
مجیب: ابو مصطفیٰ محمد ماجد رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-508
تاریخ اجراء: 01صفر المظفر1444
ھ /29اگست2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مسلمان کو تحفہ دینا جائز اور یقیناًباعث
ثواب ہے کہ اس سے مسلمان کا دل خوش ہوگا نیز احادیث میں تحفہ دینے
کی ترغیب بھی دلائی گئی ہے۔ مگر یاد
رہے کہ تحفہ دینے میں کوئی
شرعی خلاف ورزی نہ ہو ،جس کو تحفہ دینا جائز ہے اسی کو دیا
جائے۔ جس چیز کا تحفہ دینا جائز ہے، فقط وہی چیز
تحفہ میں دی جائےوغیرہ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم