
مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری
مدنی
فتوی نمبر: WAT-567
تاریخ اجراء: 17رجب المرجب 1443ھ/19فروری2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
لڑکیوں کا ابرو بنانا اور ہاتھ اور ٹانگوں
کے بال صاف کرنا کیسا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
لڑکیوں کا ہاتھ اور
ٹانگوں کے بال صاف کرنا،جائز ہے لیکن لڑکیوں کےلیے ابرو
بنواناشرعاً جائز نہیں کہ یہ مثلہ ہے یعنی اللہ تبارک
وتعالی کی تخلیق کردہ چیز کو بگاڑنا ہے اور احادیث
مبارکہ میں اس سے منع فرمایا گیا ہے۔ البتہ ابرو کے بال
اگر فطری طور پر آنے والے بالوں سے بہت زیادہ بڑھ جائیں کہ برے
لگتے ہوں ،تو بڑھے ہوئے بالوں کو کاٹ کر عام حالت پر لانا جائز ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم