
مجیب: ابومصطفی محمد کفیل
رضامدنی
فتوی نمبر: Web-393
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اس
شعر کاکیا حکم ہے؟
حقا کہ خداوند دو عالم ہے
محمد آخر ہے مگر سب سے مقدم ہے محمد
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ
ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
سوال میں مذکور شعر کے
پہلے مصرعے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خدا
کہا جارہا ہے جو کہ کفر ہے، لہذا یہ
شعر پڑھنا جائز نہیں اور پڑھنے والے پر توبہ، تجدید ایمان اور
شادی شدہ ہونے کی صورت میں تجدید نکاح کرنا لازم ہے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی
اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم