
مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-2028
تاریخ اجراء:09جمادی الاولٰی1446ھ/12نومبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
چھوٹے بچے (لڑکے) کو سونے کی انگوٹھی پہنانے والے کو گناہ کیوں ملتا ہے حالانکہ بچہ تو غیر مکلف ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
سونے کی انگوٹھی نابالغ بچے کو پہنانا بھی اُسی طرح ناجائز، گناہ اور حرام ہے، جس طرح کسی بالغ کا خود سونے کی انگوٹھی پہننا حرام ہے، چونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے بالغ اور نابالغ کی تفریق کیے بغیر مطلقاً مذکَر کے حق میں سونے کو حرام قرار دیا، لہٰذا اس اِطلاق کے پیش نظر نابالغ کو بھی انگوٹھی پہنانا حرام ہے، البتہ نابالغ کو انگوٹھی پہنانے کی صورت میں یہ گناہ اُس بچے پر نہیں، بلکہ اُسے پہنانے والے پر ہو گاکہ بچہ تو غیر مُکلَّف اور ناسمجھ ہے۔
علامہ خُسْرو رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”كره إلباس الصبي ذهبا أو حريرا لأن حرمة اللبس لما ثبتت في حق الذكورة حرم الالباس أيضا كالخمر لما حرم شربها حرم سقيها“یعنی بچے کو سونا یا ریشم پہنانا حرام ہے، کیونکہ جب مُذکَّر کے حق میں پہننا حرام ہے، تو اِسی طرح کسی مُذکَّر کو پہنانا بھی حرام ہے، جیسا کہ شراب کا حکم ہے کہ جب اُس کا پینا حرام ہے ،تو پِلانا بھی حرام ہی ہے۔(دُررالحکام شرح غررالاحکام ، جلد1، صفحہ313، مطبوعہ: کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم