دارالافتاء اھلسنت)دعوت اسلامی)
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی کا قریبی عزیز مثلاً ماموں یا چچا وغیرہ فاسقِ معلن ہوں، یعنی شیو کرواتے ہوں، تو کیا اُن کے بیمار ہو جانے پر اُن کی عیادت کرنا اور خبر لینا جائز ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مریض کی عیادت ”مسلمان“ کا حق ہے اور داڑھی منڈوانے والا شخص اگرچہ فاسق معلن ہے، مگر وہ ”مسلمان“ ہی ہوتا ہے، لہذا اگر وہ بیمار ہو جائے تو اُس کی عیادت کرنا جائز ہے، بلکہ اگر قریبی رشتہ دار مثلاً ماموں یا چچا ہو تو اُس کی عیادت کرنا، محض جائز نہیں، بلکہ باعثِ اجر وثواب اور صلہ رحمی کا تقاضا ہے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا:
’’حق المسلم على المسلم خمس؛ رد السلام، وعيادة المريض، واتباع الجنائز، وإجابة الدعوة، وتشميت العاطس“
ترجمہ: مسلمان کے مسلمان پر پانچ حق ہیں۔ (1)سلام کا جواب دینا، (2) مریض کا مزاج معلوم کرنا، (3)جنازے کے ساتھ چلنا، (4)دعوت قبول کرنا، (5)اور چھینک پر (چھینکنے والے کے «الحمدلله» کے جواب میں) «يرحمک الله» کہنا۔(صحیح البخاری، جلد02، باب الأمر باتباع الجنائز، صفحہ 71، مطبوعہ دار طوق النجاۃ، بیروت)
”النھایۃ فی شرح الھدایۃ“، ”العنایۃ شرح الھدایۃ“، ”منحۃ السلوک“، ”فتح باب العنایۃ“ اور ”الفتاوی الھندیۃ“ میں ہے:
’’واللفظ للعنایۃ: اختلفوا في عيادة الفاسق. والأصح أنه لا بأس به لأنه مسلم، والعيادة من حقوق المسلمين“ ترجمہ: فاسق کی عیادت کرنے کے بارے میں فقہاء کا اختلاف ہے۔ لیکن زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ اس میں کوئی حرج نہیں، کیونکہ فاسق بھی مسلمان ہی ہے اور بیمار کی عیادت کرنا مسلمانوں کے حقوق میں سے ایک حق ہے۔(لہذا بحیثیتِ مسلم اُس کی عیادت کرنا بھی جائز ہے۔) (العنایۃ شرح الھدایۃ، جلد10، صفحہ 64، مطبوعہ مصر)
صدرالشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (وِصال: 1367ھ/1947ء) لکھتے ہیں: فاسق کی عیادت بھی جائز ہے، کیونکہ عیادت حقوق اسلام سے ہے اور فاسق بھی مسلم ہے۔ (بھار شریعت، جلد3، حصہ16، صفحہ505، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مجیب: مفتی محمد قاسم عطاری
فتوی نمبر: FSD-9536
تاریخ اجراء: 06 ربیع الثانی1447ھ/ 30 ستمبر 2025ء