
فتوی نمبر:WAT-190
تاریخ اجراء:19ربیع الاول 1443ھ/26اکتوبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کالا جادو کرنے کا کیا حکم ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
کالاجادو
کرنا اور کروانا سخت ناجائز ،حرام اور کبیرہ گناہوں میں سے ہے
اور جادو کرنے والے کو اگر جادو کے عمل کے دوران کسی
کفریہ قول یا کفریہ فعل کا ارتکاب کرنا پڑے تو وہ کافر
اور دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے ۔ اسی طرح اگر جادو کرانے
والا کسی کفریہ قول یا فعل پر رضامند ہوتا ہے ،تو وہ بھی
دائرہ ایمان سے خارج ہو جائے گا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم