
مجیب:مفتی محمد ہاشم خان عطاری
تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ 2025
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا چاندی کی تسبیح ذکر اللہ کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مرد ہو یا عورت دونوں کےلیے چاندی کی تسبیح استعمال کرنا ناجائز و حرام اور گنا ہ ہے ؛ کہ سونا ہو یا چاندی مرد کے لیے رخصت کی مخصوص صورتوں کے علاوہ استعمال مطلقاً حرام ہے۔ اسی طرح سے عورت کے لیے صرف اور صرف زیور کے طورپر سونے چاندی کا استعمال جائز ہے اس کے علاوہ عورت کے لیے بھی ان کا استعمال کرنا ناجائز ہے۔ چونکہ چاندی کی تسبیح نہ تو کسی رخصت شرعی میں داخل ہے اور نہ اس سے مقصود زیور کے طورپر پہننا ہوتا ہے لہٰذا مرد و عورت دونوں کے لیے ایسی تسبیح ذکر اللہ کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم