
مجیب:مولانا محمد آصف عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3601
تاریخ اجراء:23شعبان المعظم 1446ھ/22فروری2025ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
یہ جو دعا ہے :الحمد للہ الذی عافانی مماابتلاک بہ۔۔۔الخ ۔کسی کافر کو دیکھ کر پڑھنا کیسا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
کسی کافر یا بدمذہب کو دیکھ کرمذکورہ دعا پڑھنا جائز ہے،کیونکہ یہ دعا کسی مصیبت زدہ کودیکھ کرپڑھنے کاحکم ہے اور اس دعا کا مقصد یہ ہے کہ آدمی جب کسی کو مصیبت میں دیکھےتو اللہ تعالیٰ کا شکر بجالائے کہ میں اس مصیبت میں مبتلا نہیں ،تاکہ اس شکرکی برکت سے وہ اس مصیبت سے محفوظ رہے۔اور یقیناًکافر ومشرک وگمراہ لوگ بہت بڑی مصیبت شرک ،کفر اورگمراہی میں مبتلا ہیں ،لہذاان مصیبتوں وبلاؤں سے بچنے کےلیے ان لوگوں کودیکھ کربھی یہ دعا پڑھ سکتے ہیں ۔
حديث پاک میں ہے:" «من رأى صاحب بلاء فقال: الحمد لله الذي عافاني مما ابتلاك به»، وفضلني على كثير ممن خلق تفضيلا، إلا عوفي من ذلك البلاء كائنا ما كان ما عاش"ترجمہ: جو شخص کسی مصیبت میں مبتلا انسان کو دیکھ کر یہ پڑھ لے:تمام تعریفیں اس اﷲ کے لیے ہیں، جس نے مجھے اس آفت سے بچایا جس میں تجھے مبتلا کیا اور اس نے مجھے بہت سی مخلوق پر بزرگی بخشی۔ تواسے جب تک وہ زندہ رہے گایہ بلا نہ پہنچے گی خواہ وہ کیسی ہی بلا ہو ۔(سنن الترمذی،جلد5،صفحہ430،دارالغرب الاسلامی،بیروت)
اس کے تحت مرقاۃ المفاتیح میں ہے:"أي: في أمر بدني كبرص وقصر فاحش أو طول مفرط أو عمى ونحوها، أو ديني بنحو فسق وظلم وبدعة وكفر وغيرها"ترجمہ:بلاخواہ جسمانی ہو جیسے کوڑھ،قد بہت چھوٹا یا بہت بڑا ہونا ،اندھا پن یا اور کوئی بیماری یا دینی بیماری ہو جیسےفسق، ظلم،بدعت کفروغیرہ۔"(مرقاۃ المفاتیح،جلد4، صفحہ1686،دارالفکر،بیروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم