
مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-464
تاریخ اجراء:04صفرالمظفر1444ھ/01ستمبر2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
گھر میں بلی
پالنا کیسا ہے؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
گھرمیں بلی پالنا بالکل جائز ہےاس میں
کوئی حرج نہیں جبکہ بلی
کےکھانے پینےکا خیال رکھاجائے اور اسے ایذا نہ دی جائے۔مشہو ر صحابی
حضرت ابو ھریرہ رضی
اللہ عنہ سے بلی پالنا ثابت ہے ،ابوہریرہ کامعنی ہی چھوٹی
بلی والا ہے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم