
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کوئی مسلمان عورت اپنے شوہر کے لئے کڑوا چوتھ کا وَرَت رکھے، تو اس کا کیا حکم ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
مذکورہ رسم غیر مسلموں کی رسم ہے، مخصوص دن میں ہندوؤں کی مخصوص رسمیں پوری کرتے ہوئے کڑوا چوتھ کی رسم منانا یقینا ناجائز و حرام عمل ہے کہ اس میں ہندوؤں سے واضح طور پر مشابہت پائی جا رہی ہے البتہ اس سے ہٹ کر کوئی مسلمان عورت اگر اپنے شوہر کی حفاظت کی خاطر کسی عام دن کا روزہ رکھتی ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-2157
تاریخ اجراء: 19 رجب المرجب 1446ھ / 20 جنوری 2025ء