
مجیب: ابو مصطفی ماجد رضا
عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-136
تاریخ اجراء: 20شعبان المعظم 1443 ھ/24مارچ 2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
بلی یا کسی
بھی جانور میں آپریشن
وغیرہ کے ذریعے بچے جننے کی
صلاحیت ختم کروادینے کی اجازت ہے۔اوریہ اجازت صرف
جانوروں کےلئے ہے ،انسانوں (مردہو یا عورت)کا ایساآپریشن کروانا جس سے ہمیشہ کےلئے ولادت کا سلسلہ
ختم ہو جائے ناجائزوحرام ہے۔
درمختا رمیں ہے:’’(و)جاز
(خصاء البھائم)حتی الھرۃ وأما خصاءالآدمی فحرام‘‘جانوروں کو خصی کرنا جائز ہے،جبکہ آدمی کو خصی
کرنا حرام ہے۔(الدرالمختار،جلد9،صفحہ640،مطبوعہ
کوئٹہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم