
مجیب:مولانا محمد نوید چشتی عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3623
تاریخ اجراء:07رمضان المبارک 1446 ھ/08 مارچ 2025 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر بیٹا شادی پر غیر شرعی امور جیسے گانے باجے وغیرہ سے منع کرے اور ماں کا دل دکھے، تو کیا اس کا وبال بیٹے پر ہوگا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں بیٹے کو چاہیے کہ احسن انداز سے شادی پر گانے باجے اورغیر شرعی رسوم سے منع کر دے، اگر بیٹے نے والدہ یا والد کی بے ادبی نہ کی، بلکہ ادب کے دائرے میں رہتے ہوئےحکمِ شرع سے آگاہ کیا، لیکن پھر بھی والدین کا دل دکھا، یا انہیں برا لگا، تو اس وجہ سے بیٹے پر ماں باپ کا دل دکھانے یا نافرمانی کا گناہ نہیں ہو گا، بلکہ اگر ماں باپ حکم بھی دیں کہ گانے باجے چلائے جائیں، تب بھی بیٹا اپنے ماں باپ کی یہ بات نہیں مان سکتا کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے کام میں مخلوق کی اطاعت جائز نہیں ہے۔ ہاں !اس حکمِ شرعی کوادب اور نرمی کے ساتھ والدین کے سامنے بیان کیا جائے، والدین کے ساتھ بداخلاقی یا لڑائی جھگڑا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :﴿اُدْعُ اِلٰى سَبِیْلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَ الْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَ جَادِلْهُمْ بِالَّتِیْ هِیَ اَحْسَنُ﴾ ترجمہ کنز الایمان : اپنے رب کی راہ کی طرف بلاؤ پکی تدبیر اور اچھی نصیحت سے اور ان سے اس طریقہ پر بحث کرو جو سب سے بہتر ہو۔(پارہ 14، سورۃ النحل، آیت 125)
مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے ”قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: لا طاعة لمخلوق في معصية الخالق“ ترجمہ :رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:خالق کی نافرمانی کے کام میں مخلوق کی اطاعت جائز نہیں ہے۔(مصنف ابن ابی شیبہ، رقم الحدیث 33717، ج 6، ص 545، مكتبة الرشد، الرياض)
امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں: "اطاعتِ والدین جائزباتوں میں فرض ہے اگرچہ وہ خودمرتکب کبیرہ ہوں ۔۔۔۔ ہاں اگروہ کسی ناجائزبات کاحکم کریں تواس میں ان کی اطاعت جائز نہیں، لاطاعۃ لاحدفی معصیۃ اللہ تعالی، ماں باپ اگر گناہ کرتے ہوں ان سے بہ نرمی وادب گزارش کرے اگر مان لیں بہتر ورنہ سختی نہیں کر سکتا بلکہ ان کے لئے دعا کرے۔"(فتاوی رضویہ، ج 25، ص 204، 205، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم