
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
چائے کے کپ پر اس طرح کی تصویر چھاپنا کیسا جو صرف اس وقت ظاہر ہوتی ہے جب کپ کے اندر کچھ گرم چیز ہو؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
کپ یا کسی دوسری چیز پر کسی جاندارکی تصویر بنانا، ناجائزو گناہ ہے، جبکہ تصویر میں چہرہ یعنی ناک، کان، منہ وغیرہ واضح طور پر نظر آرہے ہوں۔ خالی کپ میں نظر نہ آئے اور گرم چیز ڈالنے پر نظر آئے تو بھی ایسی تصویر بنانا بھی جائز نہیں۔ البتہ کسی بے جان چیز مثلاً پہاڑ، درخت یا قدرتی مناظر وغیرہ پر مشتمل تصویر بنائی تو حرج نہیں۔
سیدی اعلیٰ حضرت، امام اہلسنت مولانا الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فتاویٰ رضویہ میں فرماتے ہیں: "حضور سرور عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم نے ذ ی روح کی تصویر بنانا، بنوانا، اعزازاً اپنے پاس رکھنا سب حرام فرمایا ہے اوراس پر سخت سخت وعیدیں ارشاد کیں اور ان کے دور کرنے، مٹانے کا حکم دیا؛ احادیث اس بارے میں حدِ تواترپر ہیں۔“ (فتاویٰ رضویہ، جلد 21، صفحہ 426، رضا فاؤنڈیشن لاہور)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-2167
تاریخ اجراء: 21 شعبان المعظم 1446ھ / 20 فروری 2025ء