
مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1916
تاریخ اجراء:01ربیع الاول1446ھ/06ستمبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
خانہء کعبہ کی طرف منہ اور پیٹھ کر کے پاخانہ نہیں کرسکتے ،کیا باقی دونوں جانب منہ کرکے پاخانہ کر سکتے ہیں ؟کچھ لوگ کہتے ہیں جنوب کی جانب منہ کرکے نہیں کرنا چاہیے گناہ ہوتا ہے شرعی حکم کیا ہے ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پاخانہ پیشاب کرتے وقت قبلہ کو نہ منہ ہو نہ پیٹھ ،اس کے علاوہ کسی طرف منہ کرنے کی ممانعت نہیں،جس طرح چاہیں بیٹھا جا سکتا ہے،اس میں کوئی گناہ بھی نہیں۔
امام اہلسنت،مجدد دین ملت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ارشاد فرماتے ہیں :”شمال جنوب کی کوئی تخصیص نہیں قبلہ کو نہ منہ ہو نہ پیٹھ پھر جس طرف بھی بیٹھے جائز ہے۔“(فتاویٰ رضویہ،جلد4،صفحہ608،رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم