، آیت53، 54)
تفسیر نسفی میں امام ابو البرکات عبد اللہ بن احمد نَسَفِی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ لکھتے ہیں: ﴿کُلُوْا وَ ارْعَوْا اَنْعَامَکُمْ﴾۔۔۔والمعنى: أخرجنا أصناف النبات آذنين في الانتفاع بها مبيحين أن تأكلوا بعضها وتعلفوا بعضها" یعنی اور اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم نے نباتات کی مختلف اقسام کو نکالا، اس طرح کہ انہیں فائدہ اٹھانے کے لیے مہیا کیا اور جائز قرار دیا کہ تم ان میں سے کچھ کھاؤ اور کچھ جانوروں کو چارہ کے طور پر کھلاؤ۔ (تفسير النسفي، طہ، تحت الآیۃ: 54)
تمام نباتات حلال ومباح ہیں، جبکہ ضرریانشہ نہ دیں، جيسا کہ علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمۃ ’’تتن‘‘ نامی ایک بوٹی کے بارے میں کلام کرتے ہوئےفرماتےہیں:
”(الاصل الاباحۃ او التوقف) المختارالاول عندالجمھورمن الحنفیۃ والشافعیۃ۔۔(فیفھم منہ حکم النبات الذي شاع في زماننا المسمى بالتتن الذي شاع في زماننا المسمى بالتتن) و ھو الاباحۃ علی المختار او التوقف وفیہ اشارۃ الی عدم تسلیم اسکارہ وتفتیرہ واضرارہ“ ملتقطا
ترجمہ: اشیاء میں اصل اباحت ہے یا توقف؟‘‘حنفیہ اور شافعیہ میں سے جمہور علماء کا مختار مذہب یہ ہےکہ اشیاء میں اصل اباحت ہے۔ پس اس قاعدے سے ہمارے زمانے میں رائج تتن نامی بوٹی کا حکم بھی سمجھا جاسکتا ہے‘‘ اور وہ مختار مذہب کے مطابق اس کا مباح ہونا ہے یا پھر(غیرمختارقول کےمطابق)توقف ہے اور اس میں اس طرف اشارہ ہےکہ اگراُس بوٹی کا نشہ آور ہونا یا ضرر رساں ہونا تسلیم نہ کیا جائے، تب یہ حکم ہے(ورنہ اگر نشہ آور ہو یاضرررساں ہو، تو اُسے کھانا، مباح نہیں ہوگا)۔ (رد المحتار علی الدر المختار، کتاب الاشربۃ، جلد 6، صفحہ 460، دار الفکر، بیروت)
بھنگ کے پودے کے متعلق فقہاء کرام نے یہ بات واضح لکھی ہے کہ اس کے حرمت کی علت ”نشہ“ ہے۔ یعنی نشہ کی حد تک استعمال کریں گے تو یہ حرام ہوگا اور نشہ سے کم کسی جائز مقصد جیسے کسی بیماری کے علاج کے لئے بطور دوا استعمال جائز رہے گا۔(محض لہو کے طور پر بھی استعمال ممنوع ہے۔)
تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:
”(ویحرم اکل البنج والحشیشۃ والافیون) لانہ مفسد للعقل ویصد عن ذکر اللہ وعن الصلاة“
ملتقطا یعنی: بھنگ، حشیش اور افیون کھانا حرام ہے؛ کیونکہ یہ عقل میں فساد پیدا کرنے والے ہیں اور ذکر اللہ ونماز سے روکنے والی چیزیں ہیں۔
رد المحتار میں ہے:
”والحاصل ان استعمالہ الکثیر المسکر منہ حرام مطلقا کما یدل علیہ کلام الغایۃ واما القلیل فان کان للھو حرام وان للتداوی۔۔۔۔ فلا“ ملتقطا
یعنی: حاصلِ کلام یہ ہے کہ بھنگ کا کثیر استعمال جو نشہ دے مطلقاً حرام ہے جیسا کہ غایہ کا کلام اس پر دلالت کر رہا ہے اور بہرحال قلیل مقدار اگر وہ لہو کے طور پر ہو تو حرام ہے اور اگر علاج کے لیے ہو تو حرام نہیں۔(رد المحتار، جلد 6، صفحہ 457، 458، مطبوعہ دارالفکر، بیروت)
امام اہل سنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ لکھتے ہیں: ”نشہ بذاتہٖ حرام ہے، نشہ کی چیزیں پینا جس سے نشہ بازوں کی مشابہت ہو اگرچہ نشہ تک نہ پہنچے یہ بھی گناہ ہے، یہاں تک کہ علماء نے تصریح فرمائی ہے کہ خالص پانی دورِشراب کی طرح پینا بھی حرام ہے۔ ہاں اگر دوا کے لئے کسی مرکب میں افیون یا بھنگ یا چرس کا اتنا جز ڈالا جائے جس کا عقل پر اثر نہ ہو حرج نہیں۔“ (فتاوی رضویہ، جلد 25، صفحہ 213، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
ایک اور جگہ لکھتے ہیں: ”بھنگ کی حرمت بعلت اسکار ہے۔ نشہ بازی بنگ یا افیون کسی بلا، سے ہو مطلقاً کبیرہ ہے۔“ (فتاوی رضویہ، جلد 25، صفحہ 207، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
سی بی ڈی آئل کے متعلق مشہور انسائیکلو پیڈیا بریٹانیکا میں لکھا ہے:
"The California Veterinary Medical Board explains that CBD is the “abbreviation for cannabidiol, which is one out of 60 naturally occurring compounds present in cannabis. It is the second-most prevalent cannabinoid in both hemp and marijuana and is nonpsychoactive.” CBD extracted from hemp contains less than 0.3% THC (tetrahydrocannabinol), which is the compound in marijuana that causes the high."
یعنی کیلیفورنیا ویٹرنری میڈیکل بورڈ وضاحت کرتا ہے کہ ”CBD“ اختصار ہے ”cannabidiol“ کا، جو بھنگ میں موجود قدرتی طور پر پائے جانے والے 60 مرکبات میں سے ایک ہے۔ یہ بھنگ اور چرس دونوں میں دوسرا سب سے زیادہ عام پایا جانے والا کینابینوئڈ ہے اور غیر نفسیاتی (nonpsychoactive) ہے۔ بھنگ سے نکالا گیا ”CBD“ 0.3% سے کم THC (ٹیٹرا ہائیڈرو کینابینول) پر مشتمل ہوتا ہے، جو چرس میں موجود وہ مرکب ہے جو نشہ آور اثرات پیدا کرتا ہے۔
اس آئل کے متعلق وکی پیڈیا پر ہے:
"Cannabidiol does not appear to have any intoxicating effects such as those caused by -THC in cannabis, but it is under preliminary research for its possible anxiolytic and antipsychotic effects. "
یعنی کینابیڈیول (CBD) میں نشہ آور اثرات نہیں پائے جاتے، جیسے بھنگ میں موجود -THC کے اثرات ہوتے ہیں، لیکن اس پر ممکنہ اضطراب کم کرنے (anxiolytic) اور (antipsychotic) اثرات کے حوالے سے ابتدائی تحقیق جاری ہے۔
ایک اور ویب سائٹ Healthline پر ہے:
"Both CBD and THC have medical benefits, such as pain relief. However, CBD isn’t a psychoactive Trusted Source compound. This means it doesn’t cause the euphoric feelings associated with cannabis."
یعنی CBD اور THC دونوں طبی فوائد رکھتے ہیں، جیسے درد سے نجات۔ تاہم، CBD ایک غیر نفسیاتی مرکب (non-psychoactive compound) ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ بھنگ سے وابستہ خوشی یا نشہ آور احساسات پیدا نہیں کرتا۔
سوال: پودے سے یہ آئل نکالنے کے عمل کے دوران اگر الکوحل کا استعمال کیا گیا ہو تو پھر اس اس کے استعمال کا کیا حکم ہوگا؟
جواب: آئل نکالنے کے عمل کے دوران اگر الکوحل معمولی مقدار میں ڈالا گیا ہو کہ یہ آئل نشہ آور نہ بنے تو اس کے باوجود اس آئل کا استعمال کرنا جائز ہوگا کیونکہ یہ آئل طبی مقاصد کے لئے بطور دوا استعمال کیا جاتا ہے۔ اور فی زمانہ عمومِ بلوی کی وجہ سے الکوحل کی معمولی مقدار والی ادویات کی علماء نے اجازت دی ہے۔
کتاب ”مجلس شرعی کے فیصلے“ میں الکحل آمیز ادویات کے متعلق مجلس شرعی اشرفیہ کے علماء کرام کا فیصلہ یوں بیان کیا گیا ہے: ”اس عہد میں (اسپرٹ یا الکحل آمیز) انگریزی دواؤں کا استعمال عموم بلوی کی حد تک پہنچ چکا ہے۔۔۔فیصل بورڈ کے ارکان اس بات پر متفق ہیں کہ مذکورہ انگریزی دواؤں کے استعمال کی بھی بوجہ عموم بلوی دفع حرج کے لئے اجازت ہے۔“ (مجلس شرعی کے فیصلے، صفحہ120، مطبوعہ دار النعمان)
نوٹ: اس فتوے کا مقصد CBD آئل کا شرعی حکم بیان کرنا ہے۔ بہر حال اگر کسی ملک یا شہر میں اس کے استعمال کرنے پر یا خرید و فروخت پر قانونی پابندی ہو توشرعی طور پر بھی اس قانون کی پاسداری کرنا لازمی ہے۔ اور جائز ملکی قوانین کی پابندی کرنا ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مصدق: مفتی ابوالحسن محمد ہاشم خان عطاری
فتوی نمبر: NRL-0173
تاریخ اجراء: 09 رجب المرجب 1446 ھ/10 جنوری 2025 ء