
دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
مرد اپنی بیوی کے لئے گانا گاتے ہوئے اکیلے میں ڈانس کر سکتا ہے یا نہیں؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مروجہ لچکے توڑے سے کیا جانے والا ڈانس تنہائی میں ہو یا لوگوں کے جھرمٹ میں، میاں بیوی مل کر کریں یا کوئی ایک دوسرے کی خوشی یا حکم سے کرے بہر صورت ناجائز و حرام ہے، ہر مسلمان پر اس سے بچنا شرعاً لازم و ضروری ہے، نیز اگر اس کےساتھ میوزک بھی ہو، تو حکم اور زیادہ سخت ہے، لہٰذا اس کی ہرگز اجازت نہیں۔
فتاویٰ رضویہ میں ہے:” رقص اگر اس سے یہ متعارف ناچ مراد ہو تو مطلقاً ناجائزہے ۔“(فتاوی رضویہ ،جلد24، صفحہ 152، رضافاؤنڈیشن،لاھور)
امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:” اپنی تقریبوں میں ڈھول جس طرح فساق میں رائج ہے بجوانا، ناچ کرانا حرام ہے۔“(فتاوی رضویہ ،جلد23،صفحہ98،رضا فاؤنڈیشن ،لاھور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-2171
تاریخ اجراء:28ربیع الاول1446ھ03اکتوبر2024ء