کیا فاختہ اور ٹٹیری حلال ہیں؟

فاختہ اور ٹٹیری حلال ہیں

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

فاختہ اور ٹٹیری حلال ہیں یا نہیں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

فاختہ اور ٹٹیری دونوں پرندے حلال ہیں کہ یہ شکاری پرندے نہیں ہیں اور نہ مردار کھانے والے۔ نیز پرندوں کی حِلَّت کا ایک فقہی ضابطہ یہ بیان کیاگیاہے کہ: ـ"وہ تمام پرندے کہ جن کی چونچ سیدھی ہوتی ہے، کوّے کے علاوہ سب حلال ہیں۔" اور  فاختہ و ٹٹیری کی چونچ بھی سیدھی ہوتی ہے، لہذا یہ حلال ہیں۔

حضرت سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:

نھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم عن کل ذی ناب من السباع و عن کل ذی مخلب من الطیر

ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہر نوکیلے دانت والے درندے (یعنی دانتوں سے شکارکرنے والے جانور) اورپنجے والے (یعنی پنجے سے شکارکرنے والے) پرندے (کو کھانے) سے منع فرمایا۔ (صحیح مسلم، جلد 3، صفحہ 1534، حدیث نمبر 1934،دار احیاء التراث العربی، بیروت)

الجوہرۃ النیرہ میں ہے

قوله: (و لا يجوز أكل كل ذي ناب من السباع و لا ذي مخلب من الطير) المراد من ذي الناب أن يكون له ناب يصطاد به و كذا من ذي المخلب و إلا فالحمامة لها مخلب

ترجمہ: مصنف کا قول (کیلے والے درندے اور پنجوں والے پرندے کھانا جائز نہیں) کیلے والے سے مراد وہ ہیں جو کیلے سے شکار کرتے ہیں، یونہی پنجوں والے پرندے سے مراد پنجے سے شکار کرنے والے پرندے ہیں وگرنہ تو کبوتر کے بھی پنجے ہوتے ہیں۔ (الجوھرۃ النیرۃ،ج 2،ص 184، المطبعة الخيرية)

فاختہ سے متعلق بدائع الصنائع میں ہے

و ما لا مخلب له من الطير فالمستأنس منه كالدجاج و البط و المتوحش كالحمام و الفاختة و العصافير۔۔۔۔ و نحوها حلال بالإجماع.

ترجمہ: اور جس پرندے کے (شکاروالے)پنجے نہیں ہوتے (یعنی وہ اپنے پنجوں سے شکارنہیں کرتا) وہ مانوس (یعنی گھریلو) ہو جیسے مرغی، بطخ، خواہ وحشی ہو جیسے کبوتر، فاختہ، چڑیاں وغیرہ، بالاجماع حلال ہے۔ (بدائع الصنائع، کتاب الذبائح و الصیود، فصل فی بیان مایکرہ من الحیوانات، ج 05، ص 39،دار الکتب العلمیۃ)

اوپرمذکورفقہی ضابطے کے حوالے سے صاحبزادمفتی محمد محب اللہ نوری صاحب مدظلہ العالی تحریرفرماتے ہیں:

پرندوں کے بارے میں ایک استقرائی اکثری قاعدہ یہ بھی ہے کہ جن کی چونچ مُڑی ہوئی ہے، طوطے کے سوا سب حرام ہیں، جیسے باز وغیرہ اورجن کی چونچ سیدھی ہے، وہ کوے کے بغیر سب کے سب حلال ہیں،جیسے کبوتر، فاختہ، گیری، لالی،تلیر وغیرہ۔" (فتاویٰ نوریہ، جلد 03، صفحہ 381، 382، دار العلوم حنفیہ فریدیہ، بصیر پور)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد فرحان افضل عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-4248

تاریخ اجراء: 26ربیع الاول1447ھ/20ستمبر2025ء